مشی گن یونیورسٹی میں گریجویشن کی تقریب کے دوران نوجوانوں کا احتجاج، فلسطین کے پرچم دکھائے، نوبیل انعام یافتہ ماہرمعاشیات اور کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر جوزف اسٹِگلٹز نے مظاہروں کی حمایت اورگرفتاریوں کی مذمت کی۔
EPAPER
Updated: May 06, 2024, 10:18 AM IST | washington
مشی گن یونیورسٹی میں گریجویشن کی تقریب کے دوران نوجوانوں کا احتجاج، فلسطین کے پرچم دکھائے، نوبیل انعام یافتہ ماہرمعاشیات اور کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر جوزف اسٹِگلٹز نے مظاہروں کی حمایت اورگرفتاریوں کی مذمت کی۔
پوری دنیا کو آزادی ٔ اظہار رائے کے تعلق سے نصیحت کرنے والے امریکہ میں غزہ کی حمایت میں طلبہ کے احتجاج کے خلاف کریک ڈاؤن دراز ہوتا جارہاہے۔ تازہ کارروائی ورجینیا یونیورسٹی میں کی گئی جہاں غزہ جنگ کے خلاف خیمہ زن کم از کم ۲۵؍ طلبہ کو حراست میں لے کر کیمپس میں نصب کئے گئے خیمے اکھاڑ دیئے گئے۔ تازہ گرفتاری کے ساتھ ہی امریکی تعلیمی اداروں میں غزہ کی حمایت میں احتجاج کی پاداش میں گرفتار کئے گئے طلبہ کی تعداد ۲۳؍ سو سے تجاوز کر گئی ہے۔ امریکی انتظامیہ کو اندیشہ ہے کہ اس ہفتے مختلف یونیورسٹیوں میں گریجویشن کی تقریبات کے دوران صدائے احتجاج بلند کی جاسکتی ہے۔
ورجینیا میں پرامن طلبہ کو نشانہ بنایا گیا
ورجینیا یونیورسٹی کے شارلوٹزویل کیمپس میں طلبہ کا احتجاج پرامن تھا اس کے باوجود سنیچرکی صبح اچانک پولیس فورس فساد شکن ملبوسات میں کیمپس میں دندناتی ہوئی پہنچی۔ طلبہ کے ہاتھوں کو ان کی پیٹھ پر باندھا اور انہیں اٹھا کر کیمپس سے باہر لے گئے۔ اس دوران طلبہ کو منتشر کرنے کیلئے کسی کیمیکل کا چھڑکاؤ بھی کیاگیا۔ واضح رہے کہ طلبہ بنیادی طور پر غزہ میں جنگ بندی اور اپنے تعلیمی اداروں سے ان کمپنیوں سے مالی معاملات منقطع کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں جو اسرائیلی ہیں، اسرائیل کی حامی ہیں یا اس کی مدد کرتی ہیں۔
کارروائی کے باوجود انتظامیہ فکرمند
یکے بعد دیگرے تمام یونیوسٹیوں میں طلبہ کا احتجاج بزور طاقت ختم کرانے اور کیمپس میں لگائے گئے ان کے خیمے اکھاڑ پھینکنے کے باوجود امریکی افسران کے ہاتھ پاؤں نوجوانوں کے اس طرح اٹھ کھڑے ہونے سے پھولے ہوئے ہیں۔ اندیشہ ہے کہ اس ہفتے مختلف یونیورسٹیوں میں گریجویشن کی تقریبات میں غزہ کی حمایت میں طلبہ آواز بلند کرسکتے ہیں۔
مشی گن یونیورسٹی میں طلبہ اٹھ کھڑے ہوئے
اس کا آغاز سنیچر کو مشی گن یونیورسٹی سے شروع ہوگیا جہاں طلبہ نے افتتاحی تقریب کے دوران فلسطینی پرچم بلند کرکے انتظامیہ کی توجہ اپنے مطالبات کی جانب مبذول کرانے کی کوشش کی۔ طلبہ نے غزہ جنگ ختم کرنے اور اسرائیل سے مالی تعلقات منقطع کرنے کیلئے پرزور نعرہ بازی بھی کی۔
احتجاج کونوبیل انعام یافتہ پروفیسر کی حمایت
اس بیچ نوبیل انعام یافتہ ماہرمعاشیات اور کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر جوزف اسٹِگلٹز نے طلبہ کے احتجاج کی تائید کرتےہوئے کہا ہے کہ ’’مجھے خوشی ہے کہ امریکی طلبہ جواں مردی کا مظاہرہ کرتے ہوئےفلسطین کی حمایت میں نکل رہے ہیں ۔ ‘‘ انہوں نے طلبہ کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ ’’کچھ لوگ فلسطین میں جنگ کو طویل کرنے کیلئے طرح طرح کے ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں جو افسوس ناک ہے۔ طلبہ کی گرفتاریاں رُکنی چاہئیں ، امریکہ کی ترقی کا انحصار طلبہ کی تحقیق اور ایجادات پر ہے، اگر انہیں ہی گرفتار کر لیا گیا تو کیا بچے گا ؟‘‘