Inquilab Logo

جے این یو اور جامعہ کے بعد دہلی یونیورسٹی میں بھی بی بی سی ڈاکیومنٹری کی نمائش پر پولیس ایکشن

Updated: January 28, 2023, 10:11 AM IST | new Delhi

امبیڈکر یونیورسٹی میں بھی ہنگامہ، جمعرات کو حیدرآباد یونیورسٹی میں ۴۰۰؍ سے زائد طلبہ کو بائیں محاذ کی تنظیم ’ایس ایف آئی ‘ نے مودی پر بنائی گئی یہ دستاویزی فلم دکھائی،  بطور احتجاج بی جےپی کی اسٹوڈنٹس یونین نے ’کشمیر فائلز‘ کی نمائش کی

Police detaining a student at Delhi University. (PTI)
دہلی یونیورسٹی میں پولیس ایک طالب علم کو حراست میں لیتے ہوئے۔( پی ٹی آئی)

 وزیراعظم مودی  پر  بی بی سی کی دستاویزی فلم  ’انڈیا: دی مودی کوئشچن‘ پر  پابندی  کے خلاف بطور احتجاج جمعہ کو دہلی یونیورسٹی کے نارتھ کیمپس میں بھی اس کی نمائش کی کوشش کی گئی جسے روکنے کیلئے یونیورسٹی نے پولیس کی مدد لی۔ پولیس نے شدید ہنگامے کے بیچ دائیں بازو  اور کانگریس کی طلبہ تنظیموں  سے وابستہ متعدد طلبہ کو حراست  میں  لے لیا ہے۔ 
 یادرہے کہ اس سے قبل جے این یو میں ایسی ہی کوشش پر طلبہ یونین کے دفتر کی بجلی کاٹ دی گئی تھی اس کےبعد بھی طلبہ نے اپنے لیپ ٹاپ پر فلم دیکھنے کی کوشش کی تو ان پر پتھراؤ ہوا۔ اطلاعات  کے مطابق پتھراؤ کرنے والے طلبہ بی جےپی کی طلبہ تنظیم اے بی وی پی سے وابستہ تھے۔
جامعہ میں  ۱۳؍ طلبہ کو حراست میں لیاگیا
 اس  کے بعد۲۴؍ جنوری کو جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بھی ایسی ہی کوشش کے خلاف پولیس نے ۱۳؍ طلبہ کو تحویل  میں لیاتھا۔اس بیچ بائیں بازو کی طلبہ تنظیم جمعرات کو حیدرآباد یونیورسٹی میں مذکورہ دستاویزی فلم کی نمائش میں کامیاب رہی۔ ایک اندازہ کے مطابق یونیورسٹی  کے ۴۰۰؍ طلبہ نے بی بی سی کی ڈاکیومنٹری کو دیکھا ہے جس میں گجرات فساد کیلئے وزیراعظم مودی کو جو ۲۰۰۲ء میں گجرات  کے وزیراعلیٰ تھے، براہ راست ذمہ دار ٹھہرانے کی کوشش کی گئی ہے۔ دستاویزی فلم کی دوسری قسط میں مرکز میں مودی سرکار کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ حکومت اقلیت مخالف طرزعمل کا مظاہرہ کررہی ہے۔ چونکہ مودی سرکار نے دستاویزی اہمیت کی حامل  بی  بی سی کی مذکورہ فلم  پر پابندی عائد کردی ہے،اسی لئے اس کی نمائش پر پولیس کارروائی کی جارہی ہے۔
دہلی  اور امبیڈکریونیورسٹی میں کارروائی
 دہلی یونیورسٹی کے ساتھ  ہی امبیڈکر یونیورسٹی میں بھی دستاویزی فلم کی نمائش کو روکنے کیلئے بجلی سپلائی منقطع کی گئی ہے۔  دہلی یونیورسٹی میں آرٹ فیکلٹی کے پاس جہاں  شام ۵؍ بجے فلم کی نمائش ہونے والی تھی، پولیس نے دفعہ ۱۴۴؍ نافذ کردی ہے۔ دہلی اور امبیڈکر یونیورسٹی میں  نمائش روکنے پر طلبہ نے ’’گو بیک دہلی پولیس‘ کے  نعرے لگائے جس کے بعد متعدد طلبہ کو حراست میں لے لیا گیا۔  دہلی میں ابتدائی رپورٹوں میں  ۲۴؍ طلبہ کو حراست میں لینے کی بات سامنے آئی ہے۔ 
احتجاجاً فلم ’کشمیر فائز‘ کی نمائش
  اُدھر حیدرآباد میں بی بی سی ڈاکیومنٹری کی  نمائش کے خلاف بطور احتجاج بی جے پی کی طلبہ تنظیم نے فلم ’کشمیر فائلز‘ کی نمائش کی۔ بہرحال ایس ایف آئی نے بتایا کہ اے بی وی پی کا ہنگامہ  ناکام ہوگیا اور فلم کی کامیاب نمائش کی گئی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK