• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

فلسطینی مصر آنے کے بجائے اپنی سرزمین پر ڈٹے رہیں: عبدالفتاح السیسی کا مشورہ

Updated: October 14, 2023, 11:55 AM IST | Agency | Cairo

سرحد نہ کھولنے کا جواز پیش کیا کہ غزہ سے نکلنا فلسطین کے کاز کیلئے نقصاندہ ہوگا۔

There is no shelter left for civilians trapped in Gaza. The whole city is bombarded and there is no way out of the city. Photo: INN
غزہ میں پھنسے ہوئے شہریوں کیلئے کوئی جائے پناہ نہیں بچی۔ پورے شہر میں بمباری ہورہی ہے اور شہر سے باہر نکلنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ تصویر:آئی این این

مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے اپنی سرحد بند کرنے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’فلسطینیوں کو غزہ چھوڑ کر ہمارے ملک میں آنے کی بجائے اپنی سرزمین پر اسرائیل کے خلاف ڈٹے رہنا چاہیے۔‘‘العربیہ اردو نیوز کے مطابق صدر عبدالفتاح السیسی نے فلسطینی پناہ گزینوں کو مصر میں داخل ہونے سے روکنے پر ہونے والی تنقید کا جواب دے رہے تھے۔ ملٹری کالج کے طلبہ کی گریجویشن تقریب سے خطاب میں صدر عبدالفتاح السیسی نے کہا کہ’’پناہ کی تلاش میں مصر آنے کی کوشش کرنے والے فلسطینیوں کو روکنے پر کی جانے والی تنقید درست نہیں ہے۔‘‘مصری صدر نے کہا کہ ’’۹۰؍ لاکھ فلسطینی ہمارے یہاں مقیم ہیں اور اس وقت بھی ان کی ہر ممکن مدد کرنے کو تیار ہیں لیکن ہم یہ بھی سمجھتے ہیں کہ موجودہ صورت حال میں غزہ سے نکلنے کا مطلب فلسطین کاز کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنا ہوگا۔‘‘
صدر عبدالفتاح السیسی نے مزید کہا کہ موجودہ صورت حال میں وقت کا تقاضا ہے کہ فلسطینی اپنے ملک میں ہی رہ کر اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کریں اور اپنے مقصد اور سرزمین کو بچانے کیلئے ثابت قدمی سے جدوجہد جاری رکھیں۔ مصری صدر نے کہا کہ’’کون ہے جو غزہ کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر خوراک اور طبی امداد فراہم کرنے کا خواہاں نہ ہو لیکن شہریوں اور بچوں کو جنگ سے نکالنے اور اس مسئلہ کا پائیدار حل مذاکرات ہی ہیں۔‘‘صدر عبدالفتاح نے کہا کہ’’ فلسطینیوں کے مصائب کو کم کرنے اور اسرائیل کے ساتھ کشیدگی کے خاتمے کیلئےعرب ممالک سمیت عالمی قوتیں اپنی کوششیں جاری رکھےہوئے ہیں۔‘‘ مصری صدر نے کہا کہ ہم بھی غزہ میں امن کی خواہش رکھتے ہیں اور خطے میں بغیر کسی پابندی اور شرائط کے امن کے قیام کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے لیے تیار ہیں۔
صدر عبدالفتاح نے مزید کہا کہ امن کے بجائے جنگ کا راستہ اپنانے کی قیمت مزید بے گناہ لوگوں کو ادا کرنا پڑے گی اور اس کے نتائج پورے خطے تک پھیل جائیں گے۔ واضح رہے کہ عرب دنیا ایک ہفتہ گزر جانے کے بعد بھی کوئی ایسا قدم اٹھانے میں کامیاب نہیں ہوسکی جو فلسطینیوں کیلئے باعث راحت ہو۔ یہی وجہ ہے کہ عرب حکمرانوں پر تنقیدیں ہورہی ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK