امیت شاہ سے یہ پوچھے جانے پر کہ آیا حکومت ذات پر مبنی مردم شماری کرائے گی، جو کہ اپوزیشن کا ایک اہم مطالبہ ہے، شاہ نے امکان کو مسترد نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب مردم شماری کا اعلان ہوگا تو یہ تمام چیزیں منظرعام پر لائی جائیں گی۔
EPAPER
Updated: September 18, 2024, 12:20 PM IST | Inquilab News Network | New Delhi
امیت شاہ سے یہ پوچھے جانے پر کہ آیا حکومت ذات پر مبنی مردم شماری کرائے گی، جو کہ اپوزیشن کا ایک اہم مطالبہ ہے، شاہ نے امکان کو مسترد نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب مردم شماری کا اعلان ہوگا تو یہ تمام چیزیں منظرعام پر لائی جائیں گی۔
منگل کو مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ’’۲۰۲۱ء سے زیر التواء مردم شماری ’’بہت جلد‘‘ شروع ہوجائے گی، اور یہ کہ مردم شماری کے اعلان کے وقت ذات پات کی مردم شماری کرانے کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ ’’عام ‘‘ کردیا جائے گا۔
امیت شاہ سے یہ پوچھے جانے پر کہ حکومت ذات پر مبنی مردم شماری کرائے گی ، جو کہ اپوزیشن کا ایک اہم مطالبہ ہے، شاہ نے امکان کو مسترد نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب مردم شماری کا اعلان ہوگا تو یہ تمام چیزیں منظر عام پر لائی جائیں گی۔
این ڈی اے حکومت کی تیسری معیاد کے۱۰۰؍دن مکمل ہونے پر وہ پریس کانفرس سے خطاب کررہے تھے۔ جس کے دوران ۱۵؍ لاکھ کروڑ کے منصوبوں کا آغاز کیا گیا۔
منی پور میں حالیہ تشدد اور اس سے نمٹنے کے حکومتی منصوبے کے بارے میں بات کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ ہندوستان میانمار سرحد پر باڑ لگانے کا کام جسے انہوں نے وہاں کے مسائل کی ’اصل‘ وجہ کے طور پر بیان کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’۱۰۰؍ دنوں میں ۳۰؍ کلومیٹر کی باڑ لگانے کا کام مکمل کرلیا گیا ہے اور حکومت نے ۱۵۰۰؍ کلومیٹر طویل سرحد پر باڑ لگانے کیلئے بجٹ منظور کرلیا ہے ۔ ساتھ ہی حکومت نے میانمار کے ساتھ آزادنہ نقل وحرکت کو معطل کردیا ہے۔‘‘
’’سی آر پی ایف کو اسٹریٹجک مقامات پر کامیابی کے ساتھ لانچ کیا گیا ہے۔ سر حد پر بہت سی حفاظتی خامیاں تھی جنہیں درست کر دیا گیا ہے۔ حال ہی میں تین دن پرتشدد واقعات پیش آئے۔اس کے علاوہ گزشتہ تین مہینوں میں کوئی بڑا واقعہ پیش نہیں آیا۔ امید کرتا ہوں کہ ہم حالات پر قابو پالیں گے۔ جب تک دونوں گروپو ں کے درمیان بات چیت نہیں ہوتی کوئی حل نہیں نکل سکتا۔ ہم کوکی اور میٹی گروپس کے ساتھ بات چیت کررہیں ہیں۔ ہم نے ہرطرح کی کوششیں کرنے کیلئے روڑ میپ بنایا ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے:۵۰؍ سال قبل لکھا گیا سویڈش نغمہ’’لیوے پلسطینا‘‘ فلسطین حامی مظاہرین کا ترانہ
تاہم، انہوں نے یہ سوال پوچھے جانے پر کہ وزیراعظم نریندر مودی منی پورکے دورہ کرنے کا منصوبہ بنارہے ہیں ؟ کوئی جواب نہیں دیا۔
وقف ترمیمی بل کی مخالفت کے بارے میں پوچھے جانےپر انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی کچھ کرسکتے ہیں کیونکہ بل کو پارلمانی کمیٹی کے پاس بھیج دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کمیٹی کو دیکھنا ہے کہ اس کی حمایت کرنے والوں اور اس کی مخالفت کرنے والوں کی حقیقی شکایات کو کیسے دور کیا جائے۔
علاوہ ازیں، گزشتہ ۱۰۰؍ دنوں میں کئے گئے کاموں کی فہرست دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت آنے والے دنوں میں پارلیمنٹ سے منظو ر ہونے والے وقف املاک کے ’انتظام ، تحفظ اور غلط استعمال‘ کا احاطہ کرنے والے بل کیلئے ’پر عزم‘ ہے۔
امیت شاہ نے ریلوے ، اطلاعات و نشریات، الیکڑانس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر اشونی ونشنو کے ساتھ حکومت کی کامیابیوں پر ایک کتابچہ جاری کیا۔
کتابچہ کے مطابق ، ۱۰۰؍ دنوں میں ۱۵؍لاکھ کروڑ کے پرجیکٹوں کا آغاز کیا گیا۔بشمول مہاراشٹر کا ودھوان میگا پورٹ انفرسڑیکچر پروجیکٹ جس کا تخمینہ ۳؍ لاکھ کروڑ روپۓ ہے۔