Updated: July 01, 2024, 7:05 PM IST
| Gaza
الجزیرہ نے ایک خصوصی ویڈیو جاری کیا ہے جس میں اسرائیلی فوج کے ذریعے فلسطینی قدیوں پر تشدد کر کے انہیں انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ان قیدیوں کو باندھ کر ان کے جسم پر کیمرہ لگا کر انہیں دھماکہ خیز مواد کی تلاش میں تباہ شدہ رہائش گاہوں اور سرنگوں میں داخل ہونے پر مجبور کیا جارہا ہے۔
غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کا ایک منظر۔ تصویر : آئی این این
الجزیرہ کی جانب سے حاصل کردہ خصوصی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی میں جنگ کے دوران فلسطینی قیدیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوجی قیدیوں کو رسیوں سے باندھتے ہیں، ان کے جسموں پر کیمرے لگاتے ہیں اور انہیں دھماکہ خیز مواد کی تلاش میں تباہ شدہ رہائش گاہوں اور سرنگوں میں داخل ہونے پر مجبور کرتے ہیں۔
ان میں سے بہت سے قیدیوں کو زخمی دیکھا گیا ہے، ان میں سے کئی قیدیوں کے کپڑے اتاردئے گئے ہیں۔ الجزیرہ کے صحافی ہمداسلہوت کا کہنا ہے کہ’’کچھ مناظر میں، ہم ایک شخص کو واضح طور پر تشدد کا شکار ہوتے اور خون آلود دیکھ سکتے ہیں، جس کے ہاتھ اس کی پیٹھ کے پیچھے بندھے ہوئے ہیں، وہ ایک عمارت کی سیڑھیوں پر چڑھتے ہوئے جو مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہے، ہتھیاروں یا حماس کے مزید جنگجوؤں کی تلاش کر رہے ہیں۔‘‘