• Tue, 17 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

اٹلی میں لگژری کشتی کی غرقابی کے بعد لاپتہ افرادکی تلاش میں شدت مگراُمیدیں معدوم

Updated: August 21, 2024, 1:48 PM IST | Agency | Rome

کیس سے بری ہونے کا جشن موت کا پیغام لے کرآیا، ۶؍ لاپتہ افراد میں برطانوی ٹیک ٹائیکون مائیک لنچ اور مورگن اسٹینلے انٹرنیشنل کے چیئرمین بھی شامل۔

After the luxury boat overturned, its 15 passengers were rescued. Photo: INN
لکژری کشتی کے پلٹنے کے بعد اس کے ۱۵؍مسافروں کو بچا لیاگیا۔ تصویر : آئی این این

پیر کو اٹلی کے ساحل پر ایک لگزری کشتی کے پلٹ جانے کے بعد لاپتہ ہونے والے ۶؍ افراد کو منگل کو بھی کوئی سراغ نہیں لگ سکا۔ برطانوی ٹیک ٹائیکون مائیک لنچ اور مورگن اسٹینلے انٹرنیشنل کے چیئرمین بھی کشتی میں  سوار تھے اور سسلی جزیرہ کے قریب اس کے پلٹ جانے کے بعد سے لاپتہ ہیں۔ 
خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق برطانوی پرچم والی یہ کشتی جو انتہائی پُرتعیش تھی پر عملے کے۱۰؍ افراد سمیت۲۲؍ افراد سوار تھے۔ کشتی پیر کی صبح بندرگاہ سے ۷۰۰؍ میٹر دور لنگر انداز تھی تبھی اسے ’واٹر اسپراؤٹ‘ جو ایک قسم کا بگولہ ہوتا ہے اس نے اپنی زد میں لے لیا۔ کشتی میں سوار ایک سال کے ایک بچے اور اس کی ماں سمیت۱۵؍ افراد کو بچا لیا گیا، جبکہ ایک شخص کی لاش ملی ہے اور۶؍ افراد لاپتہ ہیں۔ منگل کو۳؍ غوطہ خوروں نے آکسیجن کی بوتلیں باندھ کر سمندر کی سطح سے تقریباً۵۰؍ میٹر نیچے ملبے کی طرف اترنا شروع کیا ہے۔ اطالوی میڈیا کے مطابق کشتی میں سوار زیادہ تر افراد برطانوی اور مائیک لنچ کے مہمان تھے، جو حال ہی میں ان کے امریکی فراڈ کیس میں بری ہونے کا جشن منارہے تھے۔ 
 سسلی میں سول پروٹیکشن ایجنسی کے سربراہ سالوو کوکینا کے مطابق مائیک لنچ کے ساتھ ان کی۱۸؍ سالہ بیٹی حینا بھی لاپتہ ہیں تاہم جن ۱۵؍ افراد کوبچایا گیا ہے ان میں مائیک لنچ کی اہلیہ انجلا باکیئرز شامل ہیں۔ 
 برطانوی انشورنس کمپنی ’ہزکوکس‘ نے منگل کہا ہے کہ مورگن اسٹینلے انٹرنیشنل کے چیئرمین جوناتھن بلومر، جنہوں نے مائیک لنچ کیلئے گواہی دی تھی وہ بھی اپنی اہلیہ جوڈی کے ساتھ لاپتہ ہیں۔ 
 میڈیا رپورٹس کے مطابق مائیک لنچ کے مقدمے میں ان کی نمائندگی کرنے والے لا فرم ’کلفورڈ چانس‘ کے وکیل کرسٹوفر مورویلو بھی اس کشتی میں اپنی اہلیہ کے ساتھ سوار تھے۔ خیال رہے کہ۵۹؍سالہ مائیک لنچ ٹیکنالوجی کے شعبے کے معروف کاروباری اور سرمایہ کار ہیں اور انہیں بعض اوقات برطانیہ کا بل گیٹس بھی کہا جاتا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK