رائے بریلی میں کانگریس لیڈر کا مودی سرکار پر حملہ، روزگار کے مواقع کیلئے نوجوانوں کوکانگریس کی سرکار لانے کا مشورہ دیا۔
EPAPER
Updated: February 22, 2025, 11:41 AM IST | Muhammad Tariq Ashraf / Agency | Lucknow
رائے بریلی میں کانگریس لیڈر کا مودی سرکار پر حملہ، روزگار کے مواقع کیلئے نوجوانوں کوکانگریس کی سرکار لانے کا مشورہ دیا۔
اپنے پارلیمانی حلقہ رائے بریلی کے دورے کے دوسرے اور آخری دن راہل گاندھی نے وزیر اعظم مودی اور ریاستی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ میں جب مودی سے اڈانی معاملہ پر سوال پوچھا گیا تو انہوں نے اسے ذاتی معاملہ بتادیا اور گفتگو سے انکار کردیا۔ رکن پارلیمان نے کہا کہ ’’اڈانی کا معاملہ ذاتی نہیں، پورے ملک کا ہے۔‘‘
راہل نےیوپی حکومت کو ملک کی سب سے ناکام حکومت قرار دیا اور کہا کہ دو ہی موضوع ہیں، ایک مہنگائی اور دوسرا بے روزگاری۔ ۲۰۲۷ء کے اسمبلی انتخابات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے نوجوانوں سے کہا کہ کرناٹک اور تلنگانہ کی طرح یوپی میں بھی کانگریس کی سرکار لائیے، یہاں بھی روزگار کے راستے کھل جائیں گے۔
گووند پور ولولی واقع شبھ منگلم گیسٹ ہاؤس میں منعقدہ ’یوا سمواد‘ پروگرام میں راہل نے کہا کہ ’’ایک اڈانی اور امبانی کا ہندوستان ہے اور ایک ہم سب کا۔ ہمیں دو ہندوستان نہیں چاہئے۔ اگر آپ لوگ روزگار چاہتے ہیں تو سب سے پہلے چھوٹے تاجروں کو زندہ کرنا ہوگا۔ جی ایس ٹی کو تبدیل کرنا ہوگا۔ بینک کے دروازے جب تک آپ کے لئے نہیں کھلیں گے تب تک روزگار نہیں مل سکتا۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ملک کے سامنے سب سے بڑا موضوع بے روزگاری کا ہے۔
کانگریس لیڈر نےکہاکہ اڈانی کے خلاف امریکہ میں کیس درج ہے کہ اس نے بدعنوانی اورچوری کی ہے۔ ہمارے وزیراعظم وہاں جا کر کہتےہیں کہ یہ ہمارا نجی معاملہ ہے، اس پر ہم گفتگو نہیں کریں گے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ اگر حقیقت میں ہندوستان کے وزیراعظم ہوتے تو وہ ڈونالڈ ٹرمپ کے پاس جا کر کہتے کہ مجھے بتاؤ کیا ہے، میں جانچ کروں گااور ان کو بھیجنے کی ضرورت ہوگی تو میں انہیں بھیج دوں گا۔