• Fri, 22 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

انتخابی مہم کو پوری طرح فرقہ وارانہ کرنے کی کوشش، یوگی کی اِنٹری

Updated: November 12, 2024, 11:44 PM IST | Amravati

مودی اور امیت شاہ کے فرقہ وارانہ کارڈ کے بعد یو پی کے وزیراعلیٰ نے امراؤتی کی انتخابی ریلی میں  ’’رضاکاروں‘‘ کا موضوع چھیڑا، کانگریس سربراہ کو نشانہ بنایا کہ ’’کھرگے کی ماں اور بہن رضاکاروں کے حملے میں ماری گئیں مگر مسلم ووٹروں کیلئے وہ چپ رہتے ہیں۔‘‘ایم وی اے پر مہاراشٹر کو ’’لوجہاد‘‘ کا اڈہ بنادینے کا الزام لگایا

Yogi Adityanath played the Hindu-Muslim card by jamming at an election rally in Amrauti on Tuesday.
یوگی آدتیہ ناتھ نے منگل کو امراؤتی میں انتخابی ریلی میں جم کر ہندو مسلم کارڈ کھیلا۔

مہاراشٹر میں بی جےپی کی  انتخابی مہم کو پوری طرح فرقہ وارانہ رنگ دینے کیلئے منگل کو یوپی کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی انٹری ہوگئی۔ انہوں نے  حیدرآباد کی رضاکار تحریک کا حوالہ دیکر جہاں کانگریس کے سربراہ ملکارجن کھرگے کو نشانہ بنایا وہیں   مہاوکاس اگھاڑی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس نے ریاست کو ’’لوجہاد‘‘کا اڈہ بنا دیا ہے۔اس کے ساتھ ہی یوگی آدتیہ ناتھ  نے ’’بٹو گے تو کٹوگے‘‘ اور ’’ایک ہو تو سیف ہو‘‘ کے نعرے کو دہرایا۔ یہ نعرہ دلتوں اور قبائلیوں کو اقلیتوں  کے خلاف کرنے اور کانگریس کے ذات پر مبنی رائے شماری  کے مطالبے کے مقابلہ کیلئے بلند کیا جارہاہے۔ 
 ہند و مسلم تفریق پیدا کرنے کی کوشش
  یوگی آدتیہ ناتھ  نے امراؤت کے اچل پور  میں منگل کو انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن مہاوکاس اگھاڑی پر الزام لگایا کہ اس نے مہاراشٹر کو ’’لوجہاد‘‘ اور ’’لینڈ جہاد‘‘کا مرکز بنا دیاہے۔اس کے ساتھ ہی ہندو ووٹروں کو رجھاتے ہوئے انہوں   نے کہا کہ  ملک کی اس مغربی ریاست کو ’’لوجہاد‘‘ا ور ’’لینڈ جہاد‘‘ کی لیباریٹری نہیں بننے دیاجاسکتا۔ 
 مودی کی قیادت والے این ڈی اے  اور مہا وکاس اگھاڑی میں موازنہ کرتے ہوئے انہوں نے ہندوؤں اور بطور خاص دلتوں،ادیواسیوں اور پسماندہ طبقات کو متحد ہونے کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ’’آپ لوگ بٹے ہوئے تھے اس لئے یہ ملک تقسیم ہوگیا۔ہندو اس لئے مارے گئے کیوں کہ وہ ایک نہیں تھے۔اس لئے میں یہ کہنے آیا ہوں کہ بٹو مت۔ ایک ہیں تو سیف ہیں۔‘‘
ایودھیا کا موضوع بھی چھیڑا
  اُتر پردیش کے وزیراعلیٰ جو اپنے مخصوص لب ولہجہ کیلئے بدنام ہیں، نے مہاراشٹر کے اسمبلی الیکشن میں ایودھیا کے رام مندر کو بھی انتخابی موضوع بنانے کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ ہندو ۵۰۰؍ سال تک متحد نہیں تھے اس لئے ذلیل ہوتے رہے۔ ان کے مطابق’’ہم متحد نہیں تھے اس لئے ہمیں بھگتنا پڑا،  ہم بٹے اس لئے کٹے۔ ایودھیا میں مندر کی تعمیر کا سہرا وزیراعظم مودی اوراپنے سر باندھتے ہوئے یوگی نے کہا کہ ’’کانگریس ایودھیا کے مسئلے کو کبھی حل نہیں کرنا چاہتی تھی جو بالآخر ۲۰۱۹ء میں  مودی جی کی قیادت میں حل ہوا۔ ‘‘
  انہوں نے کہا کہ لوک سبھا الیکشن میں بی جےپی کی ہار کا حوالہ دیتے عوام سے اپیل کی کہ ’’امراؤتی میں لوک سبھا الیکشن کی غلطی کو مت دہرانا۔ اگر آپ تقسیم ہوئے تو گنپتی کی پوجا پر بھی حملہ ہوگا اور  لواور لینڈ جہاد کے نام پر یہاں کی زمین پربھی قبضہ کرلیا جائےگا۔‘‘یاد رہے کہ پارلیمانی الیکشن میں کانگریس نے امراؤتی پارلیمانی سیٹ پر بی جےپی کی امیدوار نونیت رانا کو ۲۰؍ ہزار ووٹوں سے شکست دی ہے۔ 
’’رضاکاروں‘‘ کے حوالے سے کھرگے پر حملہ
 اپنی سطحی سیاست کا مظاہرہ کرتے ہوئے بی جےپی کے سینئر لیڈر اور اتر پردیش کے وزیراعلیٰ نے حیدرآباد کی ’’رضاکار‘‘  تحریک کے گڑے مردے اکھاڑ کر مہاراشٹر کے ووٹروں کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔اس کیلئے انہوں نے کانگریس کے صدر ملکارجن کھرگے کو نشانہ بنایا۔یوگی نے دعویٰ کیا کہ کھرگے کی ماں  اور بہن رضاکاروں کے حملے میں ماری گئی تھیں مگر وہ جان بوجھ کر اس معاملے پر خاموش رہتے ہیں کیوں کہ انہیں مسلم ووٹر کھودینے کا خطرہ ہے۔  
 واضح رہے کہ کھرگے نے ایک روز قبل ہی جھارکھنڈ میں یوگی کو نشانہ بناتے ہوئے کہاتھا کہ زعفرانی لباس والے افراد سیاستداں بن گئے ہیں اور وہ لوگوں کو بانٹ رہے ہیں۔  اس کے جواب میں مہاراشٹر کی سرزمین پرکھرگے کو نشانہ بناتے ہوئے   یوگی نے کہا کہ’’  حیدرآباد کے نظام کے دوران میں اپنی ذاتی نقصان کو بھی کھرگے بھول گئے۔ ان کے گاؤں کو رضاکاروں  نے  جلا دیاتھا،ان کی ماں،خالہ اور بہن پر حملہ ہوااور وہ ان حملوں  میں ماری گئیں۔ کانگریس صرف ووٹ بینک کیلئے اس تاریخ کو آسانی سے بھلادینا چاہتی ہے ۔‘‘  یاد رہے کہ آزادی کے بعد  حیدرآباد کے ہندوستان  میں انضمام کے خلاف  جو تحریک شروع ہوئی تھی اسے رضاکار تحریک کے نام سے یاد کیا جاتاہے۔ اس کو انتخابی موضوع  پیر کو سابق وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس  نے بنایا۔ انہوں نے اویسی کو ’’رضاکاروں‘‘ کاوارث قرار دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK