Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

افغانستان: کابل کے شہریوں کی غزہ سےاظہار یکجہتی، مسجد کو غزہ سے منسوب کردیا

Updated: January 25, 2025, 10:04 PM IST | Kabul

کابل، افغانستان کےشہریوں نے غزہ میں فلسطینیوں کی اپنی سرزمین کی حفاظت کیلئے کی جانے والی جدوجہد کا اعتراف کرتے ہوئے اپنی نئی مسجد کو غزہ سے منسوب کر دیا۔ مسجد میں ۵۰۰؍ مصلیان نماز ادا کرسکتے ہیں۔

Photo: X
تصویر: ایکس

غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کے متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے افغان کے دارالحکومت میں ایک مسجد کو غزہ سے منسوب کردیا گیا ہے۔۱۱؍جنوری ۲۰۲۵ءکو مسجد کا افتتاح کیا گیاتھا۔یہ مسجد کابل، افغانستان کے ’’کوئے مرکز‘‘ علاقے میں موجود ہے۔ مسجد کی دو منزلہ عمارت میں تقریباً ۵۰۰؍ مصلیان نمازادا کر سکتے ہیں۔ مسجد کو عوام کی جانب سے حاصل کئے گئے عطیہ کی مدد سےتیار کیا گیا ہےجبکہ اس کیلئے زمین کابل کی میونسپلٹی نےفراہم کی تھی۔ تجارتکار حامی حبیب الدین رضائی، جنہوں نے مسجد کی تعمیر کیلئے فنڈ جمع کرنے کی شروعات کی تھی، نے کہا کہ ’’مسجد کو غزہ سے منسوب کیا گیا ہے۔ اس کا نام ’’غزہ مسجد ہے۔ہم نے غزہ کے مرد، خواتین، بچے، جوان اور ضعیف افرادکی اپنی سرزمین کی حفاظت کیلئے کی جانے والی مزاحمت کا اعتراف کرتے ہوئے اسے غزہ سے منسوب کر دیا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ۲۰۰۸ء ممبئی حملے: امریکی سپریم کورٹ نے تہور رانا کو ہندوستان کے حوالے کرنے کیلئے منظوری دی

انہوں نے مزیدکہا کہ’’مسجد کی تعمیر مکمل ہونے سے قبل اس کیلئے فلسطین ، الاقصیٰ اور غزہ جیسے نام تجویز کئے گئے تھے۔ مہم میں حصہ لئے زیادہ تر شراکت داروں نے یکجہتی کی علامت کے طورپر ’’غزہ‘‘نام کے حق میں ووٹ دیا تھا۔یاد رہے کہ افغانستان فلسطین کی حمایت کرنےو الے ممالک میں شمار کیاجاتا ہے کیونکہ افغانستان کے باشندے یہ جانتے ہیں کہ کسی بیرون ملک کے قبضے میں زندہ رہنا کیا ہوتا ہے۔ ۱۹۷۹ء تا ۱۹۸۹ء میں سوویت افغان جنگ کے دوراناور ۲۰۰۱ء میں امریکہ کے حملے کے بعد ۲۰؍ سال جنگ کے دوران افغانستان کے باشندوںنے بھی فلسطینیوں کی طرح اپنی سرزمین کی حفاظت کرنے کیلئے مزاحمت کی تھی۔غزہ میں جنگ بندی کے بعد افغانستان کے باشندوں نے بھی جشن منایاتھا اور غزہ سے اظہاریکجہتی کیا تھا۔ حبیب الدین نے مزید کہاکہ’’افغانستانی فنڈ ، نماز اور دیگر سرگرمیوں کے ذریعے فلسطین اور غزہ کے باشندوں کی جتنی مدد کر سکتے ہیں، کرتے ہیں۔‘‘مسجد کے نمازیوں نے کہا کہ ’’انہیں امید ہے کہ افغانستان فلسطین کیلئے اور بھی بہت کچھ کرے گا۔‘‘ایک نمازی اسداللہ دائی نے کہا کہ’’غزہ میں اسرائیل کی کارروائیاں واضح نسل کشی ہیں۔ اسرائیل معصوم خواتین اور بچوں کوموت کے گھاٹ اتاررہا ہے اوران کے گھر تباہ کر دیئے گئے ہیں۔ اسلام کی تاریخ میں ایسا ظلم کبھی نہیں دیکھا گیا جو صہیونی فوج نے فلسطینیوں پر کیا ہے۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK