• Wed, 16 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ممبئی کی کھلی جگہوں کو ختم ہونے سے بچانے کی اپیل

Updated: October 15, 2024, 10:53 PM IST | Iqbal Ansari | Mumbai

ممبئی کانگریس کے لیڈروں کی جوہو میں میدان اور باغ کیلئے مختص جگہ کا ریزرویشن ختم کرنے کی مخالفت

Former corporators Mohsin Haider and Ashraf Azmi called for protection of open spaces by holding a press conference
سابق کارپوریٹر محسن حیدر اور اشرف اعظمی نے پریس کانفرنس کرکے کھلی جگہوں کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا

ممبئی کے شہری شدید ٹریفک، فضائی اور صوتی آلودگی سے پہلے ہی بری طرح پریشان ہیں  اور شہریوں کو کھلی جگہیں مثلاً میدان اور باغ وغیرہ  میسر نہیں  ہو رہے ہیں ۔ ایسے حالات کے باوجود جن قطعہ اراضی پر کھلی جگہوں کا ریزرویشن ہے ، انہیں بی ایم سی اور ریاستی حکومت ختم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ الزام بی ایم سی کے ۲؍سابق کارپوریٹر محسن حیدر اور اشرف اعظمی نےمنگل کو لگایا ہے۔ ان لیڈروں نے جوہو میں ۲؍کھلی جگہوں (میدان اور باغ) کے ریزرویشن کو ختم کرنے کی پیش رفت کا حوالہ دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اپنے لاڈلے ڈیولپروں کو فائدہ پہنچانے کیلئے کھلی جگہوں کا ریزرویشن ختم کیا جارہاہے۔محسن حیدر نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو مکتوب دے کر ممبئی کی کھلی جگہوں کو بچانے اور ان کا ریزرویشن ختم نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔
 منگل کو جس وقت الیکشن کمشنر آف انڈیا دہلی میںپریس کانفرنس کر رہے تھے اور مہاراشٹر / جھارکھنڈ کے اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کر رہے تھے اسی وقت ممبئی کے آزاد میدان کے قریب ممبئی ریجنل کانگریس کمیٹی کے آفس میں ممبئی کانگریس کے نائب صدر سابق کارپوریٹر محسن  حیدر اور  اشرف اعظمی (بی ایم سی کی امپرومنٹ کمیٹی کے سابق رکن) نے بھی اپنی پریس کانفرنس کی۔ اس پریس کانفرنس میں محسن حیدر(جو ممبئی کانگریس کے ترجمان بھی ہیں) نے  بتایا کہ شہریوں کو صحت منداور بیماریوں سے محفوظ رکھنے اور  انہیں  صاف ستھری ہوا میسر ہو سکے اس کیلئے شہرمیں ۸؍فیصد جگہیں کھلی ہونی چاہئے یہ بین الاقوامی سطح کا  اصول ہےلیکن ممبئی میں یہ تناسب محض ۰ء۳؍ فیصد ہے۔یہی وجہ ہے کہ ممبئی میں بیمار افراد کی تعداد دن بہ دن بڑھتی جارہی ہے۔ کھلی جگہ انتہائی کم ہونے کے باوجود جوہو ولیج(سی ٹی ایس نمبر: ۸۶۴) میں بی ایم سی نےجو گاڑن بنانے کیلئے زمین مختص کی تھی اس کا ریزرویشن  ہٹانے کی کارروائی کی جارہی ہے۔ اس باغ کی تقریباً ۱۰؍ ہزار اسکوائر میٹر کی جگہ جس کی مالیت۴۰؍ تا ۵۰؍ کروڑ روپے ہے، اسےڈیولپر کو دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اسی طرح جوہو ہی میں میدان کیلئے مختص کی گئی جگہ(سی ٹی ایس نمبر:  ۱۹۸) کو ختم کر کے وہاں پروجیکٹ سے متاثرہ افراد کیلئے ۱۰؍ ہزار مکانات تعمیر کئے جارہے ہیں۔ ان دونوں فیصلوں سے شہری کھلی جگہ سے محروم ہو جائیں گے ۔‘‘
 اشرف اعظمی نے بتایاکہ ’’ ڈی پی ۲۰۳۴ء میں متذکرہ میدان اور باغ کا ریزرو یشن کیا گیا ہے  اور یہ ریزرویشن بی ایم ہاؤس، انتظامیہ اور اس کےبعد ڈی پی کیلئے تشکیل دی گئی ماہرین کی کمیٹی نے منظور کیا ہے اور اب ریاستی حکومت اور بی ایم سی ان تمام کے اختیارات کو نظر انداز کرتے ہوئے چند ڈیولپرس کو فائدہ پہنچانے کیلئے یہ ریزرویشن ختم کر نے کی کوشش کر رہی ہے۔‘‘
   اشرف اعظمینے اس موقع پر مزید کہا کہ ’’ ہم  وزیر اعلیٰ ایناتھ شندے سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان کھلی جگہوں کو بچائیں اور ان کا ریزرویشن ختم نہ ہونے دیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK