Inquilab Logo Happiest Places to Work

نِجّر قتل کیس میں ہند- کنیڈا تنازع سے امریکہ کو دور رہنے کا مشورہ

Updated: September 24, 2023, 11:30 AM IST | Agency | Washington

متنبہ کیاگیا کہ ’’ٹروڈو اُن عناصر کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں جنہوں نے خالصتانی تحریک کو اَنا اور منافع کی تحریک بنا لیا ہے۔‘‘ اوٹاوا نے نئی دہلی کو ثبوت فراہم کردینے کا دعویٰ کیا۔

Volodymyr Zelenskyy speaking to the media at Parliament Hill. Photo: INN. Photo: INN
زیلنسکی پارلیمنٹ ہل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے۔ تصویر:آئی این این

کنیڈا میں خالصتانی حامی ہردیپ سنگھ نجر جسے حکومت ہند نے ۲۰۲۰ء دہشت گرد قراردیاتھا، کے قتل کیلئے ہندوستانی حکومت اور خفیہ ایجنسیوں  کو ذمہ دار ٹھہرانے کے معاملے میں  امریکی تھنک ٹینک بائیڈن سرکار کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اس معاملے سے دور رہے۔ ہڈسن انسٹی ٹیوٹ تھنک ٹینک میں ایک پینل ڈسکشن میں حصہ لیتے ہوئے، امریکن انٹرپرائز انسٹی ٹیوٹ کے سینئر رکن مائیکل روبن نے متنبہ کیا کہ کنیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اُن عناصر ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں جو خالصتانی تحریک کو اَنا اور منافع کی تحریک کے طور پر دیکھتے ہیں ۔ نجر خالصتان ٹائیگر فورس( کے ٹی ایف) کا سربراہ تھا جس پر ہندوستان میں پابندی ہے۔ خود ہردیپ سنگھ نجر ہندوستان کو انتہائی مطلوب دہشت گردوں میں سے ایک تھا جس کے سر پر۱۰؍ لاکھ روپے کا نقد انعام تھا۔
ٹروڈو کی الزام تراشی پر تنقید
ہندوستان پر جسٹن ٹروڈو کی الزام تراشی کو ’’بے شرمانہ اقدام اور مذموم حرکت‘‘ قراردیتے ہوئے مائیکل روبن نے حقوق انسانی کی پاکستانی علمبردار کریمہ بلوچ کے قتل کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’آج وہ (ٹروڈو، نجر کے معاملے میں ) بیان دے رہے ہیں جبکہ پولیس کے ایک کیس میں مبینہ طور پر پاکستان کی مدد سے کریمہ بلوچ کے قتل کا معاملہ دفتر وزیراعظم تک نہیں  پہنچ پایا۔‘‘ یاد رہے کہ پاکستانی سماجی کارکن کریمہ بلوچ ٹورنٹو میں  مردہ ملی تھیں ۔ کنیڈین پولیس کی جانچ میں  اس قتل میں  پاکستان کے ملوث ہونے کے اشارے ملے تھے مگر اس معاملے کو ایسی شدت سے نہیں  اٹھایا گیاتھا جیسی شدت ہردیپ سنگھ نجر کے معاملے میں   دکھائی جارہی ہے۔‘‘
خالصتانی تحریک کو زندہ کرنے کی کوشش
 امریکن انٹرپرائز انسٹی ٹیوٹ کے سینئر رکن کے مطابق ’’لہٰذا، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس تضاد کا مظاہرہ کیوں ہورہاہے؟‘‘
انہوں  نے کہا کہ ’’ اس معاملے سے جسٹن ٹروڈو کو کچھ عرصے کیلئے فائدہ پہنچ سکتا ہے لیکن یہ وہ نہیں جسے قیادت کہتے ہیں۔ یہاں (امریکہ) اورکنیڈا دونوں طرف ہمارے سیاست دانوں بہت زیادہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہئے کیوں  کہ وہ آگ سے کھیل رہے ہیں ۔‘‘ مائیکل رابن نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ کوئی بیرونی ہاتھ خالصتان تحریک کوزندہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔جو بائیڈن حکومت کو ’’بیرونی طاقتوں کی ایسی مذموم حرکتوں ‘‘ کو جواز نہ فراہم کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے مائیکل رابن نے کہا کہ ’’مجھے نہیں لگتا کہ یہ کار آمد ثابت ہوگا۔‘‘ اس کے ساتھ امریکی ماہر نے نشاندہی کی کہ اگر واشنگٹن کے سامنے کنیڈا یا ہندوستان میں سے کسی ایک کے انتخاب کا متبادل ہوگا تو اسے ہندوستان کو چننا پڑےگا کیوں کہ وہ کنیڈا کے مقابلے میں کہیں زیادہ اہم ہے۔ 
 نئی دہلی کو ثبوت فراہم کردینے کا دعویٰ
اس بیچ کنیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے ہندوستان کے اس الزام کو مسترد کیا کہ اوٹاوا نے نئی دہلی پر نجر کے قتل کا الزام تو عائد کردیا مگر ثبوت فراہم نہیں  کرسکا۔ ٹروڈو کے مطابق پیر کو بیان دینے سے قبل ہی کنیڈا نے حکومت ہند کو شواہد فراہم کردیئے ہیں۔ انہوں  نے کہا کہ ’’ہم ہندوستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ مل کر اس معاملے کی تحقیق کریں گے تاکہ ہم اس بہت ہی سنگین معاملے کی تہہ تک پہنچ سکیں۔ ‘‘  

جسٹن ٹروڈو کی جانب سے یوکرین کیلئے امداد کا اعلان

جسٹن ٹروڈو نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے بعد یوکرین کیلئے نئی فوجی، اقتصادی، امن و سلامتی اور ترقیاتی امداد اور سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔ اس سے قبل زیلنسکی نے کنیڈا کی پارلیمنٹ سے خطاب کیا اور روس پر یوکرین میں نسلی تطہیر میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK