انٹرنیشنل ٹرائبل ڈے پر آرے کالونی میںاحتجاج کیا ، کہا:ہم دکھی ہیں۔دیگرتنظیموں کی جانب سے بھی حکومت سے ضد چھوڑنے اورکانجور مارگ میں میٹروکارشیڈ بنانے کا اپنا مطالبہ دہرایا
EPAPER
Updated: August 11, 2022, 9:30 AM IST | saeed Ahmed | Mumbai
انٹرنیشنل ٹرائبل ڈے پر آرے کالونی میںاحتجاج کیا ، کہا:ہم دکھی ہیں۔دیگرتنظیموں کی جانب سے بھی حکومت سے ضد چھوڑنے اورکانجور مارگ میں میٹروکارشیڈ بنانے کا اپنا مطالبہ دہرایا
جل ،جنگل ، زمین نہ چھوڑنے اور آرے بچانے کا آدی واسیوں نے منگل کو انٹر نیشنل ٹرائبل ڈے پر عہدکیااور کہا کہ ہم حکومت کے فیصلے کے سبب دُکھی ہیں ۔اس موقع پر آدیواسی سنگھرش سمیتی، ایس ایف آئی اور دیگر تنظیموںکے رضاکار بھی بڑی تعداد میںموجود تھے۔ تنظیموں کے ذمہ داران نے بھی اس مطالبے کودہرایا کہ حکومت ضد چھوڑے اور میٹرو کارشیڈ کانجورمارگ میں بنائے ۔
آر ے کالونی آدیواسی پاڑہ میںمقیم پرکاش کاکا نے نمائندۂ انقلاب سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ’’ ہم لوگ ہرسال انٹرنیشنل ٹرائبل ڈے مناتے ہیںاور اپنے رہنما بِرسا منڈا کویاد کرتے ہوئے،ان کے مجسمے پرگلہائے عقیدت پیش کرتے ہیں لیکن اس دفعہ حکومت کے آرے میں کارشیڈ بنانے اورجنگل کوبرباد کرنےکے فیصلے سے پورا آدیواسی سماج دُکھی ہے۔‘‘ انہوںنےیہ بھی کہاکہ ’’ ہم باہر سے آئے ہوئے نہیں ہیں اور ہمارے لئے جل ،زمین اورجنگل ہی بھگوان کے مانند ہے ،ہم اسے کسی قیمت پر نہیں چھوڑ سکتے ۔ سمجھ میںنہیں آرہا ہے کہ نئی حکومت آرے کو برباد کرنے پرکیوں آمادہ ہے؟ آرے کالونی محض ایک جنگل نہیںبلکہ ممبئی واسیوںکی زندگی کا ایک اہم ترین حصہ ہے ، اگر اسے نقصا ن پہنچ گیا تو صرف آدیواسیوں کوہی نہیںبلکہ اس سے پوری ممبئی متاثر ہوگی ۔‘‘ایس ایف آئی ممبئی کے سیکریٹری پروین مانجلکرنے کہا کہ ’’ بار باریہ بات کہی گئی ہے کہ کوئی بھی شخص یا سماج ترقی کا مخالف نہیںہے لیکن اگر ترقی مصیبت بن جائے یا جن چیزوں سے انسان نفع اٹھاتا ہے ، اسی کوبرباد کردیاجائے توسوال اٹھانا لازمی ہے۔ یہی آرے میںمیٹر کارشیڈ بنانے کے تعلق سے کیا جارہا ہے۔ ‘‘ انہوںنے سوال کیا کہ ’’مہا وکاس اگھاڑی حکومت نےکانجور مارگ میں کارشیڈ بنانے کا فیصلہ کیا تھا لیکن نئی حکومت نے اپنے پہلے ہی فیصلے میں اسے بدل دیا ۔ سوال یہ ہےکہ اس میں حکومت کا کیا مفاد ہے یا وہ کسے فائدہ پہنچانا چاہتی ہے۔‘‘
آدیواسیوں کے درمیان موجود سی پی ایم کے رکن شیلندر کامبلے نے کہاکہ ’’کوئی بھی حکومت عام آدمی کے فائدے اوران کے مطالبے کے مطابق پروجیکٹ بناتی ہے لیکن آرے میں میٹرو کارشیڈ کامعاملہ اس کے بالکل برعکس ہے ، لوگ اس کی مخالفت کررہے ہیں ، آدیواسی میدان میں ہیں لیکن حکومت اپنی ضد پراڑی ہوئی ہے۔ ایسے میںیہ سوال پیدا ہونا لازمی ہے کہ آخر نئی حکومت آرے کالونی کو کیوں برباد کرنا چاہتی ہے اوراس قدرتی سرسبزوشادا ب علاقے کو کس کیلئےختم کرنا چاہتی ہے۔‘‘ ان کے مطابق ’’حکومت کے فیصلے کے خلاف جدوجہد جاری رہے گی ۔‘‘