اب بجٹ اجلاس میں حصہ نہیں لے سکیں گے ،مزید کارروائی کیلئے کمیٹی تشکیل ، معطلی کی تجویز اسمبلی میں بلامخالفت منظور ہوئی ، ’نام نہاد‘ سیکولر پارٹیوں نے بھی حمایت کی
EPAPER
Updated: March 06, 2025, 11:03 AM IST | Iqbal Ansari | Mumbai
اب بجٹ اجلاس میں حصہ نہیں لے سکیں گے ،مزید کارروائی کیلئے کمیٹی تشکیل ، معطلی کی تجویز اسمبلی میں بلامخالفت منظور ہوئی ، ’نام نہاد‘ سیکولر پارٹیوں نے بھی حمایت کی
مغل بادشاہ اورنگ زیب کی ستائش اور ان کے نام پر فرقہ وارانہ سیاست نہ کرنے کے بیان کوسمبھاجی مہاراج اور شیواجی مہاراج کی توہین قرار دیتے ہوئے ریاستی حکومت نے رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کو اسمبلی سے معطل کردیا ہے۔ ان کے خلاف یہ کارروائی ان کی جانب سے بیان غیر مشروط طریقے واپس لے لئے جانے کے باوجود کی گئی ہے۔ ابو عاصم اعظمی کو مہاراشٹر اسمبلی کے پورے بجٹ اجلاس کیلئے معطل کیاہے۔ یا د رہے کہ یہ بجٹ اجلاس ۲۶؍ مارچ تک جاری رہے گا اور اب ابو عاصم اعظمی اس کی کارروائی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ ساتھ ہی ان کے خلاف مزید کارروائی کرنے کیلئے ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کارروائی پر ابو عاصم اعظمی نے اپنے ردعمل میں کہا کہ ’’ معطلی کا لیٹر ملنے کے بعد آگے کی کارروائی کروں گا۔‘‘
ایوان میں کیا ہوا؟
ریاستی وزیر چندرکانت پاٹل نے بدھ کو دوپہر ۱۲؍بجے اسمبلی میں ابو عاصم اعظمی کی معطلی کی تحریک پیش کی۔ انہوں نے جو تحریک پڑھ کر سنائی اس میںکہاگیاہے کہ رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے ودھان بھون کے احاطے میں مغل بادشاہ اورنگ زیب کو بہتر حکمراں کہا جس سے چھترپتی سمبھا جی مہاراج اور پورے مراٹھا سماج کی توہین ہوئی ہے بلکہ پورے مہاراشٹر کی توہین ہوئی ہے۔ ان کے اس غیر ذمہ دارانہ بیان کے سبب سماج کے مختلف گروپوں اور سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں میں شدید ناراضگی پائی جارہی ہے۔ ساتھ ہی ابو عاصم نے اس طرح کا بیان دے کر اسمبلی کے وقار کو بھی مجروح کیا ہے ۔ اسی لئے اسمبلی کے تمام اراکین یہ تجویز پیش کررہے ہیں کہ ابو عاصم اعظمی کو اس بجٹ اجلاس کے آخری دن تک معطل کیا جائے اور ودھان بھون کے احاطے میں ان کے داخلے پر پابندی عائد کی جائے۔
کچھ دیگر معاملات یاد دلائے گئے
اس تعلق سے بی جے پی لیڈر اور رکن اسمبلی سدھیرمنگٹی وار نے مطالبہ کیا کہ ایک رکن اسمبلی نے وزیر اعلیٰ کی جانب دیکھ کر’ پلٹو رام‘ کہا تھا تو اس کی رکنیت رد کر دی گئی تھی۔اسی طرح ایک رکن اسمبلی نے ملک کی سرحد کی حفاظت پر تعینات فوجیوں کے بارے میں قابل اعتراض باتیں کہیں تھی ،اس کی رکنیت بھی کالعدم کی گئی تھی بلکہ اس کے الاؤنس بھی بند کر دیئے گئے تھے۔ اسی طرح ابو عاصم اعظمی کے خلاف بھی سخت قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔‘‘اس ضمن میں وزیر چندرکانت پاٹل نے ایوان کو بتایا کہ ایم وی اے کے دور میں جب بی جے پی کے ۱۲؍ اراکین کو معطل کیا گیا تھا اور وہ سپریم کورٹ رجوع ہوئے تھے تو کورٹ نے کسی رکن اسمبلی کو ایک سیشن سے زیادہ مدت تک معطل نہ کرنے کا فیصلہ دیا تھا۔ اسی لئے ابو عاصم کوبجٹ سیشن تک ہی معطل کیا گیا ہے ۔دریں اثناء وزیر اعلیٰ فرنویس نے کونسل میں کہا کہ ابو عاصم اعظمی کو گرفتار کیا جائے گا۔انہیں ایسے ہی چھوڑا نہیں جائے گا۔
’نام نہاد‘ سیکولر پارٹیوں نے بھی حمایت کی
ابو عاصم اعظمی کے خلاف اس بیان ، جس میں کچھ بھی قابل اعتراض نہیں ہے اور جسے انہوں نے واپس بھی لے لیا ہے، کی بنیاد پر کی گئی کارروائی کی نام نہاد سیکولر پارٹیوں نے بھی حمایت کی ۔ کانگریس کے لیڈروجے وڈیٹیوار نے اسمبلی میں کہا کہ اورنگ زیب کی حمایت کوئی نہیں کررہا ہے۔ ہم نے کبھی بھی اس کی حمایت نہیں کی ہے۔‘‘
وجے وڈیٹیوار کے مطابق اورنگ زیب کی حمایت کرنے والے کے خلاف کارروائی ضروری ہے۔ ساتھ ہی معطلی کی مدت مزید بڑھائی جانے کی بھی ہم حمایت کرتے ہیں۔ اسی کے ساتھ ریاست میں جس جس نے بھی چھترپتی شیواجی مہاراج اور سمبھاجی مہاراج کی توہین کی ہے ان کے خلاف کارروائیکی جائے کیوں کہ اس معاملے میں دو موقف ٹھیک نہیں ہیں۔ وجے وڈیٹیوار نے ایوان میں مہاراشٹر کے سابق گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کی تصویر دکھاتے ہوئے حکومت سے سوال کیاکہ جن افراد نے چھترپتی شیواجی مہاراج کی توہین کی، راہل شولاپورکر اور پرشانت کورٹکر کے خلاف بھی کارروائی ہو گی یا نہیں ؟ابھی وجے وڈیٹیوار بول ہی رہے تھے کہ اسپیکر راہل نارویکر نے تجویز کو پڑھ کر صوتی ووٹوں کی بنیاد پر تجویز منظور کر لی۔ اسی دوران کانگریس کے اراکین اسمبلی ہنگامہ اور نعرے بازی کرنے لگےاس کے باوجود اسپیکر نے اسمبلی کا کام کاج جاری رکھا۔ ’’
یہ میرے ساتھ ناانصافی ہے: ابو عاصم اعظمی
اس معطلی کے تعلق سے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ’’یہ میرے ساتھ نا انصافی ہے۔ اورنگ زیب کے تعلق سے مَیں نے صرف و ہی کہا تھا جو مراٹھی مورخین نے اپنی کتابوں میں لکھا ہے کہ وہ ایک اچھے حکمراں تھے اور انہوں نے کئی مندروں کیلئے فنڈ دیا تھا۔ میرے بیان پر تنازع ہونے پر مَیں نے اپنا بیان بلا شرط واپس بھی لے لیا تھا اس کے باوجود مجھے معطل کیا گیا لیکن چھتر پتی شیواجی مہاراج کی توہین کرنے والے راہل شولا پورکر اور پرشانت کورٹکر نے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ یہ حکومت کا دہرا معیار نہیں تو اور کیا ہے؟‘‘
سماجوادی پارٹی کے لیڈرو ں کی میٹنگ
سماج وادی پارٹی کے مہاراشٹر کے ریاستی صدر اور ایم ایل اے ابو عاصم اعظمی کی معطلی کے فیصلے کے تعلق سے سماج وادی پارٹی کے عہدیداروں کی میٹنگ ہوئی جس میں حکومت کے فیصلے پر تبادلہ خیال کیا گیا اور احتجاج درج کرایا گیا۔ اس میٹنگ میں سماج وادی پارٹی ممبئی کے ریاستی چیف جنرل سکریٹری معراج صدیقی، رکن اسمبلی رئیس شیخ، ریاستی جنرل سکریٹری کبیر موریہ، ریاستی نائب صدر اجے یادو، ریاستی جنرل سکریٹری راہل گائیکواڑ اور دیگرموجود تھے۔
فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان
اس ضمن میں رکن اسمبلی رئیس شیخ نے بتایاکہ ’’ ہمیں جیسے ہی معطلی کے حکم کی کاپی ملے گی ہم اسے عدالت میں چیلنج کریں گے کیونکہ ابو عاصم صاحب نے جو بات اسمبلی میں نہیں کہی اس پر ایوان میں کارروائی کیسے کی جاسکتی ہے۔ ‘‘ انہوں نے یہ بھی کہاکہ پولیس میں عاصم بھائی کے خلاف جو مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کی شکایت درج کرائی گئی ہے اس کےخلاف بھی ہم قانونی کارروائی کریں گے۔