دنیا کے سب سے بڑے سبزیوں کے برآمد کنندہ نے گزشتہ دسمبر میں پیاز کی برآمد پر پابندی عائد کی تھی اور پھر سست پیداوار کی وجہ سے قیمتوں میں اضافے کے بعد مارچ میں اس میں توسیع کر دی تھی۔
EPAPER
Updated: May 23, 2024, 11:55 AM IST | New Dehli
دنیا کے سب سے بڑے سبزیوں کے برآمد کنندہ نے گزشتہ دسمبر میں پیاز کی برآمد پر پابندی عائد کی تھی اور پھر سست پیداوار کی وجہ سے قیمتوں میں اضافے کے بعد مارچ میں اس میں توسیع کر دی تھی۔
گزشتہ سال حکومت نے پیاز کی برآمد پر پابندی لگا دی تھی تاہم اب حکومت کی جانب سے یہ پابندی ہٹا دی گئی ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ اس ماہ کے شروع میں آؤٹ باؤنڈ شپمنٹس پر پابندی ہٹائے جانے کے بعد سے ہندوستان نے ۴۵؍ہزار ٹن سے زیادہ پیاز برآمد کی ہے۔ عام انتخابات سے قبل گھریلو رسد کو مستحکم کرنے کیلئے پابندیاں عائد کئے جانے کے بعد ان برآمدات نے کسانوں کو راحت فراہم کیا۔ دنیا کے سب سے بڑے سبزیوں کے برآمد کنندہ نے گزشتہ دسمبر میں پیاز کی برآمد پر پابندی عائد کی تھی اور پھر سست پیداوار کی وجہ سے قیمتوں میں اضافے کے بعد مارچ میں اس میں توسیع کر دی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی ملکیتی ایجنسیوں نے حالیہ ربیع (موسم سرما) کی فصل سے پیاز کی خریداری شروع کر دی ہے تاکہ رواں سال کا ہدف ۵؍لاکھ ٹن کا بفر اسٹاک بنایا جا سکے۔ خیال رہے کہ حکومت نے انتخابات کے دوران پیاز کی قیمتوں کو سستی کرنے کیلئے ۴؍ مئی کو پابندی ہٹا دی تھی۔ اسی وقت حکومت نے کم از کم برآمدی قیمت (ایم ای پی ) بڑھا کر۵۵۰؍ امریکی ڈالر فی ٹن کر دی۔ وزارت زراعت کے پہلے تخمینہ کے مطابق مہاراشٹر، کرناٹک اور آندھرا پردیش جیسے اہم پیداواری علاقوں میں پیداوار کم ہونے کی وجہ سے ۲۴۔ ۲۰۲۳ء فصلی سال میں ملک کی پیاز کی پیداوار ایک سال پہلے سے۱۶؍ فیصد کم ہو کر۲۵ء۴۷؍ ملین ٹن رہنے کی امید ہے۔