• Tue, 07 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

یوپی میں اقلیتوں کے تمام ادارے بے توجہی کا شکار، کوئی سربراہ، کوئی چیئرمین نہیں

Updated: January 05, 2025, 11:50 AM IST | Muhammad Amir Nadvi | Lucknow

حج کمیٹی ، مدرسہ بورڈ، اقلیتی کمیشن ، اردو اکیڈمی اور فخرالدین علی احمد میموریل کمیٹی چیئرمین اور ممبران سے محروم ،سنی و شیعہ وقف بورڈ کو عدالت کے حکم کے باوجود مستقل سی ای او کا انتظار۔

Uttar Pradesh Chief Minister Yogi Adityanath. Photo: INN
اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ۔ تصویر: آئی این این

اترپردیش کی یوگی آدتیہ ناتھ حکومت میں موجودہ وقت میں اقلیتوں سے متعلق کسی بھی ادارے میں چیئرمین نہیں ہیں ، ان میں بورڈ کی مدت ختم ہونے کے بعد ان کی تشکیل نو نہیں ہوپا رہی ہے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اترپردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کے امتحانات سر پر ہیں، وہیں حج ۲۰۲۵ءکی تیاریاں جنگی پیمانے پر جاری ہے۔ اقلیتوں سے متعلق دونوں ہی سرکاری ادارے بورڈ سے خالی ہیں۔ وہیں یوپی اقلیتی کمیشن، اترپردیش اردو اکادمی، فخرالدین علی احمد میموریل کمیٹی کا بھی یہی حال ہے۔ اترپردیش کے سنی و شیعہ وقف بورڈ میں ایڈیشنل سی ای او سے کام چلایا جارہا ہے، جبکہ ہائی کورٹ مستقل سی ای او تعینات کرنے کے لئے احکام جاری کرچکا ہے، اس کے بعدبھی تقرری نہیں ہوسکی ہے۔ 
 اترپردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کے آخری چیئرمین ڈاکٹر افتخار احمد جاوید رہے جن کی تین سالہ مدت کار۱۵؍ستمبر ۲۰۲۴ءمیں ختم ہوچکی ہے۔ اس کے بعد سے ابھی تک مدرسہ بورڈ میں چیئرمین و ممبران کی تقرری نہیں ہوسکی ہے۔ اترپردیش اقلیتی کمیشن کی تین سالہ مدت ۲۷؍جون ۲۰۲۴ءکو ختم ہوئی ہے۔ اقلیتوں کے مسائل کے اعتبار سے اقلیتی کمیشن کا کردار اہم ہوتا ہے، لیکن تقریبا ۷؍ماہ سے زائد عرصہ سے یہاں بھی چیئرمین و ممبران کی تقرری نہیں ہوسکی ہے۔ حج کمیٹی کے چیئرمین محسن رضا کی مدت کار ۲۳؍دسمبر۲۰۲۴ءکو ختم ہوچکی ہے، وہ سینٹرل حج کمیٹی کے بھی ممبر ہیں جس کی میعاد مارچ ۲۰۲۵ءمیں ختم ہوگی۔ اس کے علاوہ اردو زبان و ادب سے متعلق دو اہم ادارے اترپردیش اردو اکیڈمی اور فخرالدین علی احمد میموریل کمیٹی بھی چیئرمین و بورڈ ممبران سے خالی ہے۔ اردو اکادیمی میں چیئرمین رہے کیف الوریٰ کی دو سالہ مدت ستمبر ۲۰۲۳ءمیں مکمل ہوچکی ہے۔ فخر الدین علی احمد میموریل کمیٹی کے چیئرمین زیدی کی ۳؍ سالہ میعاد کار ستمبر ۲۰۲۴ءمیں ختم ہوئی ۔ یہاں بھی چیئرمین اور بورڈ ممبران کی عدم موجودگی سے سبھی اہم کام متاثر ہیں۔ یوپی سنی سینٹرل وقف بورڈ اور یوپی شیعہ سینٹرل وقف بورڈ کے عزیز احمد کو اضافی چارج دے کر سی ای او بناکر خانہ پری کی گئی ہے۔ مدرسہ بورڈ کے سابق چیئرمین افتخار احمدنے اس صورتحال کو پریشان کن قراردیا ہے کیونکہ عہدیدار نہ ہونے سے اہم اقدام نہیں کئے جاسکتے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK