• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ایئرانڈیا کے طیارہ سے گولہ بارود برآمد، تحقیقات جاری

Updated: November 02, 2024, 4:53 PM IST | New Delhi

معاملہ۲۷؍ اکتوبر کا ہے، لیکن اس کی اطلاع اب دی جا رہی ہے۔ ایئر انڈیا کے ترجمان نے بتایا کہ پرواز نمبر آئی ۹۱۶؍کی ایک سیٹ کے پاکیٹ میں گولہ بارود و کارتوس پایا گیا تھا، اس کے بعد سبھی مسافروں کو حفاظت کے ساتھ اتارا گیا اور پولیس میں شکایت درج کرائی گئی۔

This Air India flight had reached Delhi from Dubai. Photo: INN.
ایئر انڈیا کا یہ طیارہ دبئی سے دہلی پہنچا تھا۔ تصویر: آئی این این۔

گزشتہ کچھ ہفتوں سے طیاروں کو بم سے اڑانے کی درجنوں دھمکیاں روزانہ مل رہی ہیں، لیکن اب تک جو خبریں سامنے آئی تھیں اس میں سبھی دھمکیوں کو افواہ قرار دیا گیا تھا۔ لیکن اب ایک ایسی خبر سامنے آئی ہے جو دہشت میں ڈالنے والا ہے۔ دبئی سے دہلی پہنچنے والے ایئر انڈیا کے ایک طیارہ میں گولہ بارود برآمد ہوا ہے۔ معاملہ۲۷؍ اکتوبر کا ہے، لیکن اس کی اطلاع اب دی جا رہی ہے۔ یعنی اب تک طیاروں کو بم سے اڑانے کی ملی سیکڑوں دھمکیاں بھلے ہی افواہ ہوں، لیکن ایئر انڈیا کے ایک طیارہ سے گولہ بارود برآمد ضرور ہوا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایئرانڈیا کا طیارہ دبئی سے جب دہلی پہنچا تو ایک خاص جگہ پر گولہ بارود دکھائی دی۔ اس کے بعد مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فلائٹ کے اسٹاف نے سبھی مسافروں کو بہ حفاظت طیارہ سے اتارا، اور پھر بعد میں اس معاملے کی شکایت پولیس سے کی گئی۔ پھر پولیس نے اس پورے معاملے کی تحقیقات شروع کر دی۔ حالانکہ اس سلسلے میں بہت زیادہ جانکاری فی الحال نہیں دی گئی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: اکتوبر میں جی ایس ٹی کی وصولی ۱ء۸۷؍ لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز

ایئر انڈیا کے ایک ترجمان کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق ۲۷؍اکتوبر ۲۰۲۴ءکو دبئی سے دہلی میں اترنے کے بعد پرواز نمبر آئی-۹۱۶؍کی ایک سیٹ کے پاکیٹ یعنی جیب میں ایک گولہ بارود کارتوس پایا گیا تھا۔ ترجمان نے کہا کہ گولہ بارود کے بارے میں پتہ چلتے ہی سبھی مسافروں کو بہ حفاظت طیارہ سے اتارا گیا۔ ایئر انڈیا کے ذریعہ اصولوں پر سختی سے عمل کرتے ہوئے فوراً ہوائی اڈہ پولیس میں شکایت درج کی گئی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK