• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ایجنسیوں نے کھیل بنالیا،کیجریوال اب سی بی آئی کے ذریعہ گرفتار، ۳؍ دن کی ریمانڈ پر

Updated: June 26, 2024, 11:08 PM IST | New Delhi

اہلیہ سنیتا نے کہا کہ ’’کیجریوال کوجیل کے اندر رکھنے کیلئے ہر ایجنسی کا استعمال ہورہا ہے‘‘

Delhi Chief Minister Arvind Kejriwal is being harassed by central agencies
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو مرکزی ایجنسیوں کے ذریعے ہراساں کیا جارہا ہے

دہلی کے وزیر اعلیٰ جو اس وقت ای ڈی کی تحویل میں ہیں انہیں سی بی آئی نے عدالت میں پیشی کے دوران گرفتار کرلیا۔ رپورٹس کے مطابق سی بی آئی نے گزشتہ روز تہاڑ جیل میں اروند کیجریوال سے تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک پوچھ گچھ بھی کی۔ اس کے بعد انہیں بدھ کو عدالت میں پیش کیا گیا جہاں ان کی ۵؍ دن کی تحویل مانگی گئی ۔ اسی دوران انہیں باقاعدہ گرفتار دکھایا گیا۔ دہلی کی خصوصی عدالت نے سماعت مکمل کرنے کے بعد پہلے تو اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا اور شام میں فیصلہ سناتے ہوئے کیجریوال کو ۳؍ دن کی سی بی آئی تحویل میں بھیج دیا ۔  
  اس بارے میںعام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا  رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے مرکزی حکومت پر اروند کیجریوال کے خلاف بڑی سازش کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ سی بی آئی کی جانب سے اروند کیجریوال کو فرضی کیس میں گرفتار کرنے کی سازش رچی جا رہی ہے۔ سپریم کورٹ میں کیجریوال کی درخواست ضمانت پرسماعت سے ٹھیک  پہلے سی بی آئی کے ساتھ مل کر سازش کی ہے تاکہ انہیں ضمانت نہ مل سکے۔
  کیجریوال کی اہلیہ سنیتا کیجریوال نے بھی اس پر ردعمل دیا اور کہا کہ کیجریوال کو جیل سے باہر آنے سے روکنے کے لئے یہ تمام سازشیں ہو رہی ہیں لیکن ملک کے عوام سب کچھ دیکھ رہے ہیں۔   اس سے قبل کیجریوال نے بدھ کو سپریم کورٹ میں اپنی درخواست واپس لے لی تھی جس میں وزیراعلیٰ کی ضمانت پر دہلی ہائی کورٹ کے ۲۱؍ جون کے عبوری حکم کو چیلنج کیا گیا تھا  ۔جسٹس منوج مشرا اور جسٹس ایس وی این بھٹی کی  بنچ نے انہیں درخواست واپس لینے کی اجازت دی تاہم بنچ نے انہیں ضمانت کے حکم پر عمل درآمد کو معطل کرنے کے ہائی کورٹ کےحکم کو چیلنج کرنے والی نئی درخواست دائر کرنے کا اختیار دے دیا   ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK