• Mon, 18 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

امراوتی : بی جے پی کے انتخابی جلسہ میں ہنگامہ آرائی

Updated: November 18, 2024, 12:14 PM IST | Ali Imran | Mumbai

دریا پور کے کھلّار گاؤں میں ایک گروہ نےاس وقت ہنگامہ آرائی شروع کی جب بی جے پی لیڈر نونیت رانا تقریر کررہی تھیں، اس دوران کرسیاں پھینکی گئیں ۔ نعرے بازی بھی کی گئی۔ سابق رکن پارلیمان نے الزام لگایا کہ ان پر حملے کی کوشش کی گئی جو ناکام رہی۔

Protesters throwing chairs. Photo: INN
کرسیاں پھینکتے ہوئے مظاہرین۔ تصویر : آئی این این

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات ۲۰۲۴ء کیلئے انتخابی مہم آخری مرحلے میں ہے۔ ریاست میں تمام پارٹیاں بڑے پیمانے پر انتخابی مہم چلا رہی ہیں۔ امراوتی ضلع میں دریا پور کے کھلّار گاؤں میں سنیچر کی شب بی جے پی کے امیدوار رمیش بنڈیلے کے انتخابی جلسے میں اس وقت ہنگامہ ہوگیا جب بی جے پی لیڈر نونیت رانا تقریر کررہی تھیں۔ اس دوران کچھ لوگوں نے ہنگامہ کرتے ہوئے کرسیاں  پھینکنی شروع کیں۔ نونیت راناکا دعویٰ ہے کہ ان کی طرف کرسیاں پھینکی گئیں، جس میں وہ بال بال بچ گئیں۔ 
 اس ہنگامہ آرائی کے بعد بی جے پی لیڈر نونیت رانا نے انتباہ دیا ہے کہ اگر خاطیوں کو گرفتار نہیں کیا گیا تو امراوتی ضلع کا پورا ہندو سماج یہاں جمع ہوکر احتجاج کرے گا۔ نونیت رانا نے مخالفین کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’اگر وہ کاٹا کاٹی کی زبان استعمال کریں گے تو ہمیں بھی اسی زبان میں جواب دینا آتا ہے۔ ‘‘اس موقع پر مشتعل نونیت رانا نے شیو سینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے پر بھی سنگین الزامات لگائے۔ نونیت رانا نے کہا کہ پولیس کی پوری ٹیم کام کر رہی ہے۔ پولیس نے مجھے کہا ہے کہ ہم کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔ ہم نے پارلیمانی انتخابات میں پرامن طریقے سے مہم چلائی۔ اب بھی ہم پرامن طریقے سے انتخابی مہم چلا رہے تھے لیکن جب میں تقریر کررہی تھی ان لوگوں نے ہنگامہ شروع کردیا۔ جلسے کے بعد جب میں لوگوں سے مل رہی تھی تو انہوں نے مجھے دیکھ کر گالیاں اور دھمکی دی کہ ہم تمہیں مار ڈالیں گے۔ اس کے بعد ان لوگوں نے کرسیاں اٹھائیں اور ہمارے لوگوں کو مارنا شروع کردیا۔ میرے پولیس سیکورٹی گارڈز کو بھی مارا پیٹا گیا۔ مجھ پر تھوکنے کی کوشش کی گئی۔ نونیت رانا نے خبردار کیا کہ اگر اس طرح کی بدزبانی اور ہنگامہ کیا گیا تو ہم بھی خاموش نہیں بیٹھیں گے۔   اس ہنگامے میں کون لوگ شامل تھے؟ جب ان سے اس ضمن میں  استفسار کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ’’یہ گاؤں ادھو ٹھاکرے کی پارٹی کے تعلقہ صدر کا ہے۔ ادھو ٹھاکرے اب ادھو بالاصاحب ٹھاکرے نہیں ہیں، وہ ’’جناب‘‘ ادھو ٹھاکرے بن گئے ہیں۔ انہیں ہم سے چڑ ہے، اور مہاراشٹر کے عوام کو اس کا علم ہے۔ ‘‘
  واضح رہے کہ ایک نامعلوم گروپ نے نونیت رانا پر حملہ کرنے کی کوشش کی۔ جس کی وجہ سے کھلّار گاؤں میں کچھ دیر کے لئے ماحول کشیدہ ہوگیا تھا۔ کچھ نامعلوم افراد نے کرسیاں پھینک کر شدید افراتفری مچائی اور نونیت رانا پر حملہ کرنے کی کوشش بھی کی۔ تاہم نونیت رانا کی حفاظت کیلئے تعینات جوانوں نے ان کرسیوں کو روک دیا۔ اطلاع ہے کہ اس حملے میں یووا سوابھیمان پارٹی کے ضلع سربراہ اور کچھ دیگر عہدیدار زخمی ہوئے ہیں۔ اس وقت مشتعل کارکنوں کی بڑی تعداد اور نونیت رانا نے کھلّار پولیس تھانہ پہنچ کر شکایت درج کی۔ جس کے بعد ۳۰؍سے ۴۰؍ افراد کے خلاف مقدمات درج کیا گیا ہے۔ نونیت رانا نے انتباہ بھی دیا کہ اگر ملزم صبح ۱۰؍بجے تک گرفتار نہیں ہوئے تو ضلع کے تمام ہندو یہاں آکر احتجاج کریں  گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK