• Thu, 17 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

جھارکھنڈ اسمبلی کے ساتھ ہی کئی ریاستوں میں ضمنی انتخابات کااعلان

Updated: October 15, 2024, 10:13 PM IST | Mumbai

۱۳؍ ریاستوں کی ۴۸؍ اسمبلی اور ۲؍ لوک سبھا سیٹوں پر۲؍ مرحلوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے، وائناڈ لوک سبھا اور اُترپردیش کی۹؍ اسمبلی سیٹوں پرپورے ملک کی نگاہیں مرکوز

The Chief Election Commissioner along with his assistants announced the election dates in Jharkhand (Photo: PTI)
چیف الیکشن کمشنر نے اپنے معاونین کے ساتھ جھارکھنڈ میں انتخابی تاریخوں کااعلان کیا (تصویر: پی ٹی آئی)

مرکزی الیکشن کمیشن نے منگل کو مہاراشٹراور جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کے ساتھ ہی ۱۳؍ ریاستوں میں ۴۸؍ اسمبلی اور۲؍ لوک سبھا سیٹوں کیلئے ضمنی انتخابات کااعلان کیا ہے۔  ان میں سے ۴۷؍ اسمبلی اور کیرالا کی وائناڈ لوک سبھا سیٹ پر ۱۳؍ نومبر کو ووٹنگ ہوگی جبکہ اتراکھنڈ کی کیدار ناتھ اسمبلی اور ناندیڑ کی لوک سبھا سیٹ پر ۲۰؍ نومبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔جھارکھنڈ میں۲؍ مرحلوں میں۱۳؍ اور۲۰؍ نومبر کو پولنگ ہوگی، جبکہ تمام حلقوں میں ووٹوں کی گنتی ایک ساتھ ۲۳؍ نومبر کو ہوگی۔ 
  چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نےیہاں ایک پریس کانفرنس میں انتخابات کے شیڈول کا اعلان کرتے ہوئے ووٹرس بالخصوص شہری  رائے دہندگان سے پرزور اپیل کی کہ وہ جمہوریت کے جشن میں جوش و خروش سے حصہ لیں۔ پریس کانفرنس میں چیف الیکشن کمشنر کے ساتھ الیکشن کمشنر گیانیش کمار اور سکھبیر سنگھ سندھو بھی  موجود تھے۔ اس کے ساتھ ہی  جھارکھنڈ میں ضابطہ اخلاق نافذ ہو گیا ہے۔
جھارکھنڈ میں ۲؍ مرحلوں میں پولنگ
 جھارکھنڈ کی۸۱؍ میںسے۴۳؍ سیٹوں کیلئے پہلے مرحلے کے انتخابات کا نوٹیفکیشن ۱۸ ؍ اکتوبر کو  جاری کیا جائے گاجس کیلئے کاغذات نامزدگی۲۵؍ اکتوبر تک داخل کئے جا سکیں گے۔ ان تمام حلقوں میں انتخابات۱۳؍ نومبر کو ہوں گے۔ اسی طرح  ریاست میں انتخابات کے دوسرے مرحلے میں  ۳۸؍ سیٹوں کیلئے ۲۲؍ اکتوبر کو  نوٹیفکیشن  جاری کیا جائے گا جہاں کاغذات نامزدگی۲۹؍ اکتوبر تک داخل کئے جائیں گے۔ اس مرحلے میں۲۰؍ نومبر کو ووٹنگ ہوگی۔  الیکشن کمیشن نے بتایا کہ اس کیلئے تمام ضروری انتظامات کرلئے گئے ہیں۔
وائناڈ اور یوپی کی سیٹوں پر نگاہیں مرکوز
 جھارکھنڈ اسمبلی  انتخابات کے ساتھ ہی کیرالا کی وائناڈ لوک سبھا اوریوپی کی ۹؍ لوک سبھا سیٹوں پر پورے ملک کی نگاہیں مرکوز ہیں۔  وائناڈ سیٹ راہل گاندھی کے استعفیٰ کی وجہ سے خالی ہوئی ہے کیونکہ لوک سبھا  الیکشن میں انہوں نے ۲؍ حلقوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ کانگریس نے وائناڈ سے  پرینکا گاندھی کو امیدوار بنانے کا اعلان کیا ہے۔
  اسی طرح اترپردیش کی ۹؍ اسمبلی سیٹوں میں سے ۸؍ سیٹیں ایسی ہیں جہاں کے اراکین اسمبلی ، عام انتخابات میں جیت کر لوک سبھا پہنچ گئے ہیں جبکہ سیسہ مئو کی سیٹ کے سماجوادی پارٹی کے رکن اسمبلی عرفان سولنکی کو ایک معاملے میں ۷؍ سال کی سزا ہوگئی ہے جس کی وجہ سے ان کی رکنیت کالعدم قرار دے دی گئی ہے۔ ان۹؍ سیٹوں میں جہاں الیکشن ہونے والے ہیں، چار پر سماجوادی پارٹی کا، تین پر بی جے پی کا اور ایک ایک سیٹ پر آر ایل ڈی اور نشاد پارٹی کا قبضہ تھا۔ یہاں کے انتخابات کے تئیں سیاسی جماعتیں بالخصوص بی جے پی کتنی سنجیدہ ہے،اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ انتخابات کی تاریخوں کے اعلان سے بہت پہلے نہ صرف اس نے تمام حلقوں کیلئے انتخابی انچارجوں کااعلان کر دیا ہے بلکہ ان جگہوں پر من پسند  افسران کی تقرری کا بھی اس پر الزام ہے۔
بہار میں آر جے ڈی کا امتحان
 اسی طرح بہار میں چار اسمبلی حلقوں تراری، رام گڑھ، بیلا گنج اور امام گنج  پر۱۳؍ نومبر کو ضمنی انتخابات ہوں گے۔ ان میں سے ایک پر سی پی آئی (ایم ایل)، ۲؍ پرآر جے ڈی اور ایک پر جیتن رام مانجھی کی ہندوستانی عوام مورچہ کا قبضہ تھا۔ یہاں پر ایک بار پھر آر جے ڈی کا امتحان ہوگا۔
 مغربی بنگال بھی توجہ کا مرکز ہوگا
 اس دوران مدھیہ پردیش کی ۲؍ سیٹوں بدھنی اور وجے پور  میں بھی ووٹ ڈالے جائیں  گے۔ ان میں سے ایک سیٹ بی جے پی کی تھی جہاں سے شیو راج سنگھ چوہان کامیاب ہوئے تھےجو بعد لوک سبھا کا الیکشن لڑے اور جیتنے کے بعد مرکز میں وزیر بنےجبکہ دوسری سیٹ کانگریس کی تھی جہاں کا ایم ایل اے بی جے پی میں چلا گیا، اس طرح وہ سیٹ بھی خالی ہوگئی۔ ضمنی انتخابات میںمغربی بنگال بھی توجہ کا مرکز ہوگا جہاں  پارلیمانی انتخابات کے بعد ہی سے ریاستی حکومت ایک طرح سے بحران کا سامنا کررہی ہے۔ وہاں پر ۶؍ اسمبلی حلقوں کیلئے ووٹ ڈالے جائیں گے جن میں سے ۵؍ پر ٹی ایم سی اور ایک پر بی جے پی کا قبضہ تھا۔
۴۸؍ میں ۴۲؍ رکن پارلیمان بنے ہیں
  علاوہ ازیں آسام کی ۵؍، کرناٹک کی ۳؍، کیرالا کی ۲؍ سکم کی ۲؍ گجرات کی ایک اور اتراکھنڈ کی ایک سیٹ پر اراکین کاانتخاب ہوگا۔  دلچسپ  بات یہ ہے کہ ان تمام ۴۸؍ اسمبلی حلقوں میں جہاںضمنی انتخابات ہونے والے ہیں، ۴۲؍ ایسی نشستیں ہیں جہاں کے نمائندے لوک سبھا میں کامیاب ہوکر ایم پی بنے ہیں۔ ان میں سے سب سے زیادہ کانگریس کے ۱۱؍ اراکین ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK