وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس اور ایکناتھ شندے کی شرکت، این سی پی کے صرف ۲؍ اراکین تقریب میں شریک ہوئے ان میں سے بھی ایک پہلے بی جے پی میں ہوا کرتے تھے
EPAPER
Updated: December 19, 2024, 11:54 PM IST | Nagpur
وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس اور ایکناتھ شندے کی شرکت، این سی پی کے صرف ۲؍ اراکین تقریب میں شریک ہوئے ان میں سے بھی ایک پہلے بی جے پی میں ہوا کرتے تھے
اس وقت ناگپور میں اسمبلی کا سرمائی اجلاس جاری ہے۔ آر ایس ایس کی یہ روایت رہی ہے کہ وہ ہر سال اس اجلاس کے دوران بی جے پی اور اس کے حلیف اراکین کیلئے تہنیتی پروگرام منعقد کرتی ہے۔ اس بار بھی انہوں نے یہ پروگرام منعقد کیا ہے لیکن گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی اجیت پوار ان کے ساتھی آر ایس ایس کی اس تقریب میں شریک نہیں ہوئے۔حالانکہ اس بار بی جے پی کو ناقابل تسخیر اکثریت حاصل ہوئی ہے۔ اب اسے اجیت پوار کی این سی پی اور ایکناتھ شندے کی شیوسینا کی کوئی ضرورت نہیں رہی ۔ اس لئے قیاس تھا کہ اجیت پوار کی پارٹی پر آر ایس ایس کا دبائو ہوگا لیکن اجیت پوار نے زعفرانی تنظیم کے پروگرام میں شرکت سے گریز کیا۔
یاد رہے کہ ہر سال مہاراشٹر کا سرمائی اجلاس ناگپور میں منعقد ہوتا ہے۔ جبکہ آر ایس ایس کا صدر دفتر بھی ناگپور ہی میں ہے۔ آر ایس ایس کی یہ روایت رہی ہے کہ وہ سرمائی اجلاس میں شرکت کیلئے آنے والے بی جے پی اور اس کی اتحادی پارٹیوں کے اراکین کی تہنیت کیلئے تقریب منعقد کرتی ہے۔ پچھلے سال بھی اس نے ایسا کیا تھا ۔ اسی دوران آر ایس ایس کے بانی ہیڈگیوار کی جینتی بھی منائی جاتی ہے۔ انہیں خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے۔ گزشتہ سال اجیت پوار آر ایس ایس کے دفتر گئے تھے اور تہنیتی پروگرام میں شریک ہوئے تھے لیکن انہوں نے ہیڈگیوار کی یادگار پر حاضر ہو کر انہیں خراج عقیدت پیش نہیں کیا تھا۔ ان کی پارٹی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ این سی پی ترقی پسند مہاراشٹر کی نمائندگی کرتی ہے۔ آر ایس ایس کے نظریات سے اسے اتفاق نہیں ہے۔ اس لئے وہ ہیڈگیوار کو خراج عقیدت پیش کرنے نہیں گئے۔ لیکن اس الیکشن میں بی جے پی کو اتنی بڑی کامیابی ملی ہے کہ این سی پی اور شیوسینا (شندے) دونوں ہی دبائو میں ہیں۔ اس لئے قیاس کیا جا رہا تھا کہ اجیت پوار اور ان کے ساتھی آر ایس یس کی تقریب میں شرکت کیلئے جائیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا۔
اجیت پوار کے ۲؍ اراکین کی تقریب میں شرکت
اطلاع کے مطابق این سی پی کے ۲؍ اراکین اسمبلی نے آر ایس ایس کی تقریب میں شرکت کی۔ بھنڈارہ ضلع کے تمسر حلقے سے رکن اسمبلی راجو کارے مور اور گوندیا ضلع کے ارجنی مورگائوں حلقے سے رکن اسمبلی راجکمار بڈولے ریشم باغ پہنچے۔ آر ایس ایس کارکنان نے ان کا پرجوش خیر مقدم کیا۔ راجکمار بڈولے الیکشن سے قبل اکتوبر میں این سی پی میں شامل ہوئے ہیں ۔ اس سے قبل وہ بی جے پی میں تھے ۔ اس لئے ان کا آر ایس ایس کے دفتر جانا حیران کن نہیں ہے۔ البتہ راجو کارمورے کی شرکت سے این سی پی کی ’سیکولر‘ شبیہ پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ راجو کارمورے نے کہا ہے کہ انہیں پارٹی کی طرف سے اس پروگرام میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کے تعلق سے کوئی ہدایت نہیں ملی ہے۔ انہوں نے کہا ’’ میں اپنی مرضی سے اس پروگرام میں شرکت کیلئے آیا ہوں۔ میں نے اس معاملے میں کسی سے کوئی رائے مشورہ نہیں کیا ہے۔
بی جے پی لیڈر سدھیر منگنٹی وار سے جب اجیت پوار کی پروگرام میں شرکت کے تعلق سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا مجھے اس کی کوئی اطلاع نہیں ہے کہ وہ پروگرام میں شریک ہوں گے یا نہیں۔ اگر نہیں ہوں گے تو کیوں نہیں ہو ں گے۔ یہی سوال راجکمار بڈولے سے بھی پوچھا گیا تھا ۔ انہوں نے صرف ایک جملے میں جواب دیا کہ ’’ مجھے اس کا کوئی علم نہیں ہے۔ ‘‘
ایکناتھ شندے کی شرکت
وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس کے ساتھ ایکناتھ شندے جو حال ہی میں وزیراعلیٰ کی کرسی چھوڑ کر نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے پر فائز ہوئے ہیں، بھی ناگپور کے ریشم باغ میں واقع آرایس ایس کے ہیڈ کوارٹر پہنچے۔ یہاں انہوں نے آر ایس ایس کے بانی کیشو بلی رام ہیڈگیوار کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر اور ودھان پریشد کی ڈپٹی چیئر پرسن نیلم گورے بھی موجود تھیں۔ ان کے ساتھ کئی اور اراکین اسمبلی بھی پروگرام میں شریک ہوئے۔ شندے نے بتایا کہ وہ بچپن میں آر ایس ایس کی شاخ میں جایا کرتے تھے۔ انہوں نے زعفرانی تنظیم کو ٍ ۱۰۰؍ سال سے ملک کی خدمت کرنے والی ایک تنظیم قرار دیا۔ ایکناتھ شندے نے کہا کہ آر ایس ایس سے یہ سیکھا جا سکتا ہے کہ بغیر کسی توقع کے سماج کیلئے کیسے کام کیا جا سکتا ہے۔ اطلاع کے مطابق شیوسینا ( شندے) کے بھی کچھ اراکین اس پروگرام میں شریک نہیں ہوئے۔ ان میں اہم نام نلیش رانے کا ہے جو اشتعال انگیزی کے معاملے میں آر ایس ایس کے کسی کارکن سے کم نہیں ہیں۔