ہزاروں مکینوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، ڈمپنگ گراؤنڈ بند کرنے کا مطالبہ ، غیرسرکاری تنظیم نےاس تعلق سے سر کاری محکموں کو شکایتی خط لکھا
EPAPER
Updated: August 13, 2022, 7:07 AM IST | Mumbai
ہزاروں مکینوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، ڈمپنگ گراؤنڈ بند کرنے کا مطالبہ ، غیرسرکاری تنظیم نےاس تعلق سے سر کاری محکموں کو شکایتی خط لکھا
یہاں کے رہائشی علاقے چکھلولی میں واقع ڈمپنگ گراؤنڈ کے باعث ہزاروں مکینوں کو ناقابل برداشت تکلیف کا سامنا کر نا پڑرہا ہےکیونکہ یہ رہائشی علاقے سے متصل واقع ہے۔ دوسری جانب اطراف کی زرعی زمین بھی ڈمپنگ گراؤنڈ کے آلو دہ پانی سےناقابل کاشت بنتی جار ہی ہے۔اسی وجہ سے ’ ون شکتی‘ نامی غیرسرکاری تنظیم نے ڈ مپنگ گراؤنڈ کو فوری طور پر بند کر نے کا مطالبہ کیا ہے اور اس تعلق سے وزرات برائے ماحولیات، ریاستی محکمۂ ماحولیات ، مہاراشٹر پولیو شن کنٹرول بورڈ ، تھانے ضلع کلکٹر اور امبر ناتھ نگر پالیکا کو خط لکھ کر چکھلو لی ڈمپنگ گراؤنڈ سے شکایت کی۔
گزشتہ سال ہائی کورٹ نے شہری انتظامیہ کو موریولی پاڑہ کے پاس غیر قانونی ڈمپنگ گراؤنڈ کو فوری طور پر بند کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد امبر ناتھ نگر پالیکا نے چکھلولی میں واقع جانوروں کی چراگاہ کیلئے مختص قطعہ ا راضی پر شہر کا کوڑاکرکٹ ڈمپ کر نا شروع کیاجس پر مقامی شہریوں کی مخالفت کی تو شہری انتظامیہ نے اس کے پیش نظر یقین دلایا تھا کہ اس عارضی ڈمپنگ گراؤنڈ کو بہت جلد دیگر مقام پر منتقل کردیا جائے گا لیکن تقریباً ایک سال کا عرصہ گزرجا نے کے بعد بھی ڈمپنگ گراؤنڈ کو بند کر نا تو دور روزانہ سیکڑوں ٹن کوڑاکرکٹ یہاں ڈمپ کیا جارہا ہے۔ مقامی مکینوں کے مطابق شہری انتظامیہ سے شکایت کر نے کے بعد جب ڈمپنگ گراؤنڈ بند نہیں کیا گیا تو انہوں نے نیشنل گر ین ٹریبونل میں شکایت درج کی جس کے بعد ٹر بیو نل کے اعلیٰ افسران نے چکھلولی ڈمپنگ گراؤنڈ کا معائنہ کر کے اس کی رپورٹ کمیٹی کے حوالے کردی ۔ دوسری جانب غیرسرکاری تنظیم ’ ون شکتی‘ کے رکن اسٹالین دیا نند نے گزشتہ اتوار کو ڈمپنگ گراؤنڈ کا دورہ کیا۔
اس ضمن نمائندہ ٔ انقلاب سے بات کرتے ہوئے اسٹالین نے کہا کہ’’ رہائشی علاقہ کے اطراف ڈمپنگ گراؤنڈ بنانا غیر قانونی ہے۔ اس ڈمپنگ گراؤنڈ کے سبب اطراف کی کئی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی پانی کی ٹنکیوں میں آلودہ پانی شامل ہورہا ہے۔ بیشتر عمارتوں میں بورویل کا پانی پینے سے مکینوں کی صحت کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔اسی طرح ڈمپنگ گراؤنڈ سے تقریباً ایک کلو میٹر دور چاول کی کاشت والی زمین بھی زہریلے پانی سے بنجر ہو چکی ہے ۔ اطراف کے کسانوں نے بھی امبر ناتھ نگر پالیکا سے ڈمپنگ گراؤنڈ کو فوری طور پر بند کر نے کا مطالبہ کیا ہے۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ’’ ڈمپنگ گراؤنڈ کے اطراف ہاؤسنگ سوسائٹیوں کے علاوہ اسپتال ، اسکول اور مار کیٹ بھی واقع ہے، اس کے باوجود شہری انتظامیہ یہاں کوڑاکرکٹ ڈمپ کر نے پر بضد ہے۔‘‘
مقامی شخص تشار بھامرے نے بتایا کہ ’’سیاسی دباؤ کے تحت چکھلولی میں ڈمپنگ گراؤنڈ بنایا گیا ہے کیونکہ امبر ناتھ نگر پالیکا نے بدلا پور میں سروے نمبر ۱۸۸؍ میں ڈمپنگ گراؤنڈ کیلئے جگہ مختص کی ہے، اس کے باوجود رہائشی علاقے میں ڈمپنگ گراؤنڈ بنا کر لوگوں کی زندگی کے ساتھ کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔ ‘‘انہوں نے یہ بھی بتایا کہ’’ ایک جانب چکھلولی میں مجوزہ ریلوے اسٹیشن بنانے کی کارروائی شروع ہو چکی ہے اور دوسری جانب شہری علاقے کے در میان ڈمپنگ گراؤنڈ بنا یا جارہا ہے۔ اس علاقے میں ممبئی ، تھانے اور کلیان کے ہزاروں لوگ کم قیمت پر فلیٹ خرید کر یہاں بس گئے ہیں مگر اس ڈمپنگ گراؤنڈ سے ان کی پریشانیاں بڑ ھتی جارہی ہیں۔ ‘‘
اس نمائندے نے امبرناتھ نگرپالیکا کے محکمۂ صحت کے دفتر سے رابطہ قائم کرنے کی کوشش کی لیکن کسی نے فون ریسیو نہیں کیا۔