واشنگٹن میں وزیر اعظم مودی کی موجودگی میں ہی یہ پرواز روانہ ہو گئی تھی ، آج شام تک ایک اور پرواز آئے گی، تینوں پروازیںامرتسر میں اتارنےپر شدید تنقیدیں
EPAPER
Updated: February 15, 2025, 10:37 PM IST | Amritsar
واشنگٹن میں وزیر اعظم مودی کی موجودگی میں ہی یہ پرواز روانہ ہو گئی تھی ، آج شام تک ایک اور پرواز آئے گی، تینوں پروازیںامرتسر میں اتارنےپر شدید تنقیدیں
امریکہ سے غیر قانونی تارکین وطن کو لے کر دو خصوصی طیارے امرتسر پہنچیں گے۔ پہلی پرواز سنیچر کی دیر رات تک پہنچنے کا امکان ہے۔ خبر لکھے جانے تک پرواز پہنچی نہیں تھی لیکن اس کے تعلق سے یہ اطلاع مل گئی تھی کہ اس میں ۱۱۹؍ ہندوستانی سوار ہیں جنہیں امریکہ سے ڈیپورٹ کیا گیا ہے۔ یہ تارکین وطن بھی امریکی جنگی جہاز میں روانہ کئے گئے ہیں اور تقریباً ۲۴؍ گھنٹے کا سفر کرنے کے بعدپنجاب کے سرحدی شہر امرتسر پہنچیں گے ۔ یہ اطلاع بھی ملی ہے کہ ان تارکین وطن کو امریکہ سے اسی وقت روانہ کیا گیا تھا جب وزیر اعظم مودی خود واشنگٹن میں موجود تھے ا ور وہ اپنے شہریوں کی اس طرح سے روانگی پر احتجاج بھی نہیں کرسکے اور نہ ان کے لئے کوئی بڑی مدد فراہم کرسکے۔ اس تعلق سے اطلاعات یہ بھی ہیں کہ ۱۶؍ فروری یعنی اتوار کی دیر رات تک دوسری پرواز بھی امرتسر پہنچ جائے گی۔ اس میں کتنے ہندوستانی شہری ہیں فی الحال اس بارے میں معلومات فراہم نہیں کی گئی ہے۔
کس ریاست سے کتنے شہری ہیں؟
سنیچر کی دیر رات جو جہاز امرتسر میں لینڈ کرے گا اس میں۱۱۹؍ ہندوستانی تارکین وطن ہیں۔ ان میں ۶۷؍ کا تعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے ہے جبکہ ۳۳؍ ہریانہ سے ، ۸؍ گجرات سے اور ۳؍ اتر پردیش سے ہیں۔ ان کے علاوہ ۲؍ ۲؍ شہری مہاراشٹر ، راجستھان اور گوا سے ہیں جبکہ ہماچل اور کشمیر سے ایک ایک شہری ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ امریکہ سے غیرقانونی تارکین وطن کی واپسی کا سلسلہ اب ہر ۲؍ ہفتے میں ہو گا اور ہر ۱۵؍ دن میں ایک یا دو جہازوں میں ہندوستانی شہری واپس لائے جائیں گے ۔ یہ سلسلہ تب تک جاری رہے گی جب تک تمام غیر قانونی تارکین وطن کو ان کے ملک ڈیپورٹ نہیں کردیا جاتا ۔ ٹرمپ انتظامیہ نے اس معاملے میں بہت سخت رخ اختیار کر رکھا ہے۔اس نے وزیر اعظم مودی کو بھی خاطر میں نہیں لیا جبکہ وہ جمعہ کو واشنگٹن میں ہی ٹرمپ کے ساتھ موجود تھے۔
ہتھکڑی پہنانے پر تنازع
یاد رہے کہ اس سے قبل ۵؍ فروری کو پہلی پرواز امرتسر پہنچی تھی تو اس میں امریکہ سے ۱۰۴؍ غیر قانونی تارکین وطن لائے گئے تھے۔ ان سبھی شہریوں کو ہتھکڑیاں اور پیروں میں زنجیر پہنائی گئی تھی ۔ حالانکہ عورتوں اور بچوں کو بخش دیا گیا تھا لیکن عام شہریوں کے ساتھ اس طرح کا سلوک کرنے پر بہت بڑا تنازع ہو گیا تھا ۔ حالانکہ مودی حکومت نے اس معاملے میں امریکہ کے سامنے احتجاج کرنے کے بجائے ہتھکڑیاں پہنانے کو درست ٹھہرانے کی کوشش کی تھی ۔ وزیر خارجہ جے شنکر نے پارلیمنٹ میں اس تعلق سے بیان بھی دیا تھا ۔ اسی لئے اب بھی یہی سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا جو ہندوستانی واپس بھیجے جارہے ہیں انہیں ہتھکڑی یا زنجیر پہنائی جائے گی ؟پی چدمبرم نے اس تعلق سے بالکل درست سوال پوچھا ہے کہ سرکار اپنا جہاز کیوں نہیں بھیجتی ۔ وہ اپنے شہریوں کیلئے ایسی ذلت برداشت کرنے پر کیوں آمادہ ہے ؟
پنجاب کو بدنام کرنے کا الزام
لگاتار تین جہاز امرتسر لائے جانے پر اپوزیشن لیڈروں نے شدید اعتراض کیا ہے اور پنجاب کو بدنام کرنے کا الزام لگایا ہے۔ پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے مرکزی حکومت کے اس فیصلے پر سخت اعتراض کیا۔ انہوں نے پریس کانفرنس میںکہا کہ وہ کافی عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ مرکزی حکومت پنجاب کو بدنام کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی ہے۔اب امریکہ سے جلاوطن کئے جانے والے ہماری شہریوں کو واپس لانے والےطیارے امرتسر میں اتارے جا رہے ہیں۔ مرکزی حکومت ایسا کیوں کر رہی ہے، اس کے لیے امرتسر کا انتخاب کیوں کیا گیا؟ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت صرف بدنام کرنے کے لئے ایسا کر رہی ہے۔