• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مراٹھواڑہ: بارش کی کمی کے سبب جانوروں کے چارے کی قلت

Updated: September 21, 2023, 9:54 AM IST | Aurangabad

اورنگ آباد میں ۸؍ ہزار سے زائد کسانوں نے خط لکھ کر انتظامیہ سے مفت چارہ فراہم کرنےکا مطالبہ کیا، آگے مزید دشواریوں کا اندیشہ

Farmers have to buy fodder for animals
کسانوں کو جانوروں کیلئے چارہ خریدنا پڑ رہا ہے

مراٹھواڑہ میں اس سال خاطر خواہ بارش نہ ہونے کی وجہ سے جہاں  پینے کے پانی کی قلت ہے وہیں جانوروں کے چارہ پانی کا انتظام کرنا بھی مشکل ہو رہا ہے۔ اورنگ آباد ضلع میں ۸؍ ہزار سے زائد کسانوں نے ضلع پریشد انتظامیہ کو خط لکھ کر جانوروں کے مفت چارے کا انتظام کرنے کی گزارش کی ہے۔ 
  یاد رہے کہ مراٹھواڑہ  میں جولائی میں کسی حد تک بارش ہوئی تھی جبکہ اگست کا پورا مہینہ سوکھا گزرا۔ اب ستمبر کا مہینہ بھی گزرنے کو ہے لیکن بارش کا کہیں کوئی پتہ نہیں ہے۔ ایسی صورت میں جہاں پینے کے پانی کی قلت ہے وہیں جانوروں کا چارہ بھی مشکل سے مل رہا ہے۔ بارش نہ ہونے کی وجہ سے مانسون کے دوران پیدا ہونے والی ہری گھاس اور چھوٹے پودے بھی  زمینوں پر دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔  ندی نالے سوکھے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے جانوروں کیلئے پینے کا پانی بھی نہیں ہے۔
  کئی کسانوںکو جانوروں کو کھلانے کیلئے چارہ اب خرید کر لانا پڑ رہا ہے۔  اب بارش کی امید بہت کم رہ گئی ہے ۔ اسلئے آئندہ مہینوں میں جانوروں کو کھلانے کیلئے گھاس کہاں سے لائی جائے یہ سوال  کسانوں کو کھائے جا رہا ہے۔ 
  یوں تو مراٹھواڑہ کے بیشتر اضلاع کی یہی کہانی ہے لیکن اورنگ آباد ضلع کے ۸؍ ہزار  ۶۰؍ کسانوں نے ضلع پریشد کے ’مویشی پالن محکمے‘ کو خط لکھ کر  جانوروں کو کھلانے کیلئے مفت چارہ فراہم کرنے کی گزارش کی ہے۔ یا پھر چارہ اگانے کیلئے بیج مہیا کرنے کا مطالبہ کیا۔  انتظامیہ ان عرضیوں پر غور کر رہا ہے اور ان کسانوں کو بیج فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے جن کے ذریعے وہ  جانوروں کیلئے چارہ پیدا کر سکتے ہیں۔  یاد رہے کہ ایسی کئی سرکاری اسکیمیں ہیں جن کے ذریعے دیہی علاقوں میں جانوروں کے چارے کا انتظام  مفت کیا جا سکتا ہے۔ مقامی انتظامیہ ان میں سے کوئی اسکیم اورنگ آباد ضلع میں نافذ کر سکتا ہے۔ 

Marathwada Tags

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK