رکاوٹیں لگاکر ٹریفک کو روک دیا گیا،ماسٹر پلان کے تحت پرانی عمارتوں کو گرائے جانے کی وجہ سے زمین ایک فٹ تک دھنس گئی،دریا کنارے حفاظتی دیوار تعمیر کئے جانے کا مطالبہ
EPAPER
Updated: May 25, 2023, 9:09 AM IST | simla
رکاوٹیں لگاکر ٹریفک کو روک دیا گیا،ماسٹر پلان کے تحت پرانی عمارتوں کو گرائے جانے کی وجہ سے زمین ایک فٹ تک دھنس گئی،دریا کنارے حفاظتی دیوار تعمیر کئے جانے کا مطالبہ
اتراکھنڈ میں لینڈ سلائیڈنگ رک نہیں رہی ہے۔جوشی مٹھ میں دراڑیں پڑنے کے بعداب ۴۵؍کلومیٹر دور بدری ناتھ میں بھی ایسے واقعات منظر عام پر آ رہے ہیں۔ یہاں مین بازار میں زمین دھنسنے کی وجہ سے کچھ دکانیں ہٹا دی گئی ہیں۔ بعض مقامات پر رکاوٹیں لگا کر ٹریفک کو روک دیا گیا ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ بدری ناتھ میں ۴۲۴؍ کروڑ روپے کے ماسٹر پلان کے تحت پرانی عمارتوں کو گرائے جانے کی وجہ سے ایک فٹ تک زمین دھنسنے کے واقعات منظر عام پر آرہے ہیں۔دراصل الک نندا ریور فرنٹ ڈیولپمنٹ کا کام ماسٹرپلان کے تحت چل رہا ہے۔ لوگوں کا الزام ہے کہ دریا کے کنارے حفاظتی دیوار کی تعمیر میں تاخیر کے سبب زمین ارتعاش کی وجہ سے دھنس رہی ہے۔ دریں اثنا، بدری ناتھ-کیدارناتھ مندر کمیٹی کے چیئرمین اجیندر اجے کے مطابق، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیم نے معائنہ کیا ہے۔ چاردھام یاترا پر کوئی خطرہ نہیں ہے۔یہ علاقہ سفری راستے پر نہیں ہے۔ منگل کو ۱۷؍ ہزار ۲۷۱؍یاتریوں نے بدری ناتھ دھام کا دورہ کیا۔جوشی مٹھ کےتمام۹؍وارڈوں میں ۸۶۸؍ گھروںمیں دراڑیں پڑی ہیں۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی نے ان میں سے۴؍وارڈوں میں۱۸۱؍ مکانات کو غیر محفوظ قرار دیا تھا۔
پنچ بھیا علاقے کا مین بازار سب سے زیادہ متاثر
بدری ناتھ کے پنچ بھیاعلاقے کا مرکزی بازار لینڈسلائیڈنگ سےسب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ یہاں ٹریفک روک دیا گیاہے۔نارائن پوری مارکیٹ سےکچھ دکانیں بھی ہٹا دی گئی ہیں۔ بامانی گاؤں کے پیدل چلنے والے راستے میں بھی معمولی دراڑیں پڑ گئی ہیں۔چمولی کے کلکٹر ہمانشو کھرانہ نے معائنہ کیا۔ بدری ناتھ ہوٹل اسوسی ایشن کے صدر راجیش مہتا نے الزام لگایا کہ یہ حادثہ بدری ناتھ ماسٹر پلان کے تحت تخریب کاری کی وجہ سے ہوا ہے۔
حفاظتی دیوار بناؤ ورنہ اس میں اضافہ ہوگا
سینئر ماہر ارضیات پروفیسر ایس پی ستی کا کہنا ہے کہ ماسٹرپلان کے تحت مختلف مقامات پر کھدائی کی گئی ہے۔اس کی وجہ سے بنائے گئے بڑے گڑھوں سےپانی کا اخراج زمین دھنسنے کا سبب بن رہا ہے۔ اس کو روکنے کے لیے متاثرہ علاقوں میں جلد حفاظتی دیوار کی تعمیر کی جائے، ورنہ اس میں اضافہ ہوگا۔
نینی تال میں بھی زمین کھسکنے کے نئے معاملے
نینی تال کے مال روڈ، ٹفن ٹاپ اور نینا چوٹی میں بھی زمین کھسکنےکے نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔ڈیزاسٹر مینجمنٹ آفیسر شیلیش کمار کے مطابق مرکزی اور ریاستی حکومتوں نےزیر آب آنے والے علاقوںمیں سروے شروع کر دیا ہے۔ سروے رپورٹ کی بنیاد پر لائحہ عمل بنایا جائے گا۔ نینی تال کی آبادی بھی خطرے میں ہے۔ زمین دھنسنے سے ہائی کورٹ کی عمارت کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔