مزدوروں اور ملازمین کے حقوق کا تحفظ اور کام کیلئے سازگار اور بہتر ماحول فراہم کرنا مقصد،نئے قوانین میں کئی طرح کی سہولتیں اور رعایتیں شامل۔
EPAPER
Updated: February 05, 2025, 12:11 PM IST | Agency | Riyadh
مزدوروں اور ملازمین کے حقوق کا تحفظ اور کام کیلئے سازگار اور بہتر ماحول فراہم کرنا مقصد،نئے قوانین میں کئی طرح کی سہولتیں اور رعایتیں شامل۔
سعودی عرب کی انسانی وسائل اور سماجی ترقیات کی وزارت مملکت میں مزدوروں سے متعلق قوانین میںا ہم ترامیم کی ہیں۔ سعودی عرب کے لیبر قوانین میں ان اصلاحات سے لاکھوں ہندوستانی مزدوروں کو فائدہ اور سہولت ملنے کی توقع ہے۔ سعودی عرب کی انسانی وسائل کی وزارت نے ان تبدیلیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان اصلاحات کا مقصد مزدوروں اور ملازمین کے حقوق کا تحفظ اور کام کیلئے سازگار ا ور بہتر ماحول فراہم کرنا ہے۔ ان اصلاحات کے تحت خواتین کیلئے میٹرنٹی چھٹیوں کی مدت۱۰؍ ہفتوں سے بڑھا کر۱۲؍ ہفتے کر دی گئی ہے جس سے سعودی عرب میں کام کرنے والی حاملہ خواتین کو خاص طور پر فائدہ ہوگا۔ مزید برآں، اگر کسی ملازم کے شریک ِ حیات کا انتقال ہو جائے تو اسے۵؍ دن کی تنخواہ کے ساتھ رخصت دی جائے گی، جبکہ شادی کے موقع پر بھی ملازم کو۵؍ دن کی چھٹی دی جائے گی۔
نئے قوانین کے مطابق اگر کوئی مزدور عید اور دیگر تہواروں کے دوران کام کرتا ہے تو اسے اووَر ٹائم تصور کیا جائے گا اور اسے اضافی تنخواہ دی جائے گی۔ اس کے علاوہ اب ملازموں کو زیادہ سے زیادہ ۱۸۰؍ دنوں تک ہی آزمائشی مدت پر رکھا جا سکے گا ۔ سعودی حکومت نے لیبر مارکیٹ میں امتیازی سلوک کے خاتمے کیلئے بھی اقدامات کئے ہیں۔ کوئی بھی آجر نسل، رنگ، جنس، معذوری یا سماجی حیثیت کی بنیاد پر ملازمت دینے میں امتیاز نہیں برت سکے گا۔ اس کے علاوہ بغیر لائسنس کے مزدوروں کو ملازمت دینے والے اداروں پر جرمانے عائد کئے جائیں گے تاکہ لیبر مارکیٹ کو مزید منظم کیا جا سکے۔سعودی عرب میں ہندوستان کے لاکھوں کارکن مختلف شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں، جن میں تعمیراتی کام، پلمبنگ، الیکٹریشن، بڑھئی، پینٹر اور گھریلو ملازمین شامل ہیں۔۲۴-۲۰۲۳ء کے دوران سعودی میں ہندوستانیوں کی تعداد میں۲؍ لاکھ کا اضافہ ہوا ہے جس سے یہ تعداد بڑھ کر۲۶؍ لاکھ ۵۰؍ ہزار ہو گئی ہے ۔سعودی حکومت نے گزشتہ برسوں میں غیر ہنر مند کارکنوں کے داخلے پر پابندی کیلئے بھی اقدامات کیے ہیں۔