کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے اسےآئین اور جمہوریت پر تازہ حملہ نیز الیکشن کمیشن کی ساکھ اور اس کی خود مختاری کو ختم کرنے کی سازش قراردیا۔
EPAPER
Updated: December 23, 2024, 10:35 AM IST | Ahmadullah Siddiqui | New Delhi
کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے اسےآئین اور جمہوریت پر تازہ حملہ نیز الیکشن کمیشن کی ساکھ اور اس کی خود مختاری کو ختم کرنے کی سازش قراردیا۔
پنجاب ہائی کورٹ کے فیصلے کو نافذ کرنے سے بچنے کیلئے الیکشن کمیشن کےضوابط میں اچانک کی گئی تبدیلی جس کےذریعہ الیکشن سے متعلق دستاویزات اور مشمولات تک عوامی رسائی کو محدودکردیاگیاہے، پر اپوزیشن نے سخت برہمی کااظہارکیا ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے اسے منصوبہ بند سازش قراردیا جس کا مقصد الیکشن کمیشن کی ادارہ جاتی سالمیت، ساکھ اوراس کی خود مختاری کو ختم کردیناہے۔
کھرگے نے کہاکہ پہلے حکومت نے چیف جسٹس آف انڈیا کو اس کمیٹی سے ہٹادیا جو الیکشن کمشنروں کی تقرری کرتی ہے اور اب ہائی کورٹ کے حکم کےباوجود معلومات کی فراہمی کو روکنے کیلئے ضابطہ میں ترمیم کا سہارا لیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ جب بھی کانگریس پارٹی نے مخصوص انتخابی بے ضابطگیوں جیسے ووٹروں کے نام حذف کرنے اور ای وی ایم میں شفافیت کی کمی کے بارے میں الیکشن کمیشن کو لکھا، اس نے رعونت سے جواب دیا اور بعض سنگین شکایات کو بھی تسلیم نہیں کیا۔ کانگریس صدر نے کہا کہ گرچہ الیکشن کمیشن آف انڈیا ایک نیم عدالتی ادارہ ہے، لیکن اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ آزادانہ طور پر کام نہیں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مودی حکومت کے ذریعہ الیکشن کمیشن کی سالمیت اور ساکھ کو نقصان پہنچانا آئین اور جمہوریت پر حملہ ہے اور ہم اس کی حفاظت کیلئےہر ممکن قدم اٹھائیں گے۔
سی پی آئی (ایم) کے پولٹ بیورو نے بھی مجوزہ ترامیم پر سخت اعتراض کرتے ہوئے اس ترمیم کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ سی پی آئی کے لیڈر ڈی راجہ نے کہاکہ’’یہ حکومت جمہوری طریقے سے کام کرنےپر یقین نہیں رکھتی۔ ‘‘