سی پی ایم نےجھارکھنڈ میں وزیراعظم کی تقریر میں مسلمانوں کو نشانہ بنانےکا حوالہ دیا، انتخابی کمیشن کے خاموش تماشائی بنے رہنے پر تنقید
EPAPER
Updated: November 05, 2024, 11:15 PM IST | New Delhi
سی پی ایم نےجھارکھنڈ میں وزیراعظم کی تقریر میں مسلمانوں کو نشانہ بنانےکا حوالہ دیا، انتخابی کمیشن کے خاموش تماشائی بنے رہنے پر تنقید
جھارکھنڈ میں انتخابی مہم کے دوران مسلمانوں کے خلاف بی جے پی لیڈروں کی زہرافشانی پر الیکشن کمیشن کی خاموشی کی مذمت کرتے ہوئے سی پی ایم نے اس سے فوری کارروائی کی مانگ کی ہے۔ سی پی ایم کی سینٹرل کمیٹی کی میٹنگ کے بعد جاری کئے گئے بیان میں بطور خاص وزیراعظم اور وزیر داخلہ کی تقریروں کا حوالہ دیکر الیکشن کمیشن کو متوجہ کیاگیاہے۔
بیان میں کہاگیاہے کہ ’’ جھارکھنڈ میں انتخابی مہم کے دوران وزیراعظم مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی قیادت میں بی جےپی لیڈر انتہائی زہریلی تقریریں کررہے ہیں۔ یہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن کے ذریعہ تمام پارٹیوں کیلئے جاری کئے گئے رہنما خطوط کے بھی خلاف ہے۔ ‘‘بائیں بازو کی اہم پارٹی نے کہا ہے کہ ’’وزیراعظم نے اپنی تقریر میں براہ راست مسلمانوں کو نشانہ بنایا ہے اور پورے مسلم سماج کو ’گھس پیٹھیا‘ کہہ کر ویلن بنانے کی کوشش کی ہے۔ وہ اس حدتک چلے گئے کہ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ آپ(آدیوسیوں) کی روزی اور بیٹیوں کو چھین رہے ہیں۔ ‘‘سی پی ایم نے اسے سماج کو مذہبی بنیاد پر تقسیم کرکے ووٹ حاصل کرنے کی بھونڈی کوشش قرار دیا اور الیکشن کمیشن کی مذمت کی کہ وہ اس پر از خود کارروائی نہیں کررہاہے۔ پارٹی نے حیرت کا اظہار کرتےہوئے کہا ہے کہ ’’وزیراعظم اور وزیر داخلہ اس طرح کے بیان دے رہے ہیں، کیا وہ قانون سے بالاتر ہیں؟ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مودی اور امیت شاہ نیز بی جےپی کے دیگر لیڈروں کو نوٹس جاری کیا جائے۔ان میں آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا شرما اور مرکزی وزیر شیوراج سنگھ چوہان بھی شامل ہیں۔‘‘