’ دھاراوی بچاؤ آندولن ‘کے ذمہ داران نےویڈیو جاری کرتے ہوئے امن وامان قائم رکھنے کی اپیل کی ۔ فرقہ پرست تنظیموں پرعلاقے کا ماحو ل خراب کرنے کا الزا م
EPAPER
Updated: August 01, 2024, 9:47 AM IST | Saeed Ahmed Khan | Mumbai
’ دھاراوی بچاؤ آندولن ‘کے ذمہ داران نےویڈیو جاری کرتے ہوئے امن وامان قائم رکھنے کی اپیل کی ۔ فرقہ پرست تنظیموں پرعلاقے کا ماحو ل خراب کرنے کا الزا م
منگل کی شام شرپسندوں کے سبب حالات کشیدہ ہوگئے تھے لیکن بدھ کوعلاقے میں حالات بہتر رہے مگر پولیس اب بھی الرٹ ہے۔ اس نے اکثریتی فرقے کے نوجوان کے قتل کے الزام میں اب تک ۴؍افراد کوگرفتار کیا ہے ۔ مقامی تنظیم نے لوگوں سے امن و امان قائم رکھنے کی اپیل کی ہے جبکہ فرقہ پرست تنظیموں بجرنگ دل، وشو ہندو پریشد اور آر ایس ایس پر اس معاملے میں علاقے کے ماحول خراب کرنے کا الزام عائد کیا جارہا ہے ۔
منگل کوفرقہ وارانہ کشیدگی کے سبب پیلا بنگلہ اور ۹۰؍فٹ روڈ وغیرہ علاقے میںبہت سے والدین نے بدھ کواحتیاطاً اپنے بچوں کواسکول نہیںبھیجا ۔ یہیں مقیم امام اعظم نے بتایاکہ ’’حالات تو بہتر ہیں۔ ‘‘ ا نہوں نے یہ بھی کہا کہ حالات خراب کرنے کی بہت کوشش کی گئی تھی لیکن پولیس کی مستعدی سے فرقہ پرست کامیاب نہ ہوسکے۔ یہی وجہ تھی کہ احتیاطاًبہت سے والدین نے بدھ کو اپنے بچوں کواسکول نہیں بھیجا ۔‘‘ محمد عمران نے بھی یہی بتایا اور کہا کہ’’ والدین کواندیشہ تھا کہ اچانک کہیں پھر کوئی معاملہ نہ پیش آجائے ۔‘‘
ماحول خراب کرنے کی کوششوں کی مذمت
بجرنگ دل، وشو ہندو پریشد اور آر ایس ایس کے ذریعے ماحول خراب کرنے کی دانستہ کوششوں کی ’دھاراوی بچاؤ آندولن‘ کے ذمہ داران نے شدید مذمت کی اور ویڈیو جاری کرکے شہریوں سے ان کی سازشوں اور منصوبوں کو ناکام بنانے کی اپیل کی۔ الیش گاجا کوش (این سی پی شردپوار)نے کہا کہ ’’ میں پہلے دھاراویکر ہوں، اس کےبعد عہدیدار ۔ میںقتل کی مذمت کرتا ہوں لیکن سبھی کو آگاہ کرتا ہوں کہ وہ طاقتیں جو اس موقع کوسیاسی نفع ونقصان کے طور پردیکھ رہی ہیں، ان سے ہوشیار رہیںاور ماحول خراب نہ ہونے دیں،یہی ہم تمام دھاراویکروں کی ذمہ داری ہے۔‘‘ شیتکری کامگار پکش کے لیڈرایڈوکیٹ راجو کورڈے نے کہا کہ’’ قتل کی مذمت کی جانی چاہئے اورہم سب کا یہ مطالبہ ہے کہ مجرموں کوگرفتار کیاجائے لیکن ایسی طاقتو ںسے ہمیں ہوشیار رہنا ہے جو قتل کوکوئی اور رنگ دینا اوراس کی آڑ میں ماحول خراب کرنا چاہتی ہیں۔سبھی دھاراوی واسیوں کی بھلائی ایکتا اور امن وشانتی میں ہے۔‘‘ ایڈوکیٹ سندیپ کٹکے (عام آدمی پارٹی ) نےکہاکہ ’’ ایک واردات کی آڑ میںجو کچھ ہورہا ہے ،وہ بہت غلط ہورہا ہے ۔یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم علاقے کا ماحول خراب نہ ہونے دیں۔ ‘‘ سنجے بھالے راؤ نے کہا کہ ’’ آر ایس ایس، بجرنگ دل اور وشو ہندو پریشد جان بوجھ کر دھاراوی کا ماحول خراب کرنے اور اس واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کررہی ہیں لیکن دھاراوی واسی انہیں ان کے مقصد میں کبھی کامیاب نہیں ہونے دیںگے ۔ یہ طاقتیں ایسے موقعوں کی تلاش میں رہتی ہیں اورفرقہ وارانہ تناؤ پیدا کرنا چاہتی ہیں۔ ‘‘
پولیس کی موجودگی میں کیسے شرپسندی کی گئی ؟
آپسی تنازع کے دوران راجیو گاندھی نگر میں رہنے والے آر ایس ایس کے مقامی ورکراروند ویشیا (۲۶) کوتنازع کے دوران اتوار کو قتل کردیاگیا تھا جس کے بعد علاقے میں حالات کشیدہ مگر قابو میں تھے ۔ پولیس کی جانب سے بھی سخت بندوبست کیا گیا تھا مگرجب مقتول کی آخری رسوم کی ادائیگی میں شامل ہونے والے لوٹ رہے تھے تبھی مذکورہ تنظیموںکے کارکنان نے اشتعال انگیزی کی ، مسلمانوں کی کچھ دکانوں کو زبردستی بندکرایا اور پتھراؤ کے ساتھ نعرے بازی بھی کی ۔ چونکہ یہ سب کچھ پولیس کی موجودگی میں ہوا تھا اس لئے لوگوں میں ناراضگی پائی جارہی تھی کہ پولیس کی موجودگی میںآخر یہ سب کچھ کیسے ہوا؟ پولیس کی جانب سے ان کے خلاف ایکشن کیوں نہیں لیا گیا؟ قاتلوں کو سزا دلانا پولیس کا کام ہے توحالات خراب کرنے کی کوشش کرنے والے شرپسندوں کو پولیس نے سختی سے کیوں نہیںروکا ؟
اصل مجرموںکوگرفتار کرنے کااہل خانہ کا مطالبہ
مقتول اروندویشیا کے اہل خانہ سے نمائندۂ انقلاب نے بات چیت کی تواروند کے بھائی شیلیش نے سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’اصل مجرموں کو گرفتار کیا جائے ، غلط طریقے سے کسی کو حراست میں نہ لیا جائے۔‘‘انہوںنے یہ بھی کہا کہ’’ اسے نہیں معلوم کہ کون اس معاملے میں سیاست کررہا ہے مگر سیاست نہیں کی جانی چاہئے، ہم لوگ دکھی ہیں،ہمیں انصاف ملنا چاہئے۔ ‘‘
کسی کو بخشا نہیںجائے گا:سینئرانسپکٹر
دھاراوی پولیس اسٹیشن کے سینئر انسپکٹر راجو بڈکرنے کہاکہ ’’ پولیس حالات پرنگاہ رکھے ہوئے ہے ، شہری افواہوں پردھیان نہ دیں ،کسی کوقانون ہاتھ میںلینے یا ماحول خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ اگر کسی کوایسے لوگوں کے بارے میںعلم ہویا ان تک ایسی اطلاعات پہنچیں تووہ پولیس کوخبر دیں ۔‘‘