• Thu, 14 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مودی اور شاہ کی ’فرقہ پرستی پر مبنی تقریروں‘ پر الیکشن کمیشن سے مداخلت کی اپیل

Updated: November 05, 2024, 11:15 PM IST | New Delhi

سی پی ایم نےجھارکھنڈ میں  وزیراعظم کی تقریر میں مسلمانوں کو نشانہ بنانےکا حوالہ دیا، انتخابی کمیشن کے خاموش تماشائی بنے رہنے پر تنقید

Prime Minister Modi addressing in Jharkhand
وزیراعظم مودی جھارکھنڈ میں خطاب کرتے ہوئے

جھارکھنڈ میں  انتخابی مہم کے دوران مسلمانوں کے خلاف بی جے پی لیڈروں کی زہرافشانی پر الیکشن کمیشن کی خاموشی کی مذمت کرتے ہوئے سی پی ایم نے اس سے فوری کارروائی کی مانگ کی ہے۔ سی پی ایم کی سینٹرل کمیٹی کی میٹنگ کے بعد جاری کئے گئے بیان میں  بطور خاص وزیراعظم اور وزیر داخلہ کی تقریروں کا حوالہ دیکر الیکشن کمیشن کو متوجہ کیاگیاہے۔ 
 بیان میں کہاگیاہے کہ ’’ جھارکھنڈ میں انتخابی مہم کے دوران وزیراعظم مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی قیادت میں بی جےپی لیڈر انتہائی زہریلی تقریریں کررہے ہیں۔ یہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن کے ذریعہ  تمام پارٹیوں کیلئے جاری کئے گئے رہنما خطوط کے بھی خلاف ہے۔ ‘‘بائیں بازو کی اہم پارٹی نے کہا ہے کہ ’’وزیراعظم نے اپنی تقریر میں براہ راست مسلمانوں  کو نشانہ بنایا ہے اور پورے مسلم سماج کو ’گھس پیٹھیا‘ کہہ کر ویلن  بنانے کی کوشش کی ہے۔ وہ اس حدتک چلے گئے کہ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ آپ(آدیوسیوں) کی  روزی اور بیٹیوں کو چھین رہے ہیں۔ ‘‘سی پی ایم نے اسے سماج کو مذہبی بنیاد پر تقسیم کرکے ووٹ حاصل کرنے کی بھونڈی کوشش قرار دیا اور الیکشن کمیشن کی مذمت کی کہ وہ اس پر از خود کارروائی نہیں کررہاہے۔ پارٹی نے حیرت کا اظہار کرتےہوئے کہا ہے کہ ’’وزیراعظم اور وزیر داخلہ اس طرح کے بیان دے رہے ہیں، کیا وہ قانون سے بالاتر ہیں؟ہم مطالبہ کرتے ہیں  کہ مودی اور امیت شاہ نیز بی جےپی کے دیگر لیڈروں کو نوٹس جاری کیا جائے۔ان میں آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا شرما اور مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان بھی شامل ہیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK