پینسلوانیا یونیورسٹی کے۲؍ہزار سے زائد مظاہرین گرفتار۔میکسیکو کی یونیورسٹی میںخیمے لگائے ۔’آزاد فلسطین زندہ باد‘ اور ’دریا سے سمندر تک، فلسطین کی فتح ہو گی‘ کے نعرے۔
EPAPER
Updated: May 04, 2024, 11:21 AM IST | Agency | Harrisburg, Mexico
پینسلوانیا یونیورسٹی کے۲؍ہزار سے زائد مظاہرین گرفتار۔میکسیکو کی یونیورسٹی میںخیمے لگائے ۔’آزاد فلسطین زندہ باد‘ اور ’دریا سے سمندر تک، فلسطین کی فتح ہو گی‘ کے نعرے۔
امریکی یونیورسٹیوں کے طلبہ کی تحریک زور پکڑرہی ہے۔ پولیس کی بڑے پیمانے پر کارروائی کے باوجود احتجاج کا سلسلہ تھم نہیں رہا ہے بلکہ یہ تحریک دیگر ممالک تک پھیل گئی ہے۔
امریکی ’سی این این‘ ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کو پینسلوانیا یونیورسٹی انتظامیہ نے امریکی پولیس سے کیمپس میں فلسطین حامی مظاہروں میں اضافے کے حوالے سے مزید تعاون کی درخواست کی ہے جبکہ امریکی این بی سی نیوز کے اعدادوشمار کے مطابق یونیورسٹی کے احتجاج کے سلسلے میں ۲۱۰۰؍ سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا۔ یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب ویڈیو فوٹیج میں غزہ میں فلسطینیوں کی حمایت میں سیئٹل میں واشنگٹن یونیورسٹی کے کیمپس اسکوائرمیں سے ایک کیمپس میں طلبہ کی طرف سے لگائے گئے کیمپ کو دکھایا گیا تھا کیونکہ مظاہرین نے یونیورسٹی سے بوئنگ کے علاوہ اسرائیل سے تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کہاتھا کہ غزہ میں استعمال ہونے والے حملہ آور ہیلی کاپٹر تیار کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: مورینا میں پرینکاگاندھی کے جذباتی انداز اور تقریر کی سوشل میڈیا پر دھوم
مظاہرین کا پولیس سے آمناسامنا
مظاہرین نے اپنے دفاع کے اسرائیل کے حق کی حمایت کرنے والے صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ میں خونریزی کو روکنے کیلئے مزید اقدامات کریں اور اسرائیلی حکومت کی حمایت کرنے والی کمپنیوں سےعلاحدگی اختیار کریں۔ ایک عینی شاہد کی طرف سے لی گئی ویڈیو فوٹیج میں پورٹ لینڈ اسٹیٹ یونیورسٹی میں مظاہرین کا پولیس سے آمنا سامنا بھی دکھایا گیا۔ پورٹ لینڈ پولیس بیورو کے مطابق تصادم کے دوران کم از کم۱۲؍ افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں ۴؍ طالب علم بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیل سے منسلک کمپنیوں سے سرمایہ کاری کی واپسی کا مطالبہ کرنے والے فلسطین حامی مظاہرے گزشتہ ۲؍ ہفتوں کے دوران متعدد امریکی یونیورسٹیوں میں اس وقت پھیل گئے جب سے کولمبیا یونیورسٹی کے حکام نے نیویارک میں یونیورسٹی میں قائم کیمپس کو ہٹانے کیلئے پولیس کو بلایا تھا۔
امریکی موقف تبدیل کرنے اور غزہ میں نسل کشی روکنے کا مطالبہ
غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے خلاف جمعہ کی صبح میکسیکو سٹی میں درجنوں فلسطینی حامی طلبہ اور کارکنوں نے ملک کی سب سے بڑی خودمختار یونیورسٹی کے سامنے خیمے لگائے ہیں۔ مظاہرین غزہ کے حوالےسے امریکی موقف تبدیل کرنے اور غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی روکنے کیلئے دباؤ ڈال رہے ہیں۔
طلبہ نے اپنے احتجاجی کیمپ میں فلسطینی جھنڈے لگائے اور ’آزاد فلسطین زندہ باد‘ اور ’دریا سے سمندر تک، فلسطین کی فتح ہو گی‘ نعرے لگائے۔ مظاہرین نے کئی مطالبات بھی کئے ہیں جن میں اسرائیل کے ساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ بھی شامل ہے۔
مظاہرے میں شامل طالبات اور دیگرافراد نے کیا کہا؟
۱۹؍ سالہ ویلنٹینا پنو جو کالج آف فلاسفی اینڈ آرٹس کی طالبہ ہیں، نے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ ہم یہاں فلسطین، فلسطینی عوام اور امریکہ میں طلبہ کے کیمپوں کی حمایت کیلئے موجود ہیں۔ ‘‘اسی کالج میں اس کی ساتھی ۲۱؍ سالہ جمینا روزاس نے اس امید کا اظہار کیا کہ اس احتجاجی کیمپ کا اثر ملک کی دیگر یونیورسٹیوں تک پھیل جائے گا۔
۴۲؍سالہ مارسیلا کاسٹیلو جو احتجاجی طلبہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے آئی تھیں، نے کہاکہ ’’میں اس تحریک میں شامل ہوئی تاکہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے اور اس کے ساتھ تجارت بند کرنے کا مطالبہ کروں۔ ‘‘
واضح رہے کہ حالیہ ہفتوں میں کم از کم ۳۰؍امریکی یونیورسٹیوں نے فلسطین حامی مظاہروں کا انعقاد کیا گیا۔
دریں اثناءامریکہ اور یورپ میں یونیورسٹیوں کے اہلکار آزادیٔ اظہار کا بینر اٹھانے والے مظاہرین اور ان کے مخالفین کے درمیان ٹکراؤ کوروکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ تحریکیں نفرت انگیز تقاریر کو پھیلانے اور یہود دشمنی کا باعث بنی ہیں۔