حکومت کا ہائی کورٹ میں جواب ۔عدالت نے کہا کہ اگر ایف آئی آر درج نہیں کی جاسکتی ہےتو یہ بتائیں کہ غیر قانونی ہورڈنگز کا مسئلہ کیسے ختم کیا جاسکتا ہے۔
EPAPER
Updated: March 28, 2025, 9:28 AM IST | Nadeem Asran | Mumbai
حکومت کا ہائی کورٹ میں جواب ۔عدالت نے کہا کہ اگر ایف آئی آر درج نہیں کی جاسکتی ہےتو یہ بتائیں کہ غیر قانونی ہورڈنگز کا مسئلہ کیسے ختم کیا جاسکتا ہے۔
شہر و مضافات اور ریاست بھر میں لگائی جانے والی غیر قانونی ہوڈنگز کے خلاف داخل کردہ عرضداشت پر اس سے قبل ہونے والی شنوائی کے دوران ہورڈنگز لگانے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مشورہ دیا گیاتھا ۔ وہیں بی ایم سی اور ریاستی حکومت نے اس سلسلے میںہامی بھی بھری تھی ۔تاہم اب حکومت نے غیر قانونی ہورڈنگز لگانے والوں کی شناخت کر پانے میں در پیش مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے ایف آئی آر درج نہ کئے جانے کی اطلاع دی ہے ۔ اس پر کورٹ نے متبادل حل کیا ہوگا؟ اس ضمن میں جواب داخل کرنے کا حکم دیا ہے۔
بامبے ہائی کورٹ کی چیف جسٹس آلوک آرادھے اور جسٹس ایم ایس کارنک کے روبرو غیر قانونی ہورڈنگز لگانے والوں کے خلاف کارروائی کی اپیل پر جاری شنوائی کےد وران حکومت کی جانب سے سینئر وکیل بریندر سراف نے ہورڈنگ لگانے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کئے جانے کا عذر پیش کیا ۔ وکیل نے اس ضمن میں کورٹ کو بتایا کہ ’’ غیر قانونی طور پر لگائے جانے والے پوسٹر، بینرس یا ہورڈنگز لگانے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنا اس لئے مشکل ہے ، کیونکہ ہورڈنگز لگانے والوں کی شناخت نہیں ہوپاتی ہے اور یہ کہ ہورڈنگس ، پوسٹرس یا بینرس پر جن کی تصاویر لگائی گئی ہیں، ان کے خلاف ایف آئی آر نہیں کی جاسکتی ہے ۔‘‘
اسی درمیان عرضداشت گزار کی نمائندگی کرتے ہوئے وکیل اودئے ورونجیکر نے کہا کہ ’’غیر قانونی ہورڈنگز لگانے والوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا یہ ایک کمزور جواز ہے ۔غیر قانونی ہورڈنگز لگانے یا غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا قانون پہلے سے موجود ہے لیکن مسئلہ اس پر عمل کرنے کا ہے ۔ ‘‘ وکیل نے مراٹھواڑہ کے لاتور اور تھانے کے ضلع امبرناتھ میں غیر قانونی ہورڈنگز پرروک لگانے اور غیر قانونی ہورڈنگز لگانے والوں پر کارروائی کرنے کی مثال دی اور اسی طرز پر شہر اور ریاست کے ہر حصہ میں کارروائی کئے جانے کی اپیل کی۔
کورٹ نے دونوں فریق کی جرح سننے کے بعد مہاراشٹر حکومت سے جواب طلب کیا کہ ’’ اگر غیر قانونی پوسٹر ، بینرس اور ہورڈنگز لگانے والوں کی شناخت کرنا مشکل ہے اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کی جاسکتی ہے تو اس کا متبادل حل کیا ہوگااور اس مسئلہ کو کیسے ختم کیا جاسکتا ہے ۔‘‘ کورٹ نے سماعت کو مئی تک ملتوی کرتے ہوئے امبرناتھ اور لاتور میں غیر قانونی ہورڈنگز پر روک لگانے کے طریقہ کار کا جائزہ لینے اور اس پر عمل کرنے کی بھی ہدایت دی ہے ۔