ممبئی میں سماج وادی پارٹی کی پریس کانفرنس میں کئی مسائل کو نمایاں کیا گیا، نتیش رانے پر بھی تنقید کی۔
EPAPER
Updated: February 07, 2025, 3:40 PM IST | Saeed Ahmad Khan | Mumbai
ممبئی میں سماج وادی پارٹی کی پریس کانفرنس میں کئی مسائل کو نمایاں کیا گیا، نتیش رانے پر بھی تنقید کی۔
مسلمانوں کے ساتھ تفریق اوران کوہراساں کئے جانے کے واقعات پر سماج وادی پارٹی کی جانب سے جمعرات کو مراٹھی پترکار سنگھ میں ایک پریس کانفرنس منعقد کی گئی۔ اس میں کئی مسائل کونمایاں کیا گیا ۔رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نےجلگاؤں میں گوشت کے ایک تاجر کی بے رحمی سے پٹائی کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ’’شرپسندوں نےاسے بری طرح پیٹا، آخر قانون ہاتھ میں لینے کی غنڈوں کو کس نے اجازت دی ۔گوشت کس جانورکاہے، یہ توتفتیش کے بعد ہی واضح ہوگا کہ مگر گئو رکشا کے نام پر غنڈہ گردی کی جارہی ہے اور پولیس بھی ایسے معاملے میں کھلی جانبداری برت رہی ہے۔ اسی طرح جواز نہ ہونے کے باوجود کسی بھی معاملے میں مسلمانوں کے خلاف آسانی سے دفعہ ۳۰۷؍ لگادی جاتی ہے ،کیا یہ تفریق نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے مذہبی شخصیات اور مذہبی کتابوں کی توہین کے حوالے سے کہا کہ ’’ اس تعلق سےسخت قانون بنایا جائے اور اس میں خاطی کوکم سےکم دس برس کی سزا دی جائے۔‘‘ انہوں نے نتیش رانے کی زہرافشانی کے تعلق سے کہاکہ ’’وہ کہتے ہیں کہ مہاراشٹر میں ہندوتوا وادی سرکار ہے، کیا یہ کہنے کا حق ہے اورایسا کہنا جرم نہیں ہے؟ اس لئے کہ حکومت تو عوام اپنے ووٹوں کے ذریعے منتخب کرتے ہیں، نتیش رانے ایسا کیسے بول سکتے ہیں مگر نہیں، دھڑلے سے بیان بازی کر رہے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ کم ازکم آئین کے حوالے سے حلف لینے والوں کو اتنا تو خیال رہنا چاہئے کہ سنویدھان نے کیا کہا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’’نتیش رانے اور دیگر کہتے ہیں کہ تبدیلیٔ مذہب کے تعلق سے سخت قانون بنایا جانا چاہئے، سوال یہ ہےکہ کس نے انہیں روکا ہے، لیکن ان کویہ بھی معلوم ہونا چاہئے کہ ہربالغ شہری کوآئین نےرہنے سہنے،کھانے پینے پہننے اور اپنی پسند کا مذہب اختیار کرنے کی آزادی دی ہے، یہ کوئی نہیں چھین سکتا۔‘‘ ابوعاصم اعظمی نے جھوپڑپٹیوں کے مسائل پر بھی یہ کہہ کرتوجہ دلائی کہ وہاں رہنے والے شہریوں کا معیارزندگی بھی بلند ہونا چاہئے، سستی بجلی ملنی چاہئے اورجوراحتی فنڈ ہوتا ہے اسے جاری کیا جانا چاہئے، مگر جان بوجھ کر ان کے حلقے کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔‘‘ پریس کانفرنس میں معراج صدیقی اورسماج وادی پارٹی کےدوسرے لیڈر بھی موجو دتھے۔