۱۹؍سالہ علیزہ مُلّا روزہ رکھ کر قومی انٹر یونیورسٹی کھیلو انڈیا ہرڈل رننگ مقابلہ کیلئے مشکل ترین مشق کررہی ہے۔
EPAPER
Updated: March 18, 2025, 10:28 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
۱۹؍سالہ علیزہ مُلّا روزہ رکھ کر قومی انٹر یونیورسٹی کھیلو انڈیا ہرڈل رننگ مقابلہ کیلئے مشکل ترین مشق کررہی ہے۔
عید کے فوراً بعد پٹنہ میں منعقد ہونے والے قومی انٹر یونیورسٹی کھیلوانڈیا، ہرڈل رننگ مقابلہ کیلئے تھانے کی ۱۹؍سالہ علیزہ مُلّا روزہ رکھ کر روزانہ شام ساڑھے ۴؍تا رات ۸؍بجے تک مشکل ترین دوڑکی مشق کررہی ہے ۔ پریکٹس کے دوران صرف کھجور اورپانی سےروزہ کھولتی ہے۔ علیزہ ۶؍سال کی عمر سے پورا روزہ رکھ رہی ہے۔
واضح رہےکہ ہرڈل رننگ مقابلوں میں عمدہ کارکردگی سےعلیزہ مُلاّ نے قومی کھیلوانڈیا ٹیم میں ایک اہم مقام بنایا ہے۔ علیزہ نے ہرڈل رننگ کے متعدد مقابلوں میں امتیازی کامیابی حاصل کر کے ملک اور قوم کا نام روشن کیا ہے۔ اب عید کےفوراً بعد پٹنہ میں ہونے والے قومی انٹریونیورسٹی کھیلوانڈیا، ہرڈل رننگ مقابلہ میں حصہ لینے کی تیاری کر رہی ہے۔ جس کیلئےملک سے ۸؍ ہرڈل رنرکا انتخاب کیا گیا ہے جن میں علیزہ واحد مسلم ہے۔ علاوہ ازیں مہاراشٹر سے منتخب ہونے والی وہ تنہارنر ہے۔
علیزہ مذکورہ مقابلہ کیلئے جوش وخروش سے تیاری کر رہی ہے۔ چونکہ ہرڈل رننگ اس کا جنون ہے اس لئے رمضان المبارک میں بھی وہ پابندی سے مشق کر رہی ہے۔ پریکٹس کیلئے وہ تھانے، رابوڑی کے قریب سے روزانہ دوپہر ساڑھے ۳؍ بجے ۴؍دن واشی اور ۲؍دن اُلوے، بس اور ٹرین کے ذریعے روانہ ہوتی ہے۔ پریکٹس کا وقت شام ساڑھے ۴؍ بجے سے رات ۸؍بجے کا ہے۔ اس دوران افطار کیلئے کچھ منٹوں کا وقفہ لے کر کھجور اور پانی سے روزہ کھولتی ہے اور پھر دوبارہ پریکٹس میں مصروف ہوجاتی ہے۔ پریکٹس سے فری ہوکر وہ گھرلوٹتے وقت دوران سفر ٹرین میں پھل اور اُبالاچکن نوش فرماتی ہے۔ رات ساڑھے ۹؍بجے گھر لوٹتی ہے۔ رمضان المبارک میں روزہ رکھتے ہوئے پریکٹس کا یہ شیڈول ہے۔
علیزہ کے مطابق ’’ ہرڈل رننگ میرا جنون ہے، جسے میں چھوڑ بھی نہیں سکتی لیکن روزہ اسلام کے ۵؍ارکان میں ایک ہے۔ وہ بھی سال میں ایک مرتبہ آتاہے۔ میرے لئے روزہ رکھنا بھی لازمی ہے، اس لئے میں ۶؍سال کی عمر سے پور ا روزہ رکھ رہی ہو ں ۔ اللہ تعالیٰ آسانی پیدا کر دیتا ہے، اس لئے رمضان المبارک میں روزہ رکھ کربھی پریکٹس کر لیتی ہوں۔ روزہ رکھ کر پریکٹس کرنے میں تھکان ضرور بڑھ جاتی ہے۔ رو زہ رکھ کر دوڑنا وہ بھی رکاوٹوں کے ساتھ آسان نہیں لیکن روزہ رکھنے کے روحانی جذبے سےساری تھکان پر قابوپالیتی ہوں۔ بڑی آسانی اور خوش اسلوبی سے روزہ رکھنے کافرض ادا ہو رہا ہے اور پریکٹس بھی جاری ہے۔ یہ سب اللہ تعالیٰ کی مہربانی اور کرم کا نتیجہ ہے۔ ‘‘