• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

مشرقی مدنا پور کے ایک گھر میں دھماکہ، ۹؍ افراد کی موت، کئی زخمی

Updated: May 17, 2023, 9:49 AM IST | kolkata

مغربی بنگال کے مشرقی مدنا پور کا ایگرا علاقہبم دھماکے سے لرز اٹھا۔مقامی لوگوں کے مطابق گاؤں میں اچانک زور دار دھماکے کی آواز سنی گئی۔

The severity of the explosion can be estimated by looking at the condition of the building (Photo: PTI).
عمارت کی حالت دیکھ کر دھماکے کی شدت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے (تصویر: پی ٹی آئی)

مغربی بنگال کے مشرقی مدنا پور کا ایگرا علاقہبم دھماکے سے لرز اٹھا۔مقامی لوگوں کے مطابق گاؤں میں اچانک زور دار دھماکے کی آواز سنی گئی۔ دھماکے کی شدت اس قدر تھی کہ جائے وقوع سے کچھ فاصلے پر گاؤں کی سڑک پر  کئی لاشیںبکھری ہوئی تھیں۔ اب تک کی رپورٹ کے مطابق ۹؍ افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ مقامی لوگوں کا خدشہ ہے کہ اموات کی تعداد میںاضافہ ہوسکتا ہے۔ دھماکے کی وجہ سے کئی افراد زخمی بھی ہیں جنہیں مختلف اسپتالوں میں علاج کیلئے داخل کرایا گیا ہے۔
  منگل کی صبح تقریباً ۱۱؍ بجے یہ خوفناک دھماکہ کرشنندو عرف بھانو باگ کے گھر میں ہوا۔ دھماکے سے پورا گھر اُڑ گیا۔اس واقعہ کی تحقیقات کی ذمہ داری وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے سی آئی ڈی کو سونپ دی ہے تاہم اپوزیشن نے اس پر سیاست شروع کردی ہے اور اس کی جانچ  این آئی اے سے  کرانےکا مطالبہ کیا ہے۔ بعد ازاں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے  بھی کہہ دیا کہ ریاستی حکومت کو این آئی اے کی تحقیقات پر  بھی کوئی اعتراض نہیں ہے۔
 نوبنو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ فائر ڈپارٹمنٹ سے بھی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔اس کے ساتھ ہی مقامی پولیس کے کردار پر بھی برہمی کا اظہار کیا ہے۔ممتا نے کہا کہ بھانو باگ جس کی فیکٹری میں دھماکہ ہوا  ہے، کو کالی پوجا کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ بعد میں اسے ضمانت مل گئی۔ وزیراعلیٰ نے سوال کیا کہ اسے ضمانت کیسے ملی؟ ان کے مطابق سٹے بازی کی فیکٹری ادیشہ سرحد کے قریب غیر قانونی طور پر چلائی جا رہی تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فیکٹری کا مالک دھماکے کے بعد ادیشہ فرار ہوگیا۔  انہوں نے کہا کہ وہ کہیں بھی جائے، اسے گرفتار کیا جائے گا۔
 پریس کانفرنس میں ممتا بنرجی نے کہا کہ ایگرا کی سہارا گرام پنچایت پر پہلے ترنمول کا قبضہ تھا، لیکن بی جے پی نے دو ماہ قبل ایک آزاد ممبر کو اس کا سربراہ بنا کر اس پر قبضہ کر لیا ہے۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ دھماکے کے بعد مقامی ممبر اسمبلی کو وہاں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔ انہوں نے متاثرین کے لواحقین کو ڈھائی لاکھ روپے کی مالی امداد کا بھی اعلان کیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے غیر قانونی سٹے بازی کی فیکٹریوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انہوںنے کہا کہ انہیں اس واقعہ کی تحقیقات این آئی اے کو سونپنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے، میرا مقصد ہے کہ اصل ملزمان کو گرفتار کیا جائے اور ان کے خلاف کارروائی ہو۔ اس سے پہلے بی جے پی نے این آئی اے تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
 مشرقی مدنا پور کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کے امرناتھ نے بتایا کہ غیر قانونی سٹے بازی فیکٹری کے مالک بھانو کو پہلے پولیس نے گرفتار کیا تھا مگرضمانت پر رہا ہونے کے بعد بھی وہ چھپ چھپ کر یہ غیر قانونی سٹے بازی کا کارخانہ چلا رہا تھا۔ ہم مناسب دفعات کے تحت معاملہ درج کرکے ملزم کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔ امرناتھ نے کہا کہ سی آئی ڈی کے علاوہ فارینسک اور بم اسکواڈ نے بھی اس معاملے کی الگ الگ تحقیقات شروع کر دی  ہیں۔
 پولیس ذرائع کے مطابق دھماکے سے فیکٹری مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے۔ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔  پولیس کمشنر نے بتایا کہ اطلاع ملنے کے بعد ایگرا تھانہ کی پولیس موقع پر پہنچ گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ راحتی کام کے ساتھ ہی پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا گیا ہے۔ دھماکے کی وجہ سے قریب کے ایک گھر میں آگ بھی لگ گئی۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ فیکٹری میں دھماکے کے باعث پیش آیا  البتہ اس بات کی جانچ کی جا رہی ہے کہ اس کے پس پشت اور کوئی بات تو نہیں؟
 ایگرا کے رکن اسمبلی ترون میتی نے کہاکہ’’مجھے اطلاع ملی  ہے کہ وہاں سٹے بازی کی فیکٹری ہے۔ پولیس پہلے ہی تلاشی لے کر اسے روک چکی تھی، اس کے بعد بھی یہ کارخانہ چھپ کر چل رہا تھا۔ اب چونکہ حکومت نے جانچ کی ہدایت دے دی ہے،اسلئے جلد ہی واضح ہوجائے گا کہ یہ سب کیسے ہوا؟ اور اس کےپس پشت کون ہے؟
 خیال رہے کہ گزشتہ سال کے اواخر میں کانتی کے بھگوان پوربلاک میں بھی ایک دھماکہ ہوا تھا۔ اس واقعہ میں ترنمول لیڈر سمیت ۳؍ افراد کی موت ہو گئی تھی۔ اس سے پہلے مشرقی مدنا پور کے مغربی بھن ماری گاؤں میں ترنمول کارکن کے گھر پر بم دھماکہ ہوا تھا۔ اس کی وجہ سے ترنمول کانگریس کے ایک رکن کی موت ہوگئی اور کئی زخمی ہوگئے تھے۔

kolkata Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK