ایشین ڈیولپمنٹ بینک ہندوستان میں صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کیلئے حکومت کی قومی صحت پالیسی۲۰۱۷ء کی حمایت کرے گا، جس کا مقصد سب کو صحت کی معیاری خدمات فراہم کرنا ہے۔
EPAPER
Updated: June 20, 2024, 1:33 PM IST | New Delhi
ایشین ڈیولپمنٹ بینک ہندوستان میں صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کیلئے حکومت کی قومی صحت پالیسی۲۰۱۷ء کی حمایت کرے گا، جس کا مقصد سب کو صحت کی معیاری خدمات فراہم کرنا ہے۔
ایشین ڈیولپمنٹ بینک (اے ڈی بی) ہندوستان کے سصحت کے نظام کی تیاری اور مستقبل میں ہونے والے وبائی امراض سے نمٹنے کی صلاحیت کو بہتر بنانے کیلئے ۱۷؍ کروڑ ڈالرس کا پالیسی پر مبنی قرض فراہم کرے گا۔
اے ڈی بی نے بدھ کو یہاں جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ یہ قرض منظور کر لیا گیا ہے۔ لچکدار اور تبدیلی لانے والے صحت کے نظام کو مضبوط بنانے اور حکومت کی قومی صحت پالیسی ۲۰۱۷ء کی حمایت کرے گا، جس کا مقصد سب کو صحت کی معیاری خدمات فراہم کرنا ہے۔
اے ڈی بی کے سینئر ہیلتھ اسپیشلسٹ سونالینی کھیترپال نے کہاکہ ’’کووڈ۱۹؍ وبائی مرض نے ہمیں سبق سکھائے ہیں اور بہت سے اختراعی طریقوں کو اپنایا ہے جو مربوط، پائیدار اور ادارہ جاتی ہونے پر وبائی امراض کی تیاری اور ردعمل کی صلاحیتوں کو نمایاں طور پر مضبوط کرے گا۔ اے ڈی بی اپنے صحت کے نظام کو مضبوط بنانے اور تبدیلی کے حل کو اپنانے کیلئے حکومت ہند کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ یہ پالیسی پر مبنی قرض پالیسی، قانون سازی اور ادارہ جاتی نظم و نسق اور ڈھانچے میں موجود خلاء کو پُر کرنے میں مدد کرے گا اور وبائی امراض کی تیاری اور ردعمل کو مضبوط کرنے کیلئے معیاری اور سستی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات تک عالمی رسائی فراہم کرنے کے ہندوستان کے ہدف میں حصہ ڈالے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام صحت عامہ کے خطرات سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کیلئے بیماریوں کی نگرانی کے نظام کو مضبوط بنائے گا۔ یہ ریاست، یونین اور میٹروپولیٹن کی سطح پر متعدی بیماریوں کی نگرانی کیلئے لیباریٹری نیٹ ورک قائم کرے گا۔ یہ غریبوں، خواتین اور دیگر کمزور گروپ کیلئے قومی صحت کے پروگرامز کی نگرانی اور ان کو مربوط کرنے کیلئے مضبوط ڈیٹا سسٹم کے قیام میں بھی معاونت کرے گا۔ یہ پروگرام ابھرتی ہوئی متعدی بیماریوں کے خلاف ہندوستان کے ایک صحت کے نقطہ نظر، حکمرانی اور اس کے کثیر شعبہ جاتی ردعمل کے تال میل کو بہتر بنائے گا۔ اے ڈی بی پالیسی اصلاحات کی حمایت کرے گا جو اس بات کو یقینی بنائے کہ صحت کے مناسب اور قابل پیشہ ور افراد اور عملہ موجود ہو۔ اس میں وہ قوانین شامل ہیں جو نرسوں، دائیوں، الائیڈ ورکرس اور ڈاکٹرس کی تعلیم، خدمات اور پیشہ ورانہ طرز عمل کے معیارات کو منظم اور برقرار رکھیں گے۔