Updated: October 10, 2024, 11:51 AM IST
| Lucknow
ہریانہ انتخابات کے نتائج کے دوسرے ہی دن کانگریس کو جھٹکا ،ان۶؍ میں سے ۲؍ سیٹوں پرکانگریس کا دعویٰ تھا اوردونوں پارٹیاں مشترکہ طور
پر امیدواروں کا اعلان کرنے والی تھیں لیکن اکھلیش یادو نے کانگریس سے بات نہیںکی،اُدھردہلی میں’آپ‘ کا اسمبلی الیکشن اکیلے لڑنے کا اعلان
سماجوادی سربراہ اکھلیش یادو
:ہریانہ انتخابات کے نتائج کے بعد کانگریس کو اتحادیوں نے آنکھیں دکھانا شروع کردیا ہے ۔ سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے جہاں یوپی اسمبلی کی ۱۰؍ سیٹوں پر ضمنی انتخابات میں۶؍ سیٹوںپر اپنے امیدواروں کا اعلان کردیا وہیں دہلی میںعام آدمی پارٹی نے بھی اسمبلی الیکشن اکیلےلڑنے کا اعلان کیا ہے ۔ اکھلیش یادو نے ضمنی انتخابات کیلئے ۶؍ امیدوا روں کی فہرست جاری کی ہے۔ کہا جا رہا تھا کہ سماج وادی پارٹی اور کانگریس مشترکہ طور پر ٹکٹوں کا اعلان کریں گے لیکن ہریانہ کے انتخابی نتائج کے بعد اکھلیش یادو نے اپنی حکمت عملی تبدیل کی ہے ۔ ایسا لگتا ہے کہ اب انہوں نے’ جیسے کو تیسا‘ فارمولے پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ راہل گاندھی کے وعدے کے باوجود کانگریس نے سماج وادی پارٹی کیلئے ہریانہ میں سیٹیں نہیں چھوڑی تھیں۔قابل ذکر ہےکہ اکھلیش یادو نے جن سیٹوں کیلئے امیدواروں کا اعلان کیا ہے ان میں سے ۲؍ سیٹوں پر کانگریس کی دعویداری تھی۔
کانگریس سے بات کئے بغیر اپنی فہرست جاری کی
ہریانہ کے انتخابی نتائج کے دوسرے دن ہی اکھلیش یادو نے کانگریس کو جھٹکا دیا ۔ کانگریس کو اعتماد میں لیے بغیر انہوں نے ۶؍ ٹکٹوں کا اعلان کردیا۔ یوپی میں۱۰؍ اسمبلی سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہونے ہیں۔ ان میں سے سماج وادی پارٹی نے گزشتہ انتخابات میں۵؍ سیٹیں جیتی تھیں۔ بی جے پی کے پاس۳؍سیٹیں تھیں۔ آر ایل ڈی نے ایک سیٹ پر کامیابی حاصل کی۔ وہیں بی جے پی کی دوسری حلیف نشاد پارٹی کے پاس ایک سیٹ تھی۔ کانگریس نے سماج وادی پارٹی کے ساتھ اتحاد میں ۵؍ سیٹوں کا مطالبہ کیا تھا۔ کانگریس مانجھوا، پھول پور، غازی آباد، میراپور اور کھیر اسمبلی سیٹوں پر الیکشن لڑنے کی تیاری کر رہی تھی۔ لیکن اکھلیش یادو نے دباؤ کے ہتھکنڈے کا سہارا لیا ہے۔ جیسے ہی وہ بدھ کو لکھنؤ میں سماج وادی پارٹی کے دفتر پہنچے، انہوں نے ۶؍ امیدواروں کا اعلان کردیا ۔ اس طرح ’گٹھ بندھن دھرم‘ کو نبھانے کی ذمہ داری اب کانگریس پر چھوڑ دی گئی ہے۔
`مرکزی قیادت فیصلہ کرے گی کہ آگے کیا کرنا ہے
یوپی کانگریس کے صدر اجے رائے نے این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ ہمیں ابھی اطلاع ملی ہے۔ ہم۵؍ اسمبلی سیٹوں پر الیکشن لڑنا چاہتے ہیں۔ ہم بھی اسی کے مطابق تیاری کر رہے تھے۔ اب مرکزی قیادت فیصلہ کرے گی کہ آگے کیا کرنا ہے۔ کانگریس پارٹی نے فیض آباد کی ملکی پور سیٹ پر دعویٰ بھی کیا تھا ۔ پارٹی نے وہاں۱۶؍اکتوبر کو سنویدھان سبھا منعقد کرنے کا بھی اعلان کیا تھا۔ فیض آباد سے سماج وادی پارٹی کے مشہور ایم پی اودھیش پرساد پہلے ملکی پور سے ایم ایل اے تھے۔اکھلیش یادو اور یوگی آدتیہ ناتھ نے اس سیٹ کو وقار کی جنگ بنا دیا ہے۔ لیکن کانگریس اس سیٹ پر الیکشن لڑنے کا دعویٰ کر رہی تھی۔ پچھلے ایک مہینے میں یوپی کے سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ پانچ بار ملکی پور گئے ہیں۔
سماج وادی پارٹی صدر اکھلیش یادو کے خاندان کے ۶؍افراد ایم پی ہیں۔ اکھلیش سمیت خاندان کے ۵؍ افراد لوک سبھا میں ہیں۔ جب کہ ان کے چچا رام گوپال یادو راجیہ سبھا کے رکن ہیں۔ اب خاندان میں سے اکھلیش کے بھتیجے تیج پرتاپ یادو کو کرہل سے ٹکٹ ملا ہے۔ اکھلیش یادو اس سیٹ سے ایم ایل اے تھے۔ تیج پرتاپ یادو لالو یادو کے داماد ہیں۔ وہ مین پوری سے ایم پی بھی رہ چکے ہیں۔
کانگریس ضرورت سے زیادہ پُراعتماد ہے :آپ
اس دوران بدھ کو دہلی میں عام آدمی پارٹی نے بھی آئندہ اسمبلی الیکشن تنہا لڑنے کا اعلان کردیا ہے۔پارٹی کی ترجما ن پرینکا ککڑ نے کہا کہ ’’دہلی میںآپ اکیلے الیکشن لڑے گی ، ہم ضرورت سے زیادہ پُر اعتماد کانگریس اور ہٹ دھرم بی جےپی سے تنہالڑنے کے قابل ہیں۔ککڑ نے ہریانہ میںاتحادکو ہینڈل کرنے کے کانگریس کے طریقے کواس فیصلے کا سبب قرار دیا ۔ککڑ نے ہریانہ میںخراب کارکردگی کی وجہ کانگریس کی ضرورت سے زیادہ پُراعتمادی کوبتایا۔
ککڑ نے کہا کہ’’ گزشتہ ۱۰؍ سال سے دہلی اسمبلی میں کانگریس کی ایک بھی سیٹ نہیںہے ، اس کے باوجود ہم نے اسے لوک سبھا انتخابات میں۳؍ سیٹیں دیںلیکن اس نے ہریانہ میںاتحاد کولےکر چلنا ضروری نہیںسمجھا ۔ککڑ نے یہ الزام بھی لگایا کہ کانگریس ہی ہریانہ میں انڈیا اتحاد کی تشکیل میں رکاوٹ بنی۔