• Sat, 01 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

جمنا کے بعد گنگا نے بھی خطرے کا نشان پار کیا، ہماچل میں بادل پھٹا، پورا گاؤں تباہ

Updated: July 18, 2023, 9:41 AM IST | New Delhi

ایک کی موت، ۹؍ گاڑیاں بہہ گئیں،اتراکھنڈ میں مٹی کے تودے گرنے سے کئی راستے بند ، کیجریوال حکومت کی اپیل،جمنا میں پانی کی سطح کم ہونے سے پہلے لوگ اپنے گھروں کو واپس نہ آئیں

The situation in Mathura is bad due to flooding, due to which residents are being shifted to safer places.
متھرا میں سیلاب کی وجہ سے حالات خراب ہیں، جس کی وجہ سے مکینوں کو محفوظ مقامات کی جانب منتقل کیاجارہا ہے

 گزشتہ کئی دنوں میں ملک کی کئی ریاستوں میں سیلاب کی وجہ سے تباہی مچی ہوئی ہے۔  ایک  جانب جہاں جمنا ندی نے کئی دہائیوں کا ریکارڈ توڑتے ہوئے پوری دہلی کو پانی پانی کردیا ہے، وہیں اب گنگا ندی بھی  اپنے شباب پر آگئی ہے۔ الہ آباد جہاں گنگا اور جمنا کا سنگم ہوتا ہے، دونوں ندیاں خطرے کے نشان کو پار کرچکی ہیں۔ جمنا میں پانی کی سطح بڑھنے کی وجہ سے اب دہلی کے بعد آگرہ اور متھرا کا بھی براحال ہے۔  دوسری طرف ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں بھی سیلاب کی تباہی برقرار ہے۔ 
 گنگا اور جمنا سے گھرے پریاگ راج میں ممکنہ سیلاب کے حوالے سے ضلع انتظامیہ چوکس ہے۔ ڈی ایم سنجے کمار کھتری نے تمام محکموں کی میٹنگ لے کر سیلاب سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ لیا ہے۔ ڈی ایم کا کہنا ہے کہ سیلاب کی صورتحال کے پیش نظر تمام راحت اور بچاؤ کیلئے تمام ضروری تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ متعلقہ حکام نے علاقوں کا دورہ کر کے سیلابی چوکیوں کو نشان زد بھی کر دیا ہے۔ اس وقت ضلع میں۱۰۸؍ ’فلڈ پوسٹ‘ بنائی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ۲۲؍ سیلاب ریلیف کیمپوں کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔
 اسی طرح دہلی کے اطراف جمنا ندی کی سطح بڑھنے سے بھی خطرہ بڑھ گیا ہے۔انتظامیہ نے الرٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ آگرہ میں جمنا ندی کی آبی سطح  لگاتار بڑھ رہی ہے۔ اس میں ہر گھنٹے۱۰؍سینٹی میٹر پانی کا اضافہ ہورہا ہے۔ پیر کی صبح جمنا ’لوفلڈ لیول‘ سے دو فٹ سے زیادہ اوپر بہہ رہی ہے جس  کی وجہ سےنشیبی علاقوں میں پانی بھرنا شروع ہوگیا ہے۔ انتظامیہ نے شہر میں ۲۸؍ علاقوں کو نشان زد کیا ہے جہاں پر سب سے پہلے پانی آنے کا خطر ہے۔
 سرکاری ذرائع نے بتایا کہ جمنا میں گوکل بیراج سے ہر گھنٹے پانی چھوڑا جا رہا ہے جس کی وجہ سے۱۰؍ گھنٹے  میں جمنا کا آبی سطح ایک فٹ بڑھ رہا ہے۔ پیر کی صبح ۷؍ بجے جمنا کی آبی سطح۴۹۷؍فٹ تک پہنچ گئی۔ جو کہ’ لوفلڈ لیول‘ سے دو فٹ زیادہ اور’ میڈیم فلڈ لیول‘ سے صرف دو فٹ کم ہے۔
 ضلع انتظامیہ کے ذریعہ جمنا کے ساحلی علاقوں میں لگاتار اعلان کرایا جارہا ہے۔ لوگوں سے ندی کنارے نہ جانے کی اپیل کی جارہی ہے ۔ لوفلڈ لیول کو عبور کرنے کے بعد کئی علاقوں میں پانی گھس گیا ہے۔ انتظامیہ کی جانب سے جمنا کے سبھی گھاٹوں پر بیریکیڈنگ کرا دی گئی ہے اور ایک فہرست جاری کرتے ہوئے مختلف علاقوں کے لوگوں سے  الرٹ رہنے کیلئے کہا گیا ہے۔
  ہماچل پردیش میں کلّو کے ایک گاؤں میں پیر کی صبح بادل پھٹنے کا ایک واقعہ پیش آیا جس کی وجہ سے گاؤں کے کئی گھر بہہ گئے۔اس حادثے میں  ایک شخص کی موت ہوگئی جبکہ۳؍ افراد بردی طرح زخمی  ہیں اور ۹؍ گاڑیاں پانی میں بہہ گئیں۔ ذرائع کے مطابق اس حادثے کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کا ابھی تک ٹھیک ٹھیک اندازہ نہیں لگایا جاسکا ہے لیکن یہ تباہی بڑی ہے۔
 ایک رپورٹ کے مطابق سیلاب کی وجہ سے ٹرینوں کی کئی خدمات روک دی گئی ہیں اور کئی ٹرینوں کے رُخ موڑ دیئے گئے ہیں۔ شمالی ریلوے نے بتایا کہ امبالہ ڈویژن میں پانی بھر جانے کی وجہ سے۱۶؍ ٹرینوں کو عارضی طور پر منسوخ کر دیا گیا ہے جبکہ ۲؍ ٹرینوں کو مختصر مدت کیلئے روک دیا گیا ہے۔ اتراکھنڈ کی صورتحال اچھی نہیں ہے۔  یہاں کئی مقامات پر بارش کی وجہ سے لگاتار  مٹی کے تودے گر رہے ہیں جس کے سبب مختلف سڑکوں پر ٹریفک بند ہوگیا ہے  جبکہ ہری دوار میں گنگا ندی نے ’وارننگ لیول‘ کو پار کر لیا ہے جس کی وجہ سے الکھ نندا ندی پر بنے ڈیم سے بڑی مقدار میں پانی چھوڑا گیا ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق جوشی مٹھ سے۸؍ کلومیٹر آگے جوشی مٹھ،ملاری موٹر روڈ پر ندی کے پل کا ابٹ منٹ (پل کا معاون ڈھانچہ) جوشی مٹھ علاقے میں نیتی گھاٹی کے مقام پر گنگا ندی میں ملبے کے ساتھ  بہت زیادہ پانی کی وجہ سے نقصان پہنچا ہے۔
 دہلی میں سیلابی کیفیت فی الحال جوں کا توں برقرار ہے جس کی وجہ سے حکومت نے ایڈوائزری جاری کی ہے۔ دہلی کی ریاستی وزیر آتشی نے پیر کو راحت کیمپوں میں رہنے والوںسے اپیل کی کہ وہ اپنے گھروں کو اُس وقت تک واپس نہ جائیں جب تک کہ سیلاب کا پانی خطرے کے نشان سے نیچے نہ چلاجائے۔ انہوں نے اس حوالے سے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’’ ہریانہ کے کچھ علاقوں میں شدید بارش کی وجہ سے، جمنا کی آبی سطح میں قدرے اضافہ ہو رہا ہے۔ سینٹرل واٹر کمیشن نے اندازہ لگایا ہے کہ رات کو پانی کی سطح مزید بڑھ سکتی ہے۔ حالانکہ اس سے دہلی کے لوگوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے، لیکن ریلیف کیمپوں میں رہنے والوںسے درخواست ہے کہ وہ ابھی اپنے گھروں کو واپس  نہ جائیں۔‘‘

yamuna Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK