سیٹوں کی تقسیم کے فیصلے سے پہلے ہی وزیراعلیٰ نے آشیش جیسوال کو امیدوار بنا دیا، مقامی بی جے پی کی پوری اکائی کا اجتماعی استعفوں کا انتباہ
EPAPER
Updated: October 15, 2024, 11:11 PM IST | Mumbai
سیٹوں کی تقسیم کے فیصلے سے پہلے ہی وزیراعلیٰ نے آشیش جیسوال کو امیدوار بنا دیا، مقامی بی جے پی کی پوری اکائی کا اجتماعی استعفوں کا انتباہ
ابھی مہایوتی میں سیٹوں کی تقسیم نہیں ہوئی لیکن وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے ناگپور کی رام ٹیک سیٹ پر اپنے امیدوار کا اعلان کر دیا۔ شندے نے آزاد رکن اسمبلی آشیش جیسوال کو یہاں سے ٹکٹ دیا ہے۔ اس سے یہ بات واضح ہو گئی کہ رام ٹیک سیٹ شیوسینا( شندے) کے حصے میں آنے والی ہے لیکن اس اعلان کی وجہ سے مقامی بی جے پی کارکنان میں ناراضگی ہے۔وہ اجتماعی استعفے کی دھمکی دے رہے ہیں ۔
اطلاع کے مطابق حال ہی میںوزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے ودربھ آئے تھے ۔ انہوں نے ناگپور کے پارشیونی علاقے میں ترقیاتی پروجیکٹ کا افتتاح کیا تھا۔ اسی موقع پر آشیش جیسوال نے شیوسینا میں باضابطہ طور پر شمولیت اختیار کی۔ اسکے بعد شندے نے رام ٹیک سیٹ سے آشیش جیسوال کی امیدواری کا اعلان کیا۔ دراصل آشیش جیسوال رام ٹیک سیٹ سے تین بار الیکشن جیت چکے ہیں۔ ۲۰۰۴ء اور ۲۰۰۹ء میں انہوں نے شیوسینا (متحدہ) کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی تھی۔ ۲۰۱۴ء میں شیوسینا نے بی جے پی سے الگ ہو کر الیکشن لڑا تو وہ بی جے پی کے دوارام ملکارجن ریڈی کے سامنے الیکشن ہار گئے۔ ۲۰۱۹ء میں دونوں پارٹیوں نے دوبارہ متحدہ طور پر الیکشن لڑا لیکن اس بار آشیش جیسوال کے بجائے بی جے پی کے جیتے ہوئے امیدوار دوارام ملکارجن ریڈی کو ٹکٹ دیا گیا۔ جیسوال نے بغاوت کی اور آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑا۔ وہ جیت بھی گئے۔ جب ادھو ٹھاکرے نے مہا وکاس اگھاڑی میں شمولیت اختیار کی تو آزاد رکن اسمبلی کے طور پر انہوں نے ایوان میں مہا وکاس اگھاڑی کا ساتھ دیا۔ لیکن جب ایکناتھ شندے نے ادھو ٹھاکرے سے بغاوت کی تو آشیش جیسوال نے ان کی حمایت کی۔ تب سے وہ ایکناتھ شندے کے رابطے میں ہیں ۔ وعدے کے مطابق شندے نے انہیں رام ٹیک سیٹ سے امیدوار بنایا ہے۔
چندر شیکھر باونکولے سو رہے ہیں کیا؟
وزیرا علیٰ شندے کے اس اعلان سے ان کی حلیف بی جے پی میں مقامی سطح پر بے چینی ہے۔ خود رام ٹیک سے پارٹی کے سابق رکن اسمبلی دوارام ریڈی نے بھی ناراضگی ظاہر کی ہے اور براہ راست چندر شیکھر باونکولے پر حملہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے’’ ایکناتھ شندے یہاں آتے ہیں اور کسی کو اعتماد میں لئےبغیر کسی کی بھی امیدواری کا اعلان کر دیتے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا’’ اس دوران چندر شیکھر باونکولے کیا سو رہے تھے؟ ‘‘ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوراً جیسوال کی امیدواری منسوخ کی جائے ورنہ ہم اسکے خلاف احتجاج کریں گے۔ اس دوران پیر کی رات بی جے پی کے مقامی کارکنان کی ایک میٹنگ بلائی گئی جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ اگر مہایوتی نےفوری طور پر آشیش جیسوال کی امیدواری کو منسوخ نہیں کیا تو ۱۷؍ اکتوبر کو رام ٹیک بی جے پی کی پوری اکائی اجتماعی طور پر استعفیٰ دیدے گی۔