جے سی بی کے ذریعہ بغیر اجازت اور بے جا کھدائی کے سبب حادثہ ہوا: مہانگر گیس کمپنی۔
EPAPER
Updated: March 10, 2025, 10:15 AM IST | Shahab Ansari | Mumbai
جے سی بی کے ذریعہ بغیر اجازت اور بے جا کھدائی کے سبب حادثہ ہوا: مہانگر گیس کمپنی۔
سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب تقریباً ساڑھے ۱۲؍ بجے اندھیری (مشرق) میں ایک بھیانک حادثہ پیش آیا جس میں گیس سپلائی کرنے والی پائپ لائن میں آگ لگ جانے کی وجہ سے ۲؍ موٹر سائیکل سوار اور ایک رکشا ڈرائیور بری طرح جھلس گئے۔ ان میں سے ۲؍ افراد نے اسپتال سے خود ہی چھٹی لے لی جبکہ دیگر زخمی اسپتال میں زیر علاج ہے۔
اس حادثہ کے بعد ’مہانگر گیس لمیٹڈ‘ (ایم جی ایل) نے اتوار کو ایک بیان جاری کرکے وضاحت کی کہ متذکرہ مقام پر جے سی بی کے ذریعہ بغیر اجازت اور بے ترتیب کھدائی کی جارہی تھی جس کی وجہ سے گیس کی پائپ لائن پھٹ گئی اور ابتداء میں اس میں سے گیس سے کا رسائو ہونے لگا اور پھرآگ لگ گئی۔
یہ آگ اندھیری (مشرق) کے تکشیلا میں گردوارے کے قریب واقع شیر پنجاب سوسائٹی کے باہر سڑک کے درمیانی حصہ میں لگی تھی۔ اگرچہ تکنیکی وجوہات کی بنیاد پر فائربریگیڈ نے اسے ’لیول ایک‘ (چھوٹی آگ) قرار دیا تھا لیکن یہاں آگ کے بڑے شعلے اونچائی تک اٹھتے دکھائی دے رہے تھے۔ اس آگ پر قابو پانے کیلئے ایک فائرانجن اور دیگر گاڑیوں کو روانہ کیا گیا تھا اور رات تقریباً ایک بج کر ۳۴؍ منٹ پر آگ بجھا دی گئی۔
آگ اچانک لگی تھی اور یہاں ۲؍ مختلف موٹرسائیکلوں پر گزرنے والے ۲؍ افراد اور ایک رکشا ڈرائیور آگ کی چپیٹ میں آگئے۔ موٹرسائیکل سوار اروند کمار کیتھال (۲۱)۳۰؍ سے ۴۰؍ فصد جھلس گیا اور دیگر بائیک سوار امن ہری شنکر سروج (۲۲) ۴۰؍ سے ۵۰؍ فیصد جھلس گیا جبکہ رکشا ڈرائیور سریش کیلاس گپتا (۵۲) تقریباً ۲۰؍ فیصد جھلس گیا۔ ان تینوں افراد کو جوگیشوری میں واقع بالا صاحب ٹھاکرے ٹراما کیئر سینٹر میں علاج کیلئے لے جایا گیا تھا جہاں دونوں بائیک سواروں نے ڈاکٹروں کی تجویز کے خلاف فیصلہ لیتے ہوئے اسپتال سے چھٹی لے لی اور چلے گئے جبکہ رکشا ڈرائیور اسی اسپتال میں زیر علاج ہے۔ اس حادثہ میں ان کی گاڑیاں بھی جل گئیں۔
ابتداء میں فائربریگیڈ اور بی ایم سی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کو اس حادثہ میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں تھی کیونکہ ان کے پہنچنے سے قبل ہی لوگوں نے تینوں زخمیوں کو اسپتال پہنچا دیا تھا۔ زخمیوں کے تعلق سے پتہ چلنے کے بعد متذکرہ اسپتال کے اسسٹنٹ میڈیکل آفیسر ڈاکٹر للت سے سرکاری محکموں نے زخمیوں کی تفصیلات معلوم کیں جس پر پتہ چلا کہ ۲؍ افراد زبردستی چھٹی لے کر چلے گئے ہیں اور ایک شخص زیر علاج ہے۔
مہانگر گیس لمیٹڈ کے ذریعہ جاری کردہ بیان کے مطابق آگ بجھانے کے بعد اس پائپ لائن سے گیس کی سپلائی بند کردی گئی تھی تاکہ اس کی مرمت کی جاسکے۔ مرمت کا کام مکمل کرنے کے بعد دھیرے دھیرے گیس کی سپلائی بحال کی جارہی تھی۔ ایم جی ایل نے یہاں کھدائی کرنے والوں کو اس حادثہ کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
گیس کمپنی کے مطابق اس طرح کے حادثات کی روک تھام کیلئے کمپنی کے نمائندوں اور بی ایم سی کے سینئر افسران کے درمیان میٹنگیں ہوتی رہتی ہیں۔ اس کے علاوہ ایم جی ایل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عوام کیلئے ۱۸۰۰۲۱۰۰۲۱۰۰؍ نمبر بھی جاری کیا گیا ہے جس پر لوگ ایم جی ایل کو بے جا کھدائی کی اطلاع دے سکتے ہیں تاکہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام ہو اور لوگ محفوظ رہیں۔