• Sun, 09 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مہاراشٹر الیکشن میں سنگین بے ضابطگیوں کا الزام، ۳۹؍ لاکھ ووٹرس کا اضافہ کیسے ؟

Updated: February 07, 2025, 11:28 PM IST | New Delhi

راہل گاندھی ، سنجے رائوت اور سپریہ سُلے کی مشترکہ پریس کانفرنس ، حتمی ووٹرس لسٹ طلب کی۔ الیکشن کمیشن نے تحریری جواب دینے کا اعلان تو کیا مگر جواب ملے گا ؟

Supriya Sule, Rahul Gandhi and Sanjay Raut during the press conference. (Photo: PTI)
سپریہ سُلے ، راہل گاندھی اور سنجے رائوت پریس کانفرنس کے دوران۔(تصویر:پی ٹی آئی )

مہاراشٹر کے اسمبلی انتخابات میں بےضابطگیوں کے انکشاف کیلئے مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے  لیڈروں راہل گاندھی، سپریہ سلے اور سنجے راؤت نے نئی دہلی کے کانسٹی ٹیوشن کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔ پریس کانفرنس سے خطاب  میں راہل گاندھی نے کہا کہ   ہم عوام کو مہاراشٹر انتخابات سے متعلق کچھ اہم معلومات دینا چاہتے ہیں جو ہم نے دریافت کی ہیں۔ہماری ٹیم نے ووٹر لسٹ اور ووٹنگ پیٹرن کا تفصیلی جائزہ لیا ہے  اور بدقسمتی سے  ہم نے اس میں متعدد بے ضابطگیاں پائی ہیں۔ راہل گاندھی نے کہاکہ ۲۰۱۹ء  کے اسمبلی انتخابات اور۲۰۲۴ء  کے لوک سبھا انتخابات کے درمیان ۵؍ سال میں ۳۲؍ لاکھ ووٹرس کا اضافہ ہوا۔ تاہم  لوک سبھا انتخابات اور ۲۰۲۴ء کے اسمبلی انتخابات یعنی محض ۵؍ ماہ کے عرصے میں ۳۹؍ لاکھ ووٹرس کا اضافہ ہو گیا ۔ یہ کیسے ممکن ہے؟ راہل گاندھی نے سوال کیا کہ  یہ ۳۹؍ لاکھ ووٹرز کون ہیں؟ یہ اتنی تعداد ہے جتنی ہماچل پردیش کے تمام ووٹرز کی تعداد ہے۔
  راہل کے مطابق  دوسرا نکتہ یہ ہے کہ مہاراشٹر میں ووٹرس کی تعداد ریاست کی مکمل ووٹنگ آبادی سے زیادہ  کیسے ہو گئی ؟  راہل گاندھی نے یہ الزام بھی لگایا کہ اسمبلی انتخابات سے پہلے اقلیتی برادری، دلتوں اور قبائلی برادری کے ہزاروںووٹرس کے نام ووٹر لسٹ سے نکالے گئےیا پھر انہیں چپ چاپ دوسرے بوتھ پر ڈال دیا گیا ۔ اسی لئے ہم الیکشن کمیشن سے حتمی ووٹرس لسٹ مانگ رہے ہیں۔  انہوں نے بتایا کہ ہم نے الیکشن کمیشن سے متعدد مرتبہ تفصیل مانگی لیکن اب تک نہیں دی گئی ہے۔   انہوں نے یہ موضوع بھی اٹھایا کہ لوک سبھا انتخابات سے عین پہلے ایک الیکشن کمشنر کو ہٹایا جاتا ہے اور پھر دو نئے کمشنروں کی تقرری کردی جاتی ہے۔ راہل گاندھی نے مرکزی حکومت کے اعداد و شمار کو بھی چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ وزارت صحت  کے مطابق مہاراشٹر میں بالغ آبادی ۹ء۵۴؍ کروڑ ہے  جبکہ ووٹر لسٹ میں ۹ء۷۰؍کروڑ رجسٹرڈ ووٹرز دکھائے جا رہے ہیں  اور حیران کن طور پر ووٹنگ ٹرن آؤٹ ۱۰۲؍ فیصد تک پہنچ رہا جو کسی بھی لحاظ سے ممکن نہیں۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ انتخابی شفافیت کو یقینی بنانےکیلئے کمیشن سے سوال کریں۔
 این سی پی رکن پارلیمنٹ سپریا سلے نے تو یہ مطالبہ کردیا کہ ای وی ایم ہٹائی جائے اور بیلٹ پیپر پر انتخابات کروائے جائیں۔ ہمیں شبہ ہے کہ آخری دنوں میں ووٹروں کے نام غیرقانونی طور پر بڑھائے گئے اس لئے ہمیں حتمی ووٹرس لسٹ فراہم کی جائے ۔ سنجے رائوت نے کئی جگہوں پر بڑھائے گئے ووٹرس اور ان میںواضح بے ضابطگیوں کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کچھ جگہوں پر ایک ہی عمارت میں ۸؍ ہزار تو کہیں ۸۰۰؍ سو ووٹرس بڑھادئیے گئے ، یہ کیسے ممکن ہے ؟ 
  مہا وکاس اگھاڑی پارٹیوں کی پریس کانفرنس کے بعد الیکشن کمیشن نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کیا کہ الیکشن کمیشن سیاسی پارٹیوں کو ایک اہم اسٹیک ہولڈر کی شکل میں دیکھتا ہے۔ ہمارے  لئے ووٹرس سب سے اہم ہیں، لیکن ہم سیاسی پارٹیوں کے ذریعہ دیے گئے کسی بھی مشورہ اور اٹھائے گئے سوالات کو بھی اہمیت دیتے ہیں۔ اسی لئے ہم ان باتوں کا دلائل پرمبنی  تحریری جواب دیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK