نائب وزیراعلیٰ کا پارٹی اراکین سے ملاقات کرنے سے گریز، وزارت مالیات نہ ملنے کا خدشہ، چھگن بھجبل کے حامیوں کا نا زیبا احتجاج بھی ناراضگی کا سبب ہو سکتا ہے۔
EPAPER
Updated: December 18, 2024, 10:54 AM IST | Agency | Nagpur
نائب وزیراعلیٰ کا پارٹی اراکین سے ملاقات کرنے سے گریز، وزارت مالیات نہ ملنے کا خدشہ، چھگن بھجبل کے حامیوں کا نا زیبا احتجاج بھی ناراضگی کا سبب ہو سکتا ہے۔
مہایوتی حکومت کی حلف برداری کے بعد این سی پی کے سینئر لیڈر چھگن بھجبل کی ناراضگی سرخیوں میں ہیں لیکن اطلاع ہے کہ خود پارٹی سربراہ اجیت پوار بھی ناراض ہیں۔ انہوں نے اپنے پارٹی اراکین سے اپنا رابطہ منقطع کر لیا ہے۔ اس کی وجہ واضح طور پر سامنے نہیں آئی ہے لیکن ذرائع کا کہناہے کہ قلمدانوں کی تقسیم کے معاملے میں تینوں پارٹیوں کے درمیان ہونے والی گفتگو کے بعد اجیت پوار خوش نہیں ہیں۔ اس بات کی بعض اراکین تصدیق کی ہے کہ اجیت پوار فی الحال کسی سے کوئی گفتگو نہیں کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اتوار کی رات ناگپور میں جاری سرمائی اجلاس کے دوران مہایوتی کے ۳۹؍ وزراء نے حلف لیا جن میں این سی پی کے صرف ۹؍ اراکین کو حلف دلایا گیا۔ سب سے حیران کن بات یہ تھی کہ پارٹی کے سب سے سینئر لیڈر چھگن بھجبل کا نام وزراء کی فہرست سے غائب تھا۔ دلیپ ولسے پاٹل کو بھی کنارے کر دیا گیا۔ ایسی صورت میں ولسے پاٹل تو خاموش رہے لیکن چھگن بھجبل نے بلا جھجھک ناراضگی کا اظہار کیا۔ ان کے حامیوں نے بھی جگہ جگہ احتجاج کرکے بھجبل کو وزارت نہ ملنے کا غصہ اتارا۔ اس پورے معاملے میں اجیت پوار کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ اجیت پوار خود بھی ناراض ہیں۔
وزارت مالیات نہیں ملے گی؟
نائب وزیر اعلیٰ کے عہدے پر سب سے زیادہ مرتبہ فائز رہنے کا ریکارڈ قائم کر چکے اجیت پوار کا سب سے پسندیدہ قلمدان مالیات کا ہے ۔ وہ مہا وکاس اگھاڑی حکومت میں بھی وزیر مالیات تھے۔ اس کے بعد بغاوت کرکے جب مہایوتی میں شامل ہوئے تو ایکناتھ شندے حکومت میںبھی انہیں وزیر مالیات بنایا گیا۔ اب جبکہ مہایوتی حکومت دوبارہ اور زیادہ طاقت کے ساتھ قائم ہوئی ہے تو اجیت پوار توقع کر رہے ہیں کہ انہیں ان کا قلمدان لوٹا دیا جائے گا لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ شاید ایسا نہ ہو۔ چونکہ بی جے پی کو اب حکومت چلانے کیلئے نہ ایکناتھ شندے کی ضرورت ہے اور نہ اجیت پوار کی۔ اگر یہ دونوں باہر بھی ہو گئے تو مہا وکاس اگھاڑی کے کئی اراکین قطار میں کھڑے ہیں جو مہایوتی میں شامل ہو سکتے ہیں۔ ایسی صورت میں بی جے پی کسی بھی طرح کا سمجھوتہ کرنے پر آمادہ نظر نہیں آرہی ہے۔
چھگن بھجبل کے معاملے میں ناراضگی؟
وہیں ذرائع کا یہ بھی کہناہے کہ وزارت مالیات ممکن ہے بہانہ ہو اجیت پوار اس لئے بھی لوگوں سے ملنے سے گریز کر رہے ہوں کہ انہیں چھگن بھجبل والے معاملے پر سوالات کے جواب نہ دینے پڑیں۔ یاد رہے کہ چھگن بھجبل کے حامیوں نے بلڈانہ اور ناسک میں نہ صرف راستہ روکو آندولن کیا بلکہ بعض مقامات پر اجیت پوار کی تصویر پر جوتے بھی مارے جو کہ پارٹی کے قائد کی سراسر توہین ہے۔ بعض اراکین کے بیان سے اس بات کا امکان ظاہر بھی ہو رہا ہے۔
۲؍ دنوں سے کوشش کے باوجود ملاقات نہیں
اجیت پوار کے قریبی سمجھے جانے والے رکن اسمبلی امول مٹکری کا کہنا ہے کہ ’’ میں دو دنوں سے اجیت پوار سے ملنے کی کوشش کر رہا ہوں لیکن میری ملاقات نہیں ہو پا رہی ہے۔ ‘‘ ان کا کہنا تھا ’’ چھگن بھجبل کو اپنے کارکنان کو سمجھانا چاہئے۔ اجیت دادا کی تصویر پر جوتے مارنا قابل مذمت امر ہے۔ ان (بھجبل) کی ناراضگی دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ ‘‘ نوجوان لیڈر نے کہا کہ ’’اجیت پوار کو نسل پرست کہا گیا۔ ہمارے یہاں کسی کی بھی ذات نہیں پوچھی جاتی۔ چھگن بھجبل پارٹی نہیں چھوڑیں گے وہ ہمارے سب سے سینئر لیڈر ہیں۔‘‘
قلمدانوں کی تقسیم کے تعلق سے مصروف ہوں گے
اجیت پوار کی پارٹی کے ایک اور رکن اسمبلی انل پاٹل کا کہنا ہے کہ ’’ میں اجیت پوار سے ملنے گیا تھا لیکن میری ان سے ملاقات نہیں ہو سکی۔ فی الحال ناراضگی، قلمدانوں کی تقسیم، اور وہپ کا انتخاب ان سارے امور میں وہ مصروف ہوں گے۔ چھگن بھجبل کے تعلق سے انہوں نے کہا ’’ چھگن بھجبل کی ناراضگی دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ بھجبل کے حامیوں کا اجیت پوار کی تصویر پر جوتے مار کر احتجاج کرنا مناسب نہیں ہے۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’ پارٹی نے مجھے ضرورت نہ ہونے پر بھی وزارت دی تھی۔ اس بار پارٹی کو جو مناسب معلوم ہوا ہوگا وہ اس نے کیا ہوگا۔ ‘‘ ان اراکین کے بیانات سے اندازہ ہوتا کہ وزارت مالیات سے زیادہ اجیت پوار بھجبل والے معاملے میں ناراض ہیں۔