کانگریس لیڈر الکا لامبا کا مرکزی حکومت پر سنگین الزام، کہا: آسٹریلیا میں آبروریزی کے معاملے میں گرفتار بالیش دھنکر سے برج بھوشن تک سے ان کے خاص مراسم ہیں۔
EPAPER
Updated: March 12, 2025, 11:55 AM IST | Agency | New Delhi
کانگریس لیڈر الکا لامبا کا مرکزی حکومت پر سنگین الزام، کہا: آسٹریلیا میں آبروریزی کے معاملے میں گرفتار بالیش دھنکر سے برج بھوشن تک سے ان کے خاص مراسم ہیں۔
کانگریس نے مودی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ بیٹیوں کے تحفظ کی صرف بات کرتی ہے، اس سلسلے میں کوئی کام نہیں کرتی بلکہ وہ انہیں تحفظ فراہم کرتی ہے جو بیٹیوں کی زندگی برباد کرتے ہیں۔ مہیلا کانگریس کی صدر الکا لامبا نے منگل کو پارٹی ہیڈکوارٹرز میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ حکومت ہمیشہ خواتین کے خلاف مظالم سے متعلق سوالات سے بچنے اور اپنے لوگوں پر لگے داغ کو صاف کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ انہوں نے آسٹریلیا میں رہنے والے آبروریزی کے الزام میں گرفتار ایک شخص کا نام لیا اور کہا کہ ان کی مودی کے ساتھ بہت سی تصاویر منظر عام پر آئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم وزیراعظم مودی سے پوچھتے ہیں کہ ان کی جتنی تصاویر اس شخص کے ساتھ ہیں۔ کیا اتنی ہی تصاویر انصاف کی التجا کرنے والی خواتین کے ساتھ بھی ہیں ؟ ان کے پاس جنگل سفاری پر جانے کا وقت ہے، لیکن ان کے پاس منی پور جانے کا وقت نہیں ہے۔ ملک میں پارلیمنٹ کا اجلاس چل رہا ہے، لیکن وہ سیر پر ماریشس گئے ہیں۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ بالیش دھنکرکے معاملے پر بی جے پی کو جواب دینا پڑے گا۔ یہ کوئی پہلا معاملہ نہیں ہے بلکہ ایسے کئی معاملات سامنے آچکے ہیں۔
مہیلا کانگریس کی صدر نے کہا کہ ’’ماس ریپسٹ پرجول ریونا جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہےکیونکہ کرناٹک میں کانگریس کی حکومت ہے۔ بی جے پی کے سابق ایم پی برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف دہلی پولیس کارروائی نہیں کر رہی ہے کیونکہ بی جے پی اس پر دباؤ ڈال رہی ہے۔ گجرات میں بی جے پی کا ایک وزیر دلت خاتون کی عصمت دری کرتا ہے، لیکن اس کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ بالآخر ہائی کورٹ کے حکم کے بعد اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی جاتی ہے۔ گجرات، ہریانہ اور کرناٹک کی بیٹیاں اور خواتین وزیراعظم مودی سے انصاف مانگ رہی ہیں لیکن وہ خاموش ہیں۔ ‘‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ بالیش دھنکر وہی آدمی ہے جو مودی کے آسٹریلیا کے دوروں کا انتظام کرتا رہا۔ اس کا مطلب ہے کہ مودی بالیش دھنکر کے بارے میں سب کچھ جانتے تھے، پھر بھی خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنسی ہراسانی اور عصمت دری کے جن معاملات میں بھی بی جے پی لیڈروں کے ملوث ہونے کے الزام لگتے ہیں جے پی کے لیڈران اُن کو بچاتے رہے ہیں۔
خیال رہے کہ ایک دن قبل راجدھانی دہلی میں مرکزی حکومت پر الزام عائدکرتے ہوئے کہ خواتین کے ساتھ انصاف کے معاملے میں وہ بری طرح ناکام ہے، الکا لامبا نے اپنی پارٹی کے ساتھ زبردست احتجاج کیاتھا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا تھا کہ ملک میں نصف آبادی کے ساتھ مودی حکومت انصاف نہیں کر پا رہی ہے اور ان کی آواز کو دبابھی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ خواتین ریزرویشن بل کو نافذ نہیں کیا جا رہا ہے، اسلئے مہیلا کانگریس کی کارکنان ملک کی خواتین کے مفادات کی لڑائی لڑنے کیلئے اب سڑکوں پر احتجاج کر رہی ہیں۔ پیر کو دہلی میں جنتر منتر پر منعقدہ ’سنسد کا گھیراؤ‘ پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے الکا لامبا نے کہا کہ ملک میں خواتین اور بیٹیوں کے ساتھ مسلسل جرائم ہو رہے ہیں۔ مظلوم خواتین کی آواز نہیں سنی جا رہی ہے لیکن کانگریس مظالم کا شکار خواتین کی آواز بنے گی اور مرکز کی آمرانہ حکومت کے خلاف آواز اٹھائے گی۔
اس موقع پرالکا لامبا نے کہا کہ خواتین کو پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں ۳۳؍ فیصد ریزرویشن فراہم کرنے کیلئے پارلیمنٹ میں ویمن ریزرویشن بل پاس کیا گیا نیز کانگریس اور انڈیا گروپ نے پہلے ہی اس بل کو پاس کرادیا، لیکن حکومت اس پر عمل درآمد نہیں کر رہی ہے۔ اس بل کو روک دیا گیا ہے اور اس کیلئے حکومت پر دباؤ ڈالنے کی خاطر مہیلا کانگریس کارکنان تحریک چلا کر ایک مہم شروع کر رہی ہیں۔