• Fri, 22 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سنجولی مسجد کے ۳؍ منزلوں کو بچانے کیلئے اپیل داخل

Updated: November 07, 2024, 10:05 AM IST | Shimla

مسجد کے ذمہ داروں نے میونسپل کمشنر کورٹ کے فیصلے کو شملہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ کورٹ میں چیلنج کردیا۔

The mosque of Sanjeoli whose upper three floors have been ordered to be martyred. Photo: INN
سنجیولی کی مسجد جس کے اوپری تین منزلوں کو شہید کرنےکا حکم دیا گیا ہے۔ تصویر: آئی این این

 سنجولی مسجد کیس میں بدھ کو  اس وقت ایک نیاموڑ آگیا جب مسلمانوں کی ایک تنظیم نے مسجد  کے ۳؍ ’’غیر قانونی منزلوں‘‘ کو منہدم کرنے کے ۵؍ اکتوبر کے میونسپل کمشنر کورٹ کے فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔  یاد رہے کہ مسجد کے ٹرسٹی لطیف محمد نے  تنازع اور میونسپل  کمشنرکورٹ کے فیصلے کے بعد پیشکش کی تھی کہ   مسجد انتظامیہ خود اُن ۳؍ منزلوں کو منہدم کردیگی جنہیں غیر قانونی قرار دیا گیا ہے۔ا س کیلئے انہوں   نے میونسپل کمشنرسے اجازت بھی مانگی تھی ۔ ۵؍ اکتوبر کو کمشنر نے اس کی اجازت دیدی تھی  اور انہدام کیلئے ۲؍ ماہ کا وقت دیاتھا۔  اس کے فوراً بعد  کارروائی شروع کرتے ہوئے سب سے پہلے مسجد کی چھت کو شہید کرنے کا کام  ہوا۔
اس بیچ آل ہماچل مسلم آرگنائزیشن جس نے ۱۱؍ اکتوبر کو میونسپل کمشنر کورٹ کے فیصلے کا جائزہ لیاتھا، نے بدھ کو اس فیصلے کو شملہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج کی عدالت میں چیلنج کردیا ۔ تنظیم کے وکیل نزاکت علی ہاشمی نے دلیل دی ہے کہ مسجد کمیٹی اور وقف بورڈ کو اس بات کا اختیار نہیں ہے کہ وہ میونسپل کمشنر کو حلف نامہ دیں نیز یہ کہ میونسپل کمشنر کورٹ نے جو حکم جاری کیا وہ حقائق کے برخلاف ہے۔ ایڈوکیٹ نزاکت علی کے مطابق جس نے مسجد کیلئے زمین دی ہے وہ اصل متاثرہ فریق ہے اوراس کا موقف سنا جانا چاہئے۔ انہوں  نےمیونسپل کمشنر کورٹ میں محمد لطیف کی پیروی پر بھی سوال اٹھایا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK