سی سی ٹی وی فوٹیج کو کھنگال کر مزید گرفتاریوں کی تیاری،بلڈوزر ایکشن پرسوال اٹھے توانتظامیہ نے صفائی دی کہ یہ پہلے سے طے تھی۔
EPAPER
Updated: September 10, 2024, 12:21 PM IST | Agency | Surat
سی سی ٹی وی فوٹیج کو کھنگال کر مزید گرفتاریوں کی تیاری،بلڈوزر ایکشن پرسوال اٹھے توانتظامیہ نے صفائی دی کہ یہ پہلے سے طے تھی۔
گجرات میں سورت کے مسلم اکثریتی علاقہ سید پورہ میں اتوار کی رات گنپتی کے ایک پنڈال پر بچوں کے ذریعہ پتھراؤ کی ایک واردات نے دیکھتے ہی دیکھتے فرقہ وارانہ رخ اختیا رکرلیا۔ انتظامیہ نےا نتہائی سخت کارروائی کرتے ہوئے ۶؍ بچوں اور ۲۷؍ افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس کے مطابق پتھراؤ بچوں نے کیاتھا،ان کے ساتھ جن ۲۷؍ افراد کو گرفتار کیاگیا ہے ان پر بچوں کو پتھراؤ کیلئے اکسانے کا الزام ہے۔ اس بیچ پیر کو علی الصباح بلڈوزر سیدپورہ پہنچ گئے اور انہدامی کارروائی شروع کردی گئی۔
بچوں کو حراست میں لئے جانے پر اقلیتی فرقہ کے سیکڑوں افراد نے پولیس اسٹیشن کا گھیراؤ کیا جنہیں منتشر کرنے کیلئے پولیس نے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا سہارا لیا۔ سید پورہ میں پیر کو بھی حالات کشیدہ ہیںجنہیں قابو میں رکھنے کیلئے پورے علاقے کو چھاؤنی میں تبدیل کردیاگیاہے۔ سورت کے پولیس کمشنر انوپم گہلوت نے بتایا کہ’’پولیس فوری طور پر حرکت میں آئی اور ان بچوں کو وہاں سے ہٹا دیاگیا ...وقت ضائع کئے بغیر علاقے میں اضافی فورس تعینات کردی گئی ہے۔ جن علاقوں میں ضرورت تھی وہاں لاٹھی چارج کیاگیا اور آنسو گیس کے گولے داغے گئے۔‘‘ ۶؍ بچوں اور ۲۷؍ افراد کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے انہوں نےبتایا کہ ’’امن و امان کو خراب کرنےوالے تمام افراد کو گرفتار کیا جارہاہے۔‘‘
رات کوڈھائی بجے ریاستی وزیر داخلہ ہرش سنگھوی نے بی جےپی کے مقامی ایم ایل اے کانتی بالار کے ساتھ متاثرہ علاقے کا دورہ کیا۔ انہوں نے دورہ کے بعد پیر کو صبح ساڑھے ۶؍ بجے ’ایکس‘ پوسٹ کیا کہ ’’جیسا کہ میں نے اعلان کیاتھا، ہم نے سورج طلوع ہونے سے پہلے پتھر اؤ کرنےوالوں کو پکڑ لیا ہے۔ سی سی ٹی وی، ویڈیوز ،ڈرون اور دیگر کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ تمام ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔‘‘ علاقے کے مسلمانوں میں حالات کے بگڑنے اور گرفتاریوں کا خوف ہے۔ اس خوف و ہراس کےبیچ ہی پیر کا سورج طلوع ہوتے ہی شہری انتظامیہ بلڈوزر کے ساتھ سید پورہ میں آدھمکا۔ اسے بی جےپی ریاستوں کے’’بلڈوزر راج‘‘ کے پس منظر میں دیکھا جارہاہے۔
البتہ انتظامیہ نے دعویٰ کیا ہے کہ بلڈوزر کارروائی کا گنیش پنڈال پر پتھراؤ اوراس کی وجہ سے پیدا ہونےوالی صورتحال سے نہیں ہے۔ ان کے مطابق اس کی منصوبہ بندی کئی ہفتے پہلے کرلی گئی تھی۔ بلڈوزر کارروائی کے دوران کئی پکی اور کچھ کچی عمارتوں کو توڑا گیا جبکہ سڑکوں پر موجود پھیری والوں کیخلاف بھی کارروائی کی گئی۔ سورت کے ڈپٹی میئر نریندر پاٹل کے مطابق غیر قانونی تجاوزات کیخلاف کارروائی کی منصوبہ بندی ۲؍ ہفتے پہلے ہی کرلی گئی تھی۔ انہو ں نے بتایا کہ مسلم اکثریتی سید پورہ میں غیر قانونی تجاوزات پرانا مسئلہ ہے جس کے خلاف مقامی کارپوریٹر کی شکایت بھی موجو دہے۔ خبر رساں ایجنسی ’پی ٹی آئی ‘سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ’’غیر قانونی تجاوزات ہٹانے کافیصلہ ۱۵؍ دن پہلے ایک میٹنگ میں کیاگیاتھا۔ سید پورہ غیر قانونی تجاوزات سے بری طرح متاثر علاقہ ہے، یہاں کے چاروں کارپوریٹروں نے کارروائی کی اپیل کی تھی۔انہوں نے نشاندہی کی ہے کہ اس کی وجہ سے علاقے میں لوگوں کیلئے چلنے کی جگہ نہیں بچی ہے۔‘‘