یورپ اور امریکہ میں نکلنے والی ریلیوں میں مسلمانوں کے علاوہ دیگر مذاہب کے افرادکی بھی شرکت، مساجد میں خصوصی اہتمام۔
EPAPER
Updated: April 05, 2024, 11:06 PM IST | Agency | New York / Tehran
یورپ اور امریکہ میں نکلنے والی ریلیوں میں مسلمانوں کے علاوہ دیگر مذاہب کے افرادکی بھی شرکت، مساجد میں خصوصی اہتمام۔
عالمی یوم القدس کے موقع پر پوری دنیا میں قبلہ اول کی بازیابی کے لئے جہاں عامتہ المسلمین نے خدا کے حضور گڑگڑاکر دعائیں مانگیں اور اسرائیل کا قبضہ ختم کرنے کیلئے مدد چاہی وہیں اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کے لئے یورپ اور امریکہ سمیت کئی عرب ممالک اور ایران میں ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔ ایران کے دارالحکومت تہران کے مختلف علاقوں سے نکلنے والی عالمی یوم القدس کی ریلیاں تہران یونیورسٹی پہنچ کر عظیم الشان اجتماع میں تبدیل ہوگئيں۔ تہران کے مختلف علاقوں سے نکالی جانے والی ریلیوں ميں مردوخواتین، بچے اور سبھی عمر اور طبقات کے لوگ شریک تھے۔ یوم القدس کی ریلیوں میں دسیوں لاکھ افراد نے شرکت کی جن میں مسلمانوں کے علاوہ دیگر مذاہب کے ماننے والے بھی موجود تھے۔صدرسید ابراہیم رئیسی سمیت بڑی تعداد میں اعلیٰ حکام اور عہدیدار بھی ریلیوں ميں شریک تھے۔ اس موقع پر اجتماعی دعا کا نظم کیا گیا جس میں غاصب صہیونیوںک ے حملوں میں شہید ہونے والوں کی غائبانہ نماز جنازہ بھی پڑھی گئی۔ اس موقع پر ایران کے کئی شہروں جیسے مشہد ، قم، شیراز، اصفہان اور زاہدان سمیت کئی علاقوں ایسی ہی ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھئے: کانگریس کا انتخابی منشور ، خوشحالی کا وعدہ ، نوجوانوں کو روزگار کی گیارنٹی
یورپی ممالک برطانیہ ، جرمنی ، فرانس اور ہالینڈ میں نکالی گئی ریلیوں میں شریک روزے دار مسلمانوں کے ہاتھوں میں فلسطین کے پرچم، مسجد اقصیٰ کی تصاویراور ایسے اعلانات اور بینر دیکھے گئے جن پر غزہ کے مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کے نعرے درج تھے۔ برطانیہ کے سب سے بڑے شہر لندن میں نکالی گئی ریلی میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی۔ ان لوگوں نے لندن کی مصروف سڑکوں سے یہ ریلی نکالی اور اسرائیلی سفارت خانے کے سامنے جاکر احتجاج کیا۔ یہی منظر پیرس میں بھی دیکھا گیا جس کے سبب یہاں سیکوریٹی بڑھادی گئی تھی۔