ایوت محل میں ہائی وے پر مظاہرہ کر رہے ایم آئی ایم کارکنان کو وزیراعلیٰ کا قافلہ پہنچنے سے قبل ہی گرفتار کر لیا گیا۔
EPAPER
Updated: August 25, 2024, 10:53 AM IST | Ali Imran | Mumbai
ایوت محل میں ہائی وے پر مظاہرہ کر رہے ایم آئی ایم کارکنان کو وزیراعلیٰ کا قافلہ پہنچنے سے قبل ہی گرفتار کر لیا گیا۔
گستاخ رام گیری کی حمایت کرنے پر مسلمانوں میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کے تئیں ناراضگی ہے۔ اسی کے پیش نظر سنیچر کو ایوت محل میں مجلس اتحاد المسلمین کے کارکنان نے وزیر اعلیٰ کے قافلے کو سیاہ جھنڈے دکھانے کی کوشش کی۔ لیکن پولیس نے انہیں قافلہ آنے سے قبل ہی گرفتار کر لیا۔ ایکناتھ شندے ایوت محل سے قریب کنہی گائوںمیں ایک جلسے سے خطاب کرنے کے بعد لوٹ رہے تھے اور ان کا قافلہ ایوت محل سے گزرنے والا تھا۔
اطلاع کےمطابق مجلس ا تحادالمسلمین کے کارکنان کو جب یہ معلوم ہوا کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ، نائب وزرائے اعلیٰ دیویندر فرنویس اور اجیت پوار ایوت محل سے قریب کنہی گائوں میں ایک جلسے میں شرکت کی غرض سے آئے ہوئے ہیں اور ان کا قافلہ تلجا پور ہائی وےپر ان کے علاقے سے گزر نے والا ہے تو وہ ایم آئی ایم کے ایوت محل شہر صدر چاند محمد کی قیادت میں احتجاج کیلئے ہائی وے پر پہنچ گئے۔ دھت واڑی پولیس اسٹیشن کو جب اس کی خبر ملی تو تھانہ انچارج اپنی ٹیم کے ساتھ وہاں پہنچے اور ان سب کو گرفتار کر لیا۔ ایم آئی ایم کارکنان رام گیری اور ایکناتھ شندے کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ چاند محمد کا کہنا تھا کہ ہم رام گیری کی گستاخی کبھی برداشت نہیں کریں گے۔ اور ایسے گستاخ کی حمایت کرنے والے وزیراعلیٰ کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں۔ ان لوگوں نے جو بینر اٹھا رکھے تھے اس پر وزیر اعلیٰ اور رام گیری کی تصویریں تھیں جن پر ضرب کا نشان بنا ہوا تھا۔ پولیس انہیں اپنے ساتھ پولیس اسٹیشن لے گئی اور قافلہ گزر جانے تک روکے رکھا۔ اس کے بعد ضابطہ کی کارروائی پوری کرے انہیں چھوڑ دیا گیا۔ یاد رہے کہ وزیراعلیٰ نے کہا تھا کہ کوئی رام گیری کا بال بھی بیکا نہیں کر سکتا۔