نئی دہلی میں میٹنگ، اسمبلی انتخابات کی حکمت عملی طے، مہنگائی، بےروزگاری اور ذات پر مبنی مردم شماری کو موضوع بنایا جائے گا۔
EPAPER
Updated: August 14, 2024, 10:23 AM IST | Inquilab News Network | New Delhi
نئی دہلی میں میٹنگ، اسمبلی انتخابات کی حکمت عملی طے، مہنگائی، بےروزگاری اور ذات پر مبنی مردم شماری کو موضوع بنایا جائے گا۔
اگلے چند ماہ میں مہاراشٹر، ہریانہ، جھارکھنڈ اور جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر کانگریس پارٹی نے دہلی میں منعقدہ آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی ) کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں پارٹی کی حکمت عملی اور پارٹی کے انتخابی موضوعات طے کرلئے ہیں۔ اس تعلق سے پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ عوامی موضوعات کے ساتھ ساتھ بے روزگاری، مہنگائی اور ذات پر مبنی مردم شماری کو انتخابی موضوع بنائے گی۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی صدارت میں نئی دہلی میں ہونے وا لی میٹنگ میں پی سی سی صدور، اے آئی سی سی جنرل سیکریٹریز اور پارٹی کے تمام اہم انچارجوں نے شرکت کی۔ اس میٹنگ میں متعدد اہم فیصلے کئے گئے جن میں سے ۳؍ اہم عوامی موضوعات پر انتخابی مہم کو مرکوز رکھنے کا فیصلہ بھی شامل ہے۔ میٹنگ میں کل ملاکر ۵۶؍ لیڈروں نے حصہ لیا جن میں راہل گاندھی، جے رام رمیش، اجے ماکن، ادھیر رنجن چودھری، اجے رائے، دیپا داس منشی، گووند سنگھ ڈوٹاسرا، وائی ایس شرمیلا، سچن پائلٹ، غلام احمد میر اور دیگر لیڈران شامل ہیں۔
میٹنگ کے بعد کانگریس جنرل سیکریٹری جئے رام رمیش اور کے سی وینو گوپال نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ میٹنگ میں اڈانی گھوٹالے کی جانچ کیلئے ایک جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) تشکیل دینے کا مطالبہ کیا گیا کیونکہ اس گھوٹالے میں وزیر اعظم مودی پوری طرح سے ملوث ہیں اور اس بات کے پختہ ثبوت موجود ہیں۔ ساتھ ہی مرکزی حکومت کے ذریعہ ملک گیر سطح پر ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
جے رام رمیش نے میٹنگ کے مشمولات پر پر مزید روشنی ڈالتے ہوئےکہا کہ ملک میں بے لگام مہنگائی اور بے قابو ہوتی بے روزگاری کو انتخابی موضوع بنایا جائیگا کیو ں کہ ان دونوں اہم مسائل کی وجہ سے عام آدمی کا جینا دوبھر ہو گیا ہے لیکن حکومت انہیں مسئلہ ماننے کیلئے ہی تیار نہیں ہے۔ اسی لئے ہم مہنگائی، بے روزگاری اور مردم شماری کے موضوع کے ساتھ عوام کے درمیان جائیں گے اور ان سے اِن موضوعات پر ووٹ مانگیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میٹنگ میں حکومت ہند سے بنگلہ دیش میں مذہبی اقلیتوں اور ان کی عبادت گاہوں پر کئے جانے والے حملوں کو رکوانےاورانہیں سیکوریٹی فراہم کرنے کی اپیل بھی کی گئی۔ میٹنگ میں وائناڈ میں ہونے والی تباہ کن لینڈ سلائڈنگ پر گہرے غم کا اظہار کیا گیا اور ہمدردی ظاہر کی گئی۔ اس حادثہ کو قومی آفت قرار دینے کےراہل گاندھی کے مطالبہ کو بھی دہرایا گیا۔
کے سی وینوگوپال نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی صدارت میں جو میٹنگ ہوئی اس میں ۵۶؍لیڈروں نے حصہ لیا تھا ۔ ان میں سے ۳۸؍نے کئی اہم مشورے دئیے جن پرمزید غور کیا جائے گا جبکہ کچھ مشوروں کو فوری طور پر عملی جامہ پہناتے ہوئے اسمبلی الیکشن کی حکمت عملی طے کردی گئی۔ کے سی وینو گوپال کے مطابق کانگریس صدر کھرگے نے ایس سی ایس ٹی میں کریمی لیئر کے معاملے پر مرکزی حکومت کی کوتاہی اور سستی پر سرکار کو آڑے ہاتھوں لیا اور مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلاکر فوری طور پر بے اثر کیا جانا چاہئے ورنہ پسماندہ طبقات کے لئے کسی بھی طرح کی راحت حاصل کرنا مشکل ہو جائے گا اور وہ ریزرویشن سے محروم ہو جائیں گے۔