• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

علی باغ: سرکاری میڈیکل کالج کی عمارت کی تعمیر میں تاخیر سے کالج کے طلبہ اورعوام کو پریشانی

Updated: July 04, 2024, 10:29 AM IST | Siraj Shaikh | Alibagh

۲؍سال قبل عمار ت کاسنگ بنیاد رکھا گیا تھا۔ فی الحال آر سی ایف کالونی میں کرایہ کی عمارت میں کالج چل رہا ہے کالج فنڈز کی منظوری کے باوجود تعمیرات میں تاخیر۔

The board of `Government Medical College and Hospital` is visible on the dilapidated building of Civil Hospital. Photo: INN
سول اسپتال کی خستہ حال عمارت پر’گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ ہاسپٹل‘ کا بورڈ نظر آرہا ہے۔ تصویر: آئی این این

یہاں جاری گورنمنٹ میڈیکل کالج کی عمارت کا تعمیراتی کام جلد از جلد شروع کرنا  بے حد ضروری ہوگیا ہے تاکہ تاکہ خستہ حال  سول اسپتال کو نئی زندگی عطا کی جاسکے اور اسپتال میں ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔ لیکن نئے میڈیکل کالج کا سنگ بنیاد رکھنے کے  دو سال بعد بھی اس کا تعمیراتی کام شروع نہیں کیا جا سکا۔ ہاسٹل، اسپتال اور کالج کی ۷؍ منزلہ عمارت ۵۳؍ ایکڑ قطعہ اراضی میں تعمیر کی جانی ہے۔ 
اس وقت کیا معاملہ ہے؟
 فی الوقت کرول میں واقع کالونی میں میڈیکل کالج کے لئے’آر سی ایف‘ کمپنی کے ذریعے جگہ عارضی بنیادوں پر فراہم کی گئی  ہے۔ چنانچہ دو سال قبل یہاں میڈیکل کالج کا پہلا بیچ  شروع کیا گیا  اور امسال تیسرا بیچ ہے۔ تقریباً ۳۰۰؍ طلبہ کیلئے  ہاسٹل کے ساتھ ساتھ کلاس روم، پریکٹیکل روم کا انتظام بھی کالونی میں ہی کیا گیا ہے۔آر سی ایف کو ضلع انتظامیہ نے تحریری تیقن دیا   تھاکہ کالج کی عمارت کی تکمیل کے بعد ۳؍سال کے اندر یہ جگہ خالی کر دی جائے گی ۔تاہم، اندازہ ہے کہ اس عمارت کے تعمیراتی کام کو مکمل ہونے میں مزید چار سے پانچ سال لگ سکتے ہیں۔ 
 اسی لئے جہاں ایک جانب میڈیکل اسٹوڈنٹس کو کئی طرح کی پریشانیوں کا سامنا ہے وہیں عارضی جگہ پر جاری اسپتال کی استعداد بھی محدود ہونے سے شہریوں کو اتنا فائدہ مل نہیں رہا ہے جتنا کہ ہونا چاہئے۔ 
تعمیراتی کام میں تاخیر کا سبب
ریاست میں اقتدار کی کشمکش کے بعد اس اہم پروجیکٹ کا کام ٹھپ ہو کر رہ گیا۔ مہاوکاس اگھاڑی کی حکومت کے دوران، ادیتی تٹکرے نے پیروی کی اور گورنمنٹ میڈیکل کالج کو منظوری دلائی ۔ میڈیکل کالج کے قریب اسی علاقے میں ایک ڈینٹل کالج اور ایک نرسنگ کالج شروع کرنے کیلئے بھی اقدامات کئے گئے۔ میڈیکل کالج اور۵۰۰؍ بیڈ پر مشتمل اسپتال ۳؍ سال میں مکمل ہونے کی امید تھی لیکن اقتدار کی تبدیلی سے میڈیکل کالج کا کام ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔  عوامی حلقوںمیں چہ میگوئیاں ہیں کہ کالج کے معاملے میں کبھی کچھ مقامی افراد کی مخالفت اور کبھی سیاسی لیڈران  کے اختلافات کی وجہ سے کام رکا ہوا ہے۔
تعمیری کام کے پہلے مرحلے کے لئے فنڈنگ دستیاب ہے
 علی باغ تعلقہ کے اسر میں۵۳؍ ایکڑ اراضی میڈیکل کالج کیلئے  حاصل کی گئی ہے اور اس جگہ پر۵۰۰؍ بستروں کا اسپتال اور ایک میڈیکل کالج تعمیر کیا جائے گا۔ اس مقصد کیلئے ۴۵۰؍  کروڑ روپے کا فنڈ منظور کیا گیا ہے اور پہلے مرحلے کے کام کیلئے  فنڈز بھی دستیاب کرائے گئے ہیں۔ کالج کی تعمیر کیلئے  سنگ بنیاد کی تقریب ۲۲؍ فروری ۲۰۲۲ءکو منعقد ہوئی تھی لیکن دو سال گزرنے کے بعد بھی اصل کام شروع نہیں ہوا۔
 ڈسٹرکٹ میڈیکل کالج کی ڈین پُروا پاٹل کا بیان
 یہاں کے طلباء کے تعلیمی معیار میں اچھی پیش رفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آخری تاریخ میں توسیع کیلئے  آر سی ایف انتظامیہ کے ساتھ خط و کتابت جاری ہے۔ ضلع میں صحت کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے میڈیکل کالج کی جدید عمارت کا ہونا بےحد ضروری ہے۔

alibaug Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK