مائیکروسافٹ نے اپنا پہلا کوانٹم پروسیسر میجورانا وَن متعارف کروانے کا اعلان کیا۔ میجورانا وَن کونئی قسم کے مواد اور پارٹیکل کا استعمال کرکے بنایا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: February 24, 2025, 1:22 PM IST | Agency | New Delhi
مائیکروسافٹ نے اپنا پہلا کوانٹم پروسیسر میجورانا وَن متعارف کروانے کا اعلان کیا۔ میجورانا وَن کونئی قسم کے مواد اور پارٹیکل کا استعمال کرکے بنایا گیا ہے۔
گزشتہ ہفتے دبئی میں ورلڈ گورنمنٹ سمٹ جاری تھی، اس کانفرنس میں شرکت کیلئے دنیا بھر سے مختلف ممالک کے لیڈر، کمپنی مالکان، سی ای اوز وغیرہ دبئی آئے ہوئے تھے۔ اس دوران گوگل کے سی ای او سندر پچائی نے اپنے خطاب میں بڑی بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ ۱۰؍ سال پہلے جو اے آئی ہمارے لئے تھا وہی آج کوانٹم کمپیوٹرس ہیں۔ انہوں نے کوانٹم کمپیوٹرس کو ٹیکنالوجی کے میدان میں اگلی بڑی چھلانگ قرار دیتے ہوئے اسے مستقبل قرار دیا۔ اس بیان کے چند دن بعد ہی ٹیک دنیا کی ایک اور دیو ہیکل کمپنی مائیکروسافٹ نے حال ہی میں اپنا پہلا کوانٹم پروسیسر میجورانا وَن متعارف کروانے کا اعلان کیا ہے۔ کمپنی نے کہا کہ کسی بھی دوسری چپ کے مقابلے میجورانا وَن کو بالکل نئی قسم کے مواد اور پارٹیکل یعنی میجورانا پارٹیکل کا استعمال کرتے ہوئے بنایا گیا ہے۔
مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ یہ چپ اتنی طاقتور ہے کہ اسے۱۰؍ لاکھ کیوبٹس تک پھیلایا جا سکتا ہے، پھر بھی یہ اتنا چھوٹا ہے کہ یہ آپ کے ہاتھ کی ہتھیلی میں فٹ ہو سکتا ہے۔ لیکن ایک کوانٹم چپ کوایک ملین کیوبٹس تک پیمانہ کرنے کا اصل میں کیا مطلب ہے؟ مائیکروسافٹ کا کہنا ہے کہ ۱۰؍ لاکھ کیوبٹس والا کوانٹم کمپیوٹر دنیا کے تمام موجودہ کمپیوٹرس سے زیادہ طاقتور ہوگا۔ یوٹیوب پر ایک پوڈ کاسٹ میں مائیکروسافٹ کے سی ای او ستیہ نڈیلا نے کہا کہ کمپنی ۲۹۔۲۰۲۷ءکے درمیان تجارتی استعمال کیلئے کوانٹم کمپیوٹرس بنانا شروع کر دے گی۔ اپنے بلاگ پوسٹ میں کمپنی نے کہاکہ جس طرح سیمی کنڈکٹرس کی ایجاد نے آج کے اسمارٹ فونس، کمپیوٹرس اور الیکٹرانکس کی صنعتوں کو ایک نئی سمت دی، ٹاپ کنڈکٹرس اور ان کی تیار کردہ نئی چپس ایسے کوانٹم سسٹم بنانے کی طرف کام کریں گی جو۱۰؍ لاکھ کیوبٹس تک پیمانہ اور مشکل ترین مسائل کو حل کر سکیں ۔ تاہم کمپنی نے ابھی تک اپنی کوانٹم چپ کے حوالے سے کوئی ڈیٹا جاری نہیں کیا ہے اور نہ ہی یہ واضح طور پر بتایا ہے کہ یہ اصل میں کیسے کام کرے گی۔
میجوراناوَن کے بارے میں کیا دریافت ہوا ہے؟
پچھلے۲۰؍برسوں میں مائیکروسافٹ کے محققین نے ٹاپولوجیکل کیوبٹس تیار کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ تکنیکی ماہرین کا خیال ہے کہ یہ روایتی کیوبٹس سے زیادہ مستحکم ہیں اور شروع سے ہی کم غلطی کی اصلاح کی ضرورت ہے تاہم، کمپنی نے بعد میں اعتراف کیا کہ ٹاپولوجیکل کیوبٹس تیار کرنا ایک بڑا چیلنج تھا کیونکہ یہ ایک مشکل عمل تھا۔
کمپنی نے کہا کہ ’’سب سے بڑا مسئلہ یہ تھا کہ حال ہی میں ہم جن غیر ملکی ذرات کو استعمال کرنا چاہتے تھے، جنہیں میجورانا کہا جاتا ہے، کبھی مشاہدہ یا تخلیق نہیں کیا گیا تھا۔ میجورانا فرمیونس کو پہلی بار۸۰؍ سال قبل اطالوی ماہر طبیعیات ایٹور میجورانا نے بتایا تھا۔ یہ ذرات ان کے اپنے اینٹی پارٹیکلز ہیں لیکن، ان ذرات کا کوئی جسمانی ثبوت نہیں تھا۔ پچھلی دہائی کے دوران، محققین نے میجورانا فرمیونزس کی ایک قسم کے اشارے پائے ہیں جسے میجورانا زیرو موڈ کہتے ہیں۔ ان نئے ذرات کو زندہ کرنے کیلئے مائیکروسافٹ نے سب سے پہلے ٹاپولوجیکل کنڈکٹرس، یا ٹاپو کنڈکٹرس بنانے کا منصوبہ بنایا۔ روایتی سیمی کنڈکٹرس کے برعکس، جو عام طور پر سلکان سے بنے ہوتے ہیں، مائیکروسافٹ کا ٹاپو کنڈکٹر انڈیم آرسنائیڈ سے بنا ہوتا ہے۔
میجورانا وَن کیسے کام کرتا ہے؟
میجورانا وَن مائیکروسافٹ کی پہلی کوانٹم چپ ہے جو ایک نئی قسم کا مواد استعمال کرتی ہے جسے ٹاپو کنڈکٹر یا ٹاپولوجیکل سپر کنڈکٹر کہتے ہیں۔ یہ میجورانا کے ذرات کو تخلیق اور کنٹرول کرکے کام کرتا ہے، ایک خاص قسم کا ذرہ جو قدرتی طور پر موجود نہیں ہے۔ لیکن اسے سپر کنڈکٹرس اور مقناطیسی میدانوں کی مدد سے خاص حالات میں بنایا جا سکتا ہے۔
ٹاپو کنڈکٹرس مادے کی ایک بالکل نئی حالت بناتے ہیں، جو کہ ’نہ ٹھوس، نہ مائع، نہ گیس، بلکہ ٹاپولوجیکل حالت‘ ہے۔ یہ کوانٹم کمپیوٹنگ میں ایک الگ فائدہ فراہم کرتا ہے کیونکہ یہ کیوبٹس — کوانٹم کمپیوٹر کی بنیادی اکائیاں — زیادہ مستحکم ہوتی ہیں اور ان میں غلطیوں کا خطرہ کم ہوتا ہے۔مائیکروسافٹ کے ایک تکنیکی ساتھی چیتن نائیک نے کوانٹم کمپیوٹنگ میں اسکیل ایبلیٹی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’کوانٹم اسپیس میں آپ جو کچھ بھی کر رہے ہیں اس کیلئے ایک ملین کیوبٹس تک پہنچنے کا راستہ ہونا چاہیے۔ اگر نہیں، تو آپ دیوار سے ٹکرائیں گے اس سے پہلے کہ آپ بڑے پیمانے پر مسائل کو حل کر سکیں جو ہمیں حوصلہ دیتے ہیں۔
اسے کب استعمال کیا جائے گا؟
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق ماہرین کا خیال ہے کہ کوانٹم کمپیوٹنگ اب بھی ایک دور کی ٹیکنالوجی ہے جس کا کوئی فوری اثر نہیں پڑے گا۔ اس بارے میں معلومات ابھی زیادہ واضح نہیں ہیں۔ زیادہ تر لوگ اسے صرف ایک بہت طاقتور کمپیوٹر سمجھتے ہیں جو بہت تیزی سے کام انجام دے سکتا ہے لیکن یہ ٹیکنالوجی ابھی تک محققین کے ہاتھ میں محدود ہے اور لوگوں تک پہنچنے سے پہلے اس کو حتمی شکل دینے تک کچھ کہنا مشکل ہے۔ کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ کوانٹم کمپیوٹنگ روزمرہ کی زندگی پر بڑا اثر ڈال سکتی ہے۔ یہ طب اور ادویات کی دریافت کے شعبوں میں انقلاب برپا کر سکتا ہے کیونکہ یہ مالیکیولز اور کیمیائی رد عمل کو ان طریقوں سے نقل کر سکتا ہے جو کلاسیکل کمپیوٹرس نہیں کر سکتے۔