آزاد میدان پر ۶؍ دنوں سے جاری آندولن کے باوجود حکومت نے سیویکائوں کے مطالبات پر کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے
EPAPER
Updated: September 29, 2024, 10:08 AM IST | Saadat Khan | Mumbai
آزاد میدان پر ۶؍ دنوں سے جاری آندولن کے باوجود حکومت نے سیویکائوں کے مطالبات پر کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے
یہاں کے آزاد میدان پر۲۳؍ ستمبر سے تنخواہ میں اضافے، گریجویٹی اور ماہانہ پنشن اسکیم کیلئے ممبئی اور ریاست کےد یگر اضلاع کی ہزاروں آنگن واڑی سیویکائیں آندولن کر رہی ہیںلیکن ابھی تک حکومت نے ان کے مطالبات کو باقاعدہ تسلیم کرنے کا سرکیولر جاری نہیں کیاہے ۔ اس کی وجہ سے آنگن واڑی سیویکائوںنے حکومت کو متنبہ کیا ہے کہ۳۰؍ ستمبرتک مطالبات پورے نہ ہونےکی صورت میں ممبئی سمیت پوری ریاست میں چکہ جام آندولن کیاجائے گا۔
واضح رہے کہ آنگن واڑی سیویکائوں کی تنخواہ میں اضافہ کرنے کا اعلان ریاستی حکومت پہلے ہی کرچکی ہے اس کے باوجود اس پر عمل نہیں کیا جارہا ہے نہ ہی باقاعدہ سرکیولر جاری کیا گیاہے جس کی وجہ سے آنگن واڑی سیویکائوں نے۲۳؍ ستمبر سے ممبئی کے آزاد میدان پر غیر معینہ بھوک ہڑتال شروع کی تھی ۔ ۲۴؍ ستمبر کو خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزیر کی جانب سے ۲۶؍ ستمبر کو وزیر خزانہ سے میٹنگ اور کابینہ میں اس پر تبادلہ خیال کی یقین دہانی کرانے کی وجہ اور ان کی درخواست پر آنگن واڑی سیویکائوں نے غیر معینہ بھوک ہڑتال کو غیرمعینہ دھرنے میں تبدیل کر دیا ہے ۔ اس کے باوجود ابھی تک حکومت کی جانب سے کسی طرح کی پیش رفت کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے ۔
آزاد میدان پر اکٹھا تقریباً ۱۶؍ ہزار آنگن واڑی کارکنان نے مطالبات کیلئے ستیہ گرہ کی راہ پر چلتے ہوئے آزاد میدان پولیس اسٹیشن میں اپنی گرفتاری کی پیش کش بھی کی تھی ۔اس کی وجہ سے پولیس کا پورا نظام درہم برہم ہوگیاتھا ۔ ممبئی میں آنگن واڑی کارکنان ۲۶؍ ستمبر سے غیر معینہ مدت ہڑتال پر ہیں اور کابینہ کی طرف سے مطالبات کی منظوری اور حکومتی احکامات جاری ہونے تک آندولن جاری رکھنے کے اپنے عزم پر قائم ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ ۳۰؍ ستمبر تک مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں یکم اکتوبر کو ممبئی سمیت پوری ریاست میں راستہ روکو آندولن کیا جائے گا ۔
مہاراشٹر اسٹیٹ آنگن واڑی ملازمین کمیٹی کی سیکریٹری شُبا شمیم نے اس نمائندہ سے گفتگو کرتےہوئے کہا کہ ’’ گزشتہ ۶؍ دنوں سے آزاد میدان پر آنگن واڑی سیویکائوںکا آندولن جاری ہے لیکن حکومت کی جانب سے اس دوران کسی طرح کی پیش رفت نہیں کی گئی ہے ۔ ایسے میں مجبوراً احتجاجی ایکشن کمیٹی کے نمائندوں کی میٹنگ کے بعد ایکشن کمیٹی نے انتباہ دیا ہے کہ اگر حکومت نے۳۰؍ستمبرتک تنخواہوں میں اضافے، گریجویٹی اور ماہانہ پنشن کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا تو یکم اکتوبر کو ممبئی سمیت پوری ریاست کی سڑکوں پر نکل کر چکہ جام احتجاج کیاجائے گی۔‘‘