• Tue, 24 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

امریکہ : کولمبیا یونیورسٹی میں اسرائیل مخالف احتجاج کا اثر، یونیورسٹی انتظامیہ نے کلاسیز بند کردیں

Updated: April 23, 2024, 11:37 AM IST | Agency | New York

فلسطین سے یگانگت اور اسرائیل کی مخالفت میں طلبہ کی ایک بڑی تعدادیونیورسٹی کیمپس میںخیمہ زن،جے این یو احتجاج کی طرزپر’’ہم کیا چاہتے آزادی،فلسطین مانگے آزادی‘‘کے نعرے بلند ہورہے ہیں۔

Anti-Israel sit-ins can be seen on the campus of Columbia University. Photo: INN
کولمبیا یونیورسٹی کے کیمپس میں اسرائیل مخالف دھرنے کے شرکاء دیکھے جاسکتے ہیں۔ تصویر : آئی این این

اسرائیلی مظالم کے خلاف کولمبیا یونیورسٹی میں  احتجاج شدید تر ہوتا جارہا ہے۔ مظاہرے کو روکنے کیلئے دو دنوں  قبل ۱۰۰؍ سے زائد طلبہ کو گرفتار بھی کیا گیاتھا۔ اسکے باوجود طلبہ ڈرے نہیں  اور یونیورسٹی کیمپس میں اب بھی اسرائیل مخالف احتجاج جاری ہے۔ اسی کا اثر ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے ریگولر کلاسیز بند کردی ہیں  ۔ سوشل میڈیا پر یونیورسٹی انتظامیہ نے یہ اعلان شیئر کیا کہ’’ وہ طلباء جو غزہ کی حمایت میں مظاہروں کے نتیجے میں سیکوریٹی مسائل کی وجہ سے یونیورسٹی نہیں آنا چاہتے۔ آن لائن کلاسز میں شرکت کر سکتے ہیں۔ ‘‘

فلسطین کی آزادی کا نعرہ بلندکرنے والی طالبہ

 تفصیلات کے مطابق مظلوم فلسطینیوں  کی حمایت اور اسرائیل کی مخالفت میں  یونیورسٹی کے کیمپس میں  گزشتہ کئی دنوں  سے مظاہرہ کیا جارہا ہے۔ یہاں  کیمپس سینٹر کے پارک پر کچھ عرصے سےمظاہرین خیمہ زن ہیں ۔ غزہ یکجہتی کیمپ کے مظاہرین، جنہوں نے اپنے درجنوں اراکین کو حراست میں لئے جانے کے باوجود کولمبیا کیمپس نہیں چھوڑا، آن لائن لیکچر کے اس فیصلے کو یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف ’’ایک اور فتح‘‘قرار دیا۔ کولمبیا یونیورسٹی میں فلسطینیوں کے حامی طلباء نے فلسطین پر قبضے اور غزہ میں نسل کشی کی حمایت کرنے والی کمپنیوں میں یونیورسٹی کی سرمایہ کاری کے خلاف کیمپس کے لان میں دھرنا شروع کررکھا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب تک مطالبات پورے نہیں  ہوں  گےتب تک احتجاج جاری رہے گا۔ 

یہ بھی پڑھئے: رفح کے بعد غزہ میں اسرائیل کی ظالمانہ کارروائی، ۴۸؍افراد جاں بحق

جے این یو کی طرز پرفلسطین کے حق میں  نعرے بازی
 قابل ذکر ہے کہ کولمبیا یونیورسٹی کے کیمپس میں  جاری اس مظاہرے میں  ہندوستانی اور پاکستانی نژادطلبہ کی ایک بڑی تعداد شامل ہے۔ جنہوں  نے ’’ہم کیا چاہتے آزادی، فلسطین مانگے آزادی، میں بھی بولوں  آزادی، تم بھی بولو آزادی، سب مل کر بولو آزادی، کورنیل(یونیورسٹی) میں  بھی آزادی، کولمبیا (یونیورسٹی) میں  بھی آزادی ...‘‘جیسے نعرے بلند کئے۔ اس کا ویڈیو سوشل میڈیاپر وائرل ہوگیا ہے۔ 
امریکی صدر نے اسرائیل مخالف مظاہرہ کو یہود مخالف قرا ردیا
 العربیہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے پیر کی رات سے شروع ہونے والی یہودیوں کی’’ عیدِ فصح‘‘ کی تعطیل سے قبل جاری کردہ ایک بیان میں کہا، ’’حالیہ دنوں میں بھی ہم نے یہودیوں کے خلاف ہراسانی اور تشدد کے مطالبات دیکھے ہیں ۔ یہ صریح یہود دشمنی قابلِ مذمت اور خطرناک ہے۔ اور اس کی کالج کیمپس یا ہمارے ملک میں کہیں بھی کوئی جگہ نہیں ہے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK